ملک میں ایک تولہ سونے کی قیمت میں 2700 روپے اضافہ
اشاعت کی تاریخ: 1st, December 2025 GMT
ملک میں کاروباری ہفتے کے پہلے روز سونے کے بھاؤ میں اضافہ ہوا ہے۔
آل پاکستان صرافہ جیمز اینڈ جیولری ایسوسی ایشن کے مطابق 2700 روپے اضافے کے بعد ملک میں فی تولہ سونا 4 لاکھ 46 ہزار 862 روپے کا ہے۔
ایسوسی ایشن کے مطابق 10 گرام سونے کا بھاؤ 2 ہزار 315 روپے اضافے سے 3 لاکھ 83 ہزار 112 روپے ہے۔
عالمی بازار میں سونے کا بھاؤ 27 ڈالر اضافے سے 4 ہزار 245 ڈالر فی اونس ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
گلگت میں گیس کا سٹاک مکمل ختم ہو گیا، بحران میں اضافہ
گیس ڈیلرز ایسوسی ایشن نے اعلان کیا ہے کہ گلگت شہر کے تمام ڈیلرز کے پاس گیس کا اسٹاک مکمل طور پر ختم ہو چکا ہے۔ ہفتہ کے دن سے شہر کی تمام گیس ایجنسیاں اور دکانیں بند رہیں گی۔ صورتحال تشویشناک اور گھمبیر ہے، حکومت فوری توجہ دیتے ہوئے موثر اقدامات اٹھائے۔ اسلام ٹائمز۔ سٹاک ختم ہونے سے گلگت میں گیس کا بحران پیدا ہو گیا۔ گیس ڈیلرز ایسوسی ایشن نے اعلان کیا ہے کہ گلگت شہر کے تمام ڈیلرز کے پاس گیس کا اسٹاک مکمل طور پر ختم ہو چکا ہے۔ ہفتہ کے دن سے شہر کی تمام گیس ایجنسیاں اور دکانیں بند رہیں گی۔ صورتحال تشویشناک اور گھمبیر ہے، حکومت فوری توجہ دیتے ہوئے موثر اقدامات اٹھائے، گیس ڈیلرز ایسوسی ایشن کے صدر کی طرف سے اسسٹنٹ کمشنر گلگت کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے اور اوگرا کی جانب سے نومبر 2025ء کے لیے مقرر کردہ گیس نرخوں کے برعکس گلگت بلتستان کے متعدد گیس پلانٹس نے از خود گیس کی قیمتوں میں غیرقانونی اضافہ کر دیا ہے، جس سے صارفین شدید مشکلات کا شکار ہو گئے ہیں۔ گیس ڈیلرز ایسوسی ایشن کے مطابق، اوگرا نے 11.8 کلو کے سلنڈر کی قیمت 2378.80 روپے مقرر کی ہے، لیکن بیشتر گیس پلانٹس اس وقت 3200 روپے کا ایکس پلانٹ ریٹ وصول کر رہے ہیں، جس پر ڈیلر کمیشن، کرایہ اور دیگر اخراجات شامل کر کے ایک سلنڈر کی قیمت 3470 روپے تک پہنچ چکی ہے۔ ڈیلرز ایسوسی ایشن کے صدر نے بتایا کہ سوائے چند کمپنیوں جیسے کہ پری گیس، پول گیس، او پی آئی گیس کے علاوہ باقی تمام پلانٹس اوگرا ریٹ کو نظر انداز کرتے ہوئے قیمتیں اپنی مرضی سے مقرر کر رہے ہیں۔ ڈیلرز ایسوسی ایشن نے مطالبہ کیا ہے کہ موجودہ صورتحال کے پیش نظر یا تو پلانٹس کو اوگرا ریٹ پر گیس فراہم کرنے کا پابند کیا جائے یا پھر گیس ڈیلرز ایسوسی ایشن کو عبوری طور پر نرخ مقرر کرنے کا اختیار دیا جائے تاکہ صارفین کو مزید مہنگائی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔