روس کبھی بھی امریکی دباؤ کے آگے نہیں جھکے گا، پیوٹن کا دوٹوک اعلان
اشاعت کی تاریخ: 24th, October 2025 GMT
ماسکو: روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے امریکا کی نئی پابندیوں پر سخت ردِعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ روس کبھی بھی امریکی دباؤ کے آگے نہیں جھکے گا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق صدر پیوٹن نے کہا کہ امریکا کے غیر دوستانہ اقدامات روس اور امریکا کے تعلقات کو مزید کمزور کردیں گے۔ ان کے بقول، کوئی خوددار ملک دباؤ میں آ کر فیصلے نہیں کرتا۔
پیوٹن نے تسلیم کیا کہ واشنگٹن کی نئی پابندیاں روسی معیشت پر کچھ اثر ڈال سکتی ہیں، تاہم انہوں نے واضح کیا کہ روس اپنی پالیسیوں پر قائم رہے گا اور بیرونی دباؤ کے باوجود خودمختاری سے فیصلے کرے گا۔
یاد رہے کہ امریکا نے گزشتہ روز روس کی دو بڑی آئل کمپنیوں روزنیفٹ اور لک آئل پر نئی پابندیاں عائد کی ہیں تاکہ کریملن کو یوکرین جنگ ختم کرنے پر مجبور کیا جا سکے۔
امریکی حکام کا کہنا ہے کہ ان اقدامات سے روس پر معاشی دباؤ بڑھے گا اور صدر پیوٹن کو مذاکرات کی میز پر لانے میں مدد ملے گی۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
امریکا کا افغانستان میں چھوڑا اسلحہ پاکستان کیخلاف استعمال ہونے کی تصدیق
مریکی سپیشل انسپکٹر جنرل برائے تعمیر نوء افغانستان نے کہا کہ امریکی اسلحے نے ٹی ٹی پی کی آپریشنل صلاحیتوں میں اضافہ کیا، افغان طالبان ٹی ٹی پی کو لاجسٹک اور آپریشنل سپورٹ فراہم کر رہے ہیں، حکومت پاکستان نے امریکی ساختہ 63 اقسام کا اسلحہ ٹی ٹی پی سے ضبط کیا۔ اسلام ٹائمز۔ امریکا نے افغانستان میں چھوڑا اسلحہ پاکستان کیخلاف استعمال ہونے کی تصدیق کر دی ہے۔ امریکی سپیشل انسپکٹر جنرل برائے تعمیر نوء افغانستان کی جاری کردہ آڈٹ رپورٹ کے مطابق امریکا کا چھوڑا ہوا اسلحہ کالعدم ٹی ٹی پی پاکستان مخالف کارروائیوں میں استعمال کر رہی ہے۔ امریکی اسلحے سے ٹی ٹی پی کو پاکستان میں حملوں کی تقویت ملی۔ انہوں نے کہا کہ امریکی اسلحے نے ٹی ٹی پی کی آپریشنل صلاحیتوں میں اضافہ کیا، افغان طالبان ٹی ٹی پی کو لاجسٹک اور آپریشنل سپورٹ فراہم کر رہے ہیں، حکومت پاکستان نے امریکی ساختہ 63 اقسام کا اسلحہ ٹی ٹی پی سے ضبط کیا۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ٹی ٹی پی سے ضبط کیا گیا اسلحہ افغانستان میں امریکا کے چھوڑے اسلحے سے مماثلت رکھتا ہے، امریکا نے 2002ء سے 2021ء تک افغانستان کی تعمیر نوء پر 144.7 ارب ڈالر خرچ کئے، 20 سالہ مشن استحکام اور جمہوریت لانے میں ناکام رہا۔