سونے کی فی تولہ قیمت میں 2 ہزار 700 روپے اضافہ
اشاعت کی تاریخ: 2nd, December 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (کامرس رپورٹر) عالمی و مقامی مارکیٹوں میں پیر کو سونے اور چاندی کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ عالمی بلین مارکیٹ میں سونا 27 ڈالر کے بڑے اضافے سے 4245 ڈالر فی اونس کا ہوگیا۔بین الاقوامی مارکیٹ میں سونے کے نرخ میں اضافے کے باعث مقامی سطح پربھی فی تولہ سونا 2 ہزار 700 روپے کے بھاری اضافے سے 4 لاکھ 46 ہزار 862 روپے پر جاپہنچا۔اسی طرح دس گرام سونے کی قیمت بھی 2 ہزار 315 روپے بڑھ کر 3 لاکھ 83 ہزار 112 روپے ہوگئی۔ جبکہ چاندی کی فی تولہ قیمت 46 روپے کے اضافے سے 5 ہزار 112 روپے ہوگئی۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
اوگرا نے ایل پی جی کی قیمت میں اضافہ کر دیا، گھریلو سلنڈر 87 روپے 21 پیسے مہنگا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: ملک میں مائع پیٹرولیم گیس (ایل پی جی) کی قیمتوں میں اضافے کا سلسلہ جاری ہے، آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے دسمبر کے لیے ایل پی جی کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جس کے مطابق فی کلو ایل پی جی کی قیمت میں 7 روپے 39 پیسے اضافہ کر دیا گیا ہے۔
اوگرا کی جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق اب فی کلو ایل پی جی کی قیمت 208 روپے 99 پیسے ہو گئی ہے، جبکہ 11.8 کلو کے گھریلو سلنڈر کی قیمت 87 روپے 21 پیسے اضافے کے بعد 2 ہزار 466 روپے 10 پیسے مقرر کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ نومبر میں یہی سلنڈر 2 ہزار 378 روپے 89 پیسے میں دستیاب تھا، یعنی ایک ماہ کے دوران قیمتوں میں واضح اور نمایاں اضافہ دیکھنے کو ملا ہے۔
اوگرا کے نوٹیفکیشن میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ قیمتوں میں یہ اضافہ فوری طور پر نافذ العمل ہوگا۔ نومبر میں ایل پی جی کی فی کلو قیمت 201 روپے تھی، جس کے بعد دسمبر کے لیے اضافے سے صارفین کے بجٹ پر دباؤ بڑھ گیا ہے۔
صارفین نے ایل پی جی کی قیمتوں میں بار بار اضافے پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے اس ضمن میں موثر اقدامات کی توقع ظاہر کی ہے، تاکہ روزمرہ کے اخراجات میں اضافہ محدود کیا جا سکے۔
توانائی کے ماہرین کا کہنا ہے کہ عالمی سطح پر تیل اور ایل پی جی کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ اور ملکی مارکیٹ میں لاگت کے بڑھتے ہوئے عوامل اس اضافے کا بنیادی سبب ہیں، جس کے اثرات عام صارفین تک براہ راست پہنچتے ہیں