روس پر پابندیاں لگانے کا یہ صحیح وقت ہے، ٹرمپ
اشاعت کی تاریخ: 23rd, October 2025 GMT
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ روس کی دو بڑی آئل کمپنیوں پر پابندیاں لگارہے ہیں، روس پر پابندیوں کا یہ صحیح وقت ہے، امید ہے پابندیاں پیوٹن کو معقول رویہ اختیار کرنے پر مجبور کریں گی۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے نیٹو سیکریٹری جنرل نے ملاقات کی اور میڈیا سے گفتگو بھی کی۔
صدر ٹرمپ نے کہا کہ پیوٹن سے ملاقات کرنا مناسب نہیں لگا، اس لیے ملاقات منسوخ کردی، پیوٹن سے بات کسی نتیجے تک نہیں پہنچتی، روس یوکرین جنگ میں ہر ہفتے ہزاروں اموات ہورہی ہیں۔
امریکی صدر نے کہا کہ یوکرین جنگ کے خاتمے سے متعلق صدر شی جن پنگ سے بات کریں گے۔
ٹرمپ کا کہنا ہے کہ یوکرین امریکا کے نہیں یورپی میزائل روس کیخلاف استعمال کررہا ہے۔
امریکی صدر کا کہنا تھا کہ منشیات کے خلاف کارروائیوں کے لیے اختیار حاصل ہے۔
انہوں نے کہا کہ امید ہے روسی تیل پر عائد پابندیاں زیادہ عرصے تک برقرار رکھنے کی ضرورت نہ پڑے۔
ٹرمپ کا کہنا تھا کہ روس یوکرین جنگ بائیڈن دورمیں شروع ہوئی جسے روکنےکی کوشش کررہا ہوں۔
ٹرمپ نے ایک بار پھر بتایا کہ بھارت نے روس سے تیل نہ خریدنے کی یقین دہانی کرائی ہے، میراخیال ہے چینی صدرشی روسی صدر پیوٹن پر بڑا اثر رسوخ رکھتے ہیں۔
اس موقع پر نیٹو سیکریٹری جنرل نے کہا کہ روس پر مزید پابندیوں کا مقصد صدر پیوٹن پر جنگ بندی کیلئے دباؤ ڈالنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت روس یوکرین امن منصوبہ مذاکرات کی میز پر نہیں ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
چیچنیا کے سربراہ رمضان قادریوف یوکرین کے ڈرون حملے پر سخت جواب دینے کا اعلان
روس کے نیم خودمختار مسلم اکثریتی علاقے چیچنیا کے دارالحکومت گروزنی میں جمعے کو یوکرین کے ڈرون حملے کے بعد چیچنیا کے سربراہ رمضان قادریوف نے سخت ردعمل دینے کا اعلان کیا ہے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق یوکرینی ڈرون نے گروزنی کی ایک بلند عمارت کو نشانہ بنایا جس سے عمارت کو جزوی نقصان پہنچا، تاہم کسی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا۔
ٹیلیگرام پر جاری بیان میں رمضان قادریوف نے کہا کہ عام شہریوں یا عام عمارتوں پر حملے کا کوئی جواز نہیں ہے۔ انہوں نے یوکرین کو دھمکی دی کہ آئندہ ہفتے کے دوران یوکرینی فاشسٹ اس حملے کا سخت جواب محسوس کریں گے، لیکن اس کے برعکس وہ پرامن اہداف پر بزدلانہ حملے نہیں کریں گے۔
واضح رہے کہ یوکرین کی جانب سے اس سے قبل بھی چیچنیا پر ڈرون حملے کیے جا چکے ہیں، جن میں پولیس بیرک اور ایک فوجی تربیتی اکیڈمی کو نشانہ بنایا گیا تھا۔ رمضان قادریوف یوکرین پر حملوں کے پرجوش حامی ہیں اور انہوں نے یوکرین کے محاذ پر چیچن فورسز بھی تعینات کر رکھی ہیں۔