data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

 کیف: روس کی جانب سے یوکرین کے توانائی اور ٹرانسپورٹ ڈھانچے پر بڑے پیمانے پر کیے گئے تازہ ترین ڈرون اور میزائل حملوں نے ملک بھر میں نظامِ زندگی کو شدید متاثر کر دیا ہے۔ حکام کے مطابق مسلسل دو روز سے جاری حملوں نے متعدد اہم پاور اسٹیشنز، حرارتی پلانٹس اور مواصلاتی تنصیبات کو نشانہ بنایا، جس کے باعث کئی علاقے بجلی اور حرارت سے محروم ہو گئے ہیں جبکہ ایٹمی بجلی گھروں کی پیداوار میں بھی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔

انٹرنیشنل ایٹمی توانائی ایجنسی (IAEA) نے تصدیق کی ہے کہ آٹھ یوکرینی علاقوں میں توانائی کے منصوبے براہِ راست حملوں کی زد میں آئے۔ ادارے کے مطابق روس نے موسمِ سرما کی شدت کے ساتھ اپنی فضائی کارروائیوں میں تیزی لائی ہے، جس کا براہِ راست اثر شہری آبادی کی بنیادی ضروریات پر پڑ رہا ہے۔ IAEA نے خبردار کیا کہ توانائی ڈھانچے کو مسلسل نشانہ بنائے جانے سے ایٹمی تنصیبات کے حفاظتی نظام پر بھی دباؤ بڑھ رہا ہے۔

یوکرینی فوج کا کہنا ہے کہ روس نے صرف چوبیس گھنٹوں میں 653 ڈرون اور 51 میزائل داغے، جن میں سے 585 ڈرون اور 30 میزائل مار گرائے گئے۔ تاہم متعدد مقامات پر ہونے والی تباہی نے ملک کے اہم صنعتی و شہری مراکز کو مفلوج کر دیا ہے۔ چیرنیہیف، زاپوریزژیا، لیو اور دنیپروپیترووسک میں توانائی کے بڑے پلانٹس کو شدید نقصان پہنچا، جب کہ اوڈیسا میں 9 ہزار 500 صارفین حرارت اور 34 ہزار افراد پانی کی فراہمی سے محروم ہو گئے۔

اوڈیسا کی بندرگاہی تنصیبات بھی نشانہ بنیں، جہاں متعدد حصوں کو جنریٹرز پر منتقل کرنا پڑا ہے۔ بندرگاہی حکام کے مطابق حملوں کے باعث کارگو آپریشن سست ہو گیا ہے اور کئی اہم انفراسٹرکچر پوائنٹس غیر فعال ہیں۔ دوسری جانب کیف کے مضافات میں ریلوے مرکز کو بھی نقصان پہنچا، جہاں ڈپو اور بوگیوں کو تباہ کر دیا گیا، جس سے ٹرانسپورٹ سسٹم متاثر ہوا ہے۔

یوکرینی وزیرِ خارجہ نے روسی کارروائیوں کو امن کے عمل سے انحراف قرار دیتے ہوئے کہا کہ روس شہری تنصیبات کو نشانہ بنا کر عالمی قوانین کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔ ادھر روس کی وزارتِ دفاع نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ یہ حملے یوکرین کی جانب سے مبینہ شہری اہداف پر حملوں کے جواب میں کیے گئے اور ہدف یوکرین کی فوجی صنعت، توانائی ڈھانچہ اور بندرگاہی تنصیبات تھیں۔

صورتحال کے پیشِ نظر پولینڈ نے بھی اپنے جنگی طیاروں کو الرٹ کر دیا تاہم پولش دفاعی اداروں نے فضائی حدود کی خلاف ورزی کی کوئی اطلاع نہیں دی۔

ویب ڈیسک وہاج فاروقی.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کر دیا

پڑھیں:

یوکرینی صدر کے فلائٹ روٹ پر مشکوک ڈرون حملے، زیلنسکی نشانہ بننے سے بچ گئے

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

آئرلینڈ میں سیکیورٹی اداروں نے اس وقت ہنگامی الرٹ جاری کیا جب آئرش بحریہ نے ڈبلن کے شمال مشرق میں، ایئرپورٹ سے تقریباً 20 کلومیٹر دور، یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی کے فلائٹ روٹ کے قریب پانچ مشکوک ڈرونز کو پرواز کرتے دیکھا۔

عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈرونز اسی مقام تک پہنچے جہاں سے صدر زیلنسکی کے طیارے کا گزر ہونا تھا، تاہم خوش قسمتی سے طیارہ مقررہ وقت سے پہلے لینڈ کرچکا تھا جس کے باعث کسی قسم کا خطرہ لاحق نہیں ہوا۔

آئرش حکام نے ڈرونز کی موجودگی سے یوکرینی سیکیورٹی کو آگاہ کیا لیکن صورتحال ایسی نہیں تھی کہ صدر کے دورے کے شیڈول یا سیکیورٹی پلان میں کوئی تبدیلی کی جائے۔

ادھر روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے ایک سخت بیان میں کہا ہے کہ اگر یورپ جنگ چاہتا ہے تو روس مکمل طور پر تیار ہے۔ انہوں نے یورپ پر الزام عائد کیا کہ وہ یوکرین امن معاہدے کو سبوتاژ کر رہا ہے اور اس کے پاس امن کا کوئی ایجنڈا نہیں۔

پیوٹن کے مطابق یورپی ممالک کا اصل مقصد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو یوکرین میں امن قائم کرنے کی کوششوں سے روکنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر یورپ زمینی حقائق تسلیم کرے تو روس مذاکرات کے لیے دروازہ کھلا رکھے گا، لیکن جنگ چھیڑنے کی صورت میں “مذاکرات کے لیے کوئی نہیں بچے گا۔”

ویب ڈیسک مرزا ندیم بیگ

متعلقہ مضامین

  • روس کا یوکرین پر تباہ کن حملہ: آٹھ علاقے تاریکی میں ڈوب گئے
  • چیچنیا پر ڈرون حملے پر رمضان قادریوف کا یوکرین کو سخت جواب دینے کا اعلان
  • چیچنیا کے سربراہ رمضان قادریوف یوکرین کے ڈرون حملے پر سخت جواب دینے کا اعلان
  • ڈرون حملے کے بعد رمضان قادریوف کی یوکرین کو جوابی کارروائی کی دھمکی
  • ڈرون حملے سے چرنوبل نیوکلیئر پلانٹ کی حفاظتی شیلڈ کو نقصان
  • یوکرین کا گروزنی پر ڈرون حملہ
  • یوکرینی صدر کے فلائٹ روٹ پر مشکوک ڈرون حملے، زیلنسکی نشانہ بننے سے بچ گئے
  • یوکرینی صدر زیلنسکی ڈرون حملے میں نشانہ بننے سے بچ گئے
  • یوکرینی صدر زیلنسکی ڈرون حملے میں نشانہ بننے سےبال بال بچ گئے