اسلام آباد(نیوز رپوٹر)سرکاری ملازمین کے لیے بڑی خبر سامنے آگئی، وزارت ہاؤسنگ اینڈ ورکس نے وفاقی سرکاری ملازمین کے لیے رینٹل سیلنگ بڑھانے کی سمری وفاقی کابینہ کو ارسال کر دی۔وزارت ہاؤسنگ اینڈ ورکس نے وفاقی سرکاری ملازمین کے ہاؤس رینٹ سیلنگ میں 85 فیصد اضافے کی سمری وفاقی کابینہ کو ارسال کر دی ہے۔سمری میں گریڈ 1 سے 22 تک کے وفاقی ملازمین کے لیے یکساں اضافے کی سفارش کی گئی ہے۔

ہاؤس رینٹ سیلنگ میں یہ اضافہ وفاقی کابینہ سے منظوری کے بعد نافذ العمل ہوگا، جس سے سینکڑوں سرکاری ملازمین مستفید ہوں گے۔قبل ازیں، فروری میں بھی رینٹل سیلنگ میں 60 سے 125 فیصد اضافے کی سفارش کی گئی تھی۔ہاؤس رینٹل سیلنگ ملک کے چھ شہروں میں وفاقی ملازمین کے لیے بڑھانے کی تجویز کی گئی تھی، جس میں اسلام آباد، راولپنڈی، کراچی، لاہور، پشاور اور کوئٹہ شامل تھے۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: سرکاری ملازمین ملازمین کے لیے رینٹل سیلنگ

پڑھیں:

بھارت میں اسمارٹ فونز کی ہر وقت لوکیشن ٹریکنگ کا نیا منصوبہ زیرِ غور

بھارتی حکومت نے حال ہی میں اسمارٹ فونز میں سرکاری سائبر سیکیورٹی ایپ پری انسٹال کرنے کا فیصلہ واپس لیا تھا، مگر اب ایک نیا اور زیادہ سخت منصوبہ سامنے آیا ہے۔ اس تجویز کے تحت اسمارٹ فون بنانے والی تمام کمپنیوں کو اپنے فونز میں مستقل طور پر فعال سیٹلائٹ لوکیشن ٹریکنگ ان ایبل رکھنا ہوگی۔
اس مجوزہ نظام میں صارفین کو لوکیشن سروسز بند کرنے کا اختیار نہیں ہوگا، یعنی جی پی ایس ہر وقت آن رہے گا۔
رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق بھارتی ٹیلی کام انڈسٹری نے یہ بھی تجویز دی ہے کہ فون میں وہ نوٹیفکیشنز بھی بند کر دیے جائیں جو صارفین کو آگاہ کرتی ہیں کہ ان کی لوکیشن ٹیلی کام کمپنیوں کے پاس جا رہی ہے۔
اس معاملے پر بھارتی وزارت داخلہ اور اسمارٹ فون کمپنیوں کے درمیان 5 دسمبر کو ایک اہم میٹنگ طے تھی، جو اب ملتوی کر دی گئی ہے۔ تجویز کے حامیوں کا کہنا ہے کہ اس قدم سے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ’’قومی سلامتی‘‘ کے معاملات میں مدد ملے گی اور شہریوں کو ’’شرپسند عناصر‘‘ سے محفوظ رکھا جا سکے گا۔
ٹیک کمپنیاں اور ماہرین کی شدید مخالفت
ایپل، گوگل اور سام سنگ نے اس منصوبے کی سخت مخالفت کرتے ہوئے حکومت سے اسے فوری طور پر مسترد کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
انڈیا سیلولر اینڈ الیکٹرونکس ایسوسی ایشن نے بھی حکومت کو لکھے ایک مراسلے میں خبردار کیا تھا کہ اس طرح کی لازمی ٹریکنگ کی مثال دنیا میں کہیں موجود نہیں، اور اس سے فوجی اہلکاروں، ججز، صحافیوں اور کارپوریٹ ایگزیکٹوز کی پرائیویسی بری طرح متاثر ہوگی۔
الیکٹرانک فرنٹیئر فاؤنڈیشن (EFF) نے بھی اس تجویز کو ’’انتہائی تشویشناک‘‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہر وقت فعال جی پی ایس کا مطلب یہ ہوگا کہ فون کمپنیاں اور ریاستی ادارے ہر شہری کی درست لوکیشن ہر لمحے جان سکیں گے—اور وہ بھی قانونی عمل کے بغیر۔
EFF کا کہنا ہے کہ یہ منصوبہ شہریوں کی بنیادی پرائیویسی کے لیے شدید خطرہ ہے اور انہیں مسلسل نگرانی کے ماحول میں دھکیل دے گا۔

متعلقہ مضامین

  • بھارت میں اسمارٹ فونز کی ہر وقت لوکیشن ٹریکنگ کا نیا منصوبہ زیرِ غور
  • شارع فیصل پر رفتار کی حد بڑھانے کیلئے قرارداد سندھ اسمبلی میں جمع
  • محسن نقوی سے امریکی سفیر کی ملاقات، غیر قانونی امیگریشن، منشیات کی روک تھام کیلئے تعاون بڑھانے پر اتفاق
  • ملازمین کیلئے اچھی خبر، ایک اضافی تنخواہ دینے کا اعلان کردیا گیا
  • بلوچستان عوامی پارٹی نے وفاقی کابینہ میں مزید حصہ طلب کر دیا
  • کراچی: شارع فیصل پر رفتار کی حد بڑھانے کیلئے قرارداد سندھ اسمبلی میں جمع
  • پیرا فورس کی کارکردگی، شفافیت بڑھانے کیلئے باڈی کیم لگانے کی ہدایت، رویہ ہمیشہ درست اور باعزت ہو: مریم نواز
  • وفاقی وزرا کی پریس کانفرنس حالات خراب کرنے کے مترادف ہے،سہیل آفریدی
  • عمران خان قوم کے لیڈر، وفاقی وزرا کا رویہ عوام کو اشتعال دلانے کے مترادف ہے، سہیل آفریدی
  • بے روزگاری کے خاتمے کیلئے اہم فیصلہ، ملازمین کی سُنی گئی