انٹر نیشنل کرکٹ کونسل کے بے بنیاد الزامات پر پاکستان کا کرارا جواب
اشاعت کی تاریخ: 18th, October 2025 GMT
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان نے بین الاقوامی کرکٹ کونسل (ICC) کے جانب دارانہ اور بے بنیاد مؤقف کو سختی سے مسترد کر دیا ہے، جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ تین "افغان کرکٹرز" ایک "فضائی حملے" میں ہلاک ہوئے۔ پاکستانی حکومت نے اسے "سیاسی طور پر متاثرہ، قبل از وقت اور غیر مصدقہ دعویٰ" قرار دیا ہے۔
مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ایکس پر ترجمانِ وزارتِ اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ پاکستان خود سرحد پار دہشت گردی کا سب سے بڑا شکار ہے،ہم ایسے الزامات کی شدید مذمت کرتے ہیں۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ آئی سی سی نے اس حوالے سے کوئی آزاد یا قابلِ اعتبار ثبوت فراہم نہیں کیا، اس لیے اس بیان کو فوراً درست کیا جائے۔
وزیراعظم شہباز شریف اور ملائیشیا کے ہم منصب کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ، پاک افغان کشیدگی پر بات چیت
وزارتِ اطلاعات کے بیان میں کہا گیا کہ آئی سی سی کے مؤقف کے فوراً بعد اس کے چیئرمین جے شاہ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ X پر وہی مؤقف دہرایا، جس کے بعد افغان کرکٹ بورڈ (ACB) نے بھی اسی بنیاد پر بیان جاری کیا لیکن کسی قسم کی تفصیلات یا شواہد فراہم نہیں کیے۔یہ ایک منظم کوشش دکھائی دیتی ہے کہ غلط بیانی کو بار بار دہرایا جائے تاکہ اسے سچ مان لیا جائے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ آئی سی سی کی موجودہ قیادت کی جانب سے پاکستان کے خلاف کئی غیر ضروری تنازعات پیدا کیے گئے، جن میں “ہینڈ شیک تنازعہ” بھی شامل ہے، جس کی وجہ سے ایشیا کپ کے ایک میچ میں تاخیر ہوئی۔ ایسے واقعات نے آئی سی سی کی غیر جانب داری پر سوالیہ نشان کھڑا کر دیا ہے۔پاکستان نے زور دیا کہ کھیلوں، خصوصاً کرکٹ، کو سیاست سے پاک رکھا جائے۔ حکومت نے آئی سی سی سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنی آزادی، غیر جانب داری اور کھیل کی روح کو برقرار رکھے، اور غیر مصدقہ بیانات یا سیاسی اثرات کے تحت فیصلوں سے گریز کرے۔وزارتِ اطلاعات نے واضح کیا کہ آئی سی سی کو جس کی موجودہ قیادت بھارت سے تعلق رکھتی ہے، اپنے معیارِ انصاف، غیر جانب دار رویے اور عالمی ساکھ کو بحال کرنا ہوگا تاکہ مستقبل میں کھیل کو شدت پسندی یا سیاسی بیانیے سے جوڑنے کی خطرناک روایت کو ختم کیا جا سکے۔
ستاروں کی روشنی میں آپ کا آئندہ ہفتہ کیسا گزرے گا ؟
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: کہ آئی سی سی
پڑھیں:
جامعہ دائود:طلبہ کے داخلہ منسوخی پریونیورسٹی سے جواب طلب
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251018-02-16
کراچی ( اسٹاف رپورٹر) داود یونیورسٹی کے طلبا کے داخلے کی منسوخی کا معاملہ، یونیورسٹی کے وکیل نے وکالت نامہ جمع کرایا دیا‘ سندھ ہائی کورٹ میں متاثرہ طلبہ کی یونیورسٹی فیصلے کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی جہاں عدالت نے آئندہ سماعت پر داؤد یونیورسٹی کے وکیل سے جواب طلب کرتے ہوئے درخواست کی سماعت 2 دسمبر تک ملتوی کردی۔ درخواست گزاروں کے وکیل عثمان فاروق ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ طلبہ کے امتحانات ہونے والے ہیں، اگر جلد فیصلہ نا کیا گیا تو طلبہ کے کیریئر کو نقصان پہنچے گا، طلبہ کی جانب سے اندر ٹیکنگ جمع کرائی جاسکتی ہے، انکا کیریئر بچایا جائے ، اگر طلبہ کو امتحانات کی اجازت نا ملی تو تعلیمی نقصان ہوگا، انضباطی کمیٹی کی سفارشات پر سنڈیکیٹ کے فیصلے سے قبل ہی متاثرہ طلبہ کا داخلہ بند کردیا گیا، بغیر کسی انکوائری یا شواہد کے طلبہ کے مستقل کو نقصان پہنچایا جا رہا ہے، متاثرہ طلبہ کو انضباطی کمیٹی کے روبرو اپنا مؤقف پیش کرنے کا موقع تک نہیں دیا گیا، متاثرہ طلبہ پر جھگڑے کے الزامات کے تحت کارروائی کی گئی جبکہ کوئی شکایت یا شواہد موجود نہیں، طلبہ کے داخلے کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے اور طلبہ کو امتحانات میں شرکت کی اجازت دی جائے۔