data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

نئی دہلی: بھارتی پارلیمنٹ کے ایوانِ زیریں، لوک سبھا، میں دفتری اوقات کے بعد فون کالز اور ای میلز کو نظر انداز کرنے کا حق دینے سے متعلق بل پیش کر دیا گیا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق رکن پارلیمنٹ سپریا سولے نے “رائٹ ٹو ڈس کنیکٹ” کے نام سے یہ پرائیویٹ ممبر بل پیش کیا۔ بل میں تجویز دی گئی ہے کہ ہر ملازم کو یہ حق حاصل ہونا چاہیے کہ وہ دفتری وقت ختم ہونے کے بعد نہ فون کالز وصول کرنے کا پابند ہو اور نہ ہی ای میلز دیکھنے کا۔

خواتین کے لیے مخصوص ایام میں دفاتر میں بہتر حفظانِ صحت کی سہولتیں فراہم کرنے اور ان ایام میں ادا شدہ رخصت (پیڈ لیو) دینے کا بل بھی پیش کیا گیا۔

مزید برآں، بھارت میں سزائے موت کے خاتمے اور صحافیوں کے تحفظ کے حوالے سے بھی علیحدہ بلز لوک سبھا میں پیش کیے گئے ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ گزشتہ سال آسٹریلیا نے بھی ملازمین کو کام کے بعد “ڈس کنیکٹ” ہونے کا قانونی حق فراہم کیا تھا۔

ویب ڈیسک مقصود بھٹی.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کے بعد

پڑھیں:

پاکستان کا بھارتی وزیر خارجہ کے مسلح افواج سے متعلق اشتعال انگیز بیان پر شدید ردعمل

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)بھارت کے وزیرِ خارجہ کے اشتعال انگیز بیان پر پاکستان نے شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے حالیہ بیان کو یکسر مسترد کر دیا۔

ترجمان دفتر خارجہ طاہر اندرابی نے کہا ہے کہ پاکستان بھارتی وزیر خارجہ کے انتہائی اشتعال انگیز، بے بنیاد اور غیر ذمہ دارانہ تبصروں کو یکسر مسترد کرتا ہے۔

ترجمان نے کہا کہ پاکستان ایک ذمہ دار ریاست ہے اور اس کے تمام قومی ادارے بشمول مسلح افواج، ملکی سلامتی کے اہم ستون ہیں جو مادرِ وطن کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ کے لیے ہمہ وقت پرعزم ہیں۔

دفتر خارجہ کے مطابق مئی 2025 کی کشیدگی نے پاکستانی افواج کے اعلیٰ پیشہ ورانہ معیار اور بھارتی جارحیت کے مقابلے میں ذمہ دارانہ مگر بھرپور دفاعی عزم کو پوری دنیا کے سامنے نمایاں کیا۔ کوئی بھی پروپیگنڈا اس حقیقت کو مسخ نہیں کر سکتا۔

دفتر خارجہ کے مطابق بھارتی قیادت کی جانب سے پاکستان کے ریاستی اداروں اور قیادت کو بدنام کرنے کی کوششیں ایک منظم مہم کا حصہ ہیں جس کا مقصد خطے اور بیرونِ ملک بھارت کی تخریبی سرگرمیوں اور پاکستان میں ریاستی سرپرستی میں ہونے والی دہشتگردی سے توجہ ہٹانا ہے۔ ایسا اشتعال انگیز بیانیہ خطے میں امن و استحکام کے لیے بھارت کے عدم احترام کی واضح مثال ہے۔

ترجمان نے مزید کہا کہ پاکستان کے مسلح افواج سے متعلق بے بنیاد باتیں بنانے کے بجائے بھارت کو اُس ہندوتوا نظریے کا جائزہ لینا چاہیے جس نے بھارت میں ماورائے عدالت قتل، پرتشدد کارروائیوں، من مانی گرفتاریوں اور عبادت گاہوں کی مسماری کو عام کر رکھا ہے۔ بھارتی ریاست اور قیادت دونوں مذہب کے نام پر انتہا پسندی کے اس عذاب کی یرغمال بن چکے ہیں۔

دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق پاکستان بقائے باہمی، مکالمے اور سفارتکاری پر یقین رکھتا ہے، تاہم وہ اپنے قومی مفادات اور خودمختاری کے تحفظ کے لیے پوری طرح متحد اور پرعزم ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان کا بھارتی وزیر خارجہ کے مسلح افواج سے متعلق اشتعال انگیز بیان پر شدید ردعمل
  • پاکستان کے ریاستی اداروں کو بدنام کرنے کی کوشش بھارتی پروپیگنڈا مہم کا حصہ ہے، دفتر خارجہ
  • ملازمین کو آفس کے بعد باس کی کال نہ اٹھانے کی اجازت پر قانون سازی
  • بھارتی پارلیمنٹ میں ’رائٹ ٹو ڈسکنکٹ‘ بل پیش، ملازمین کو دفتری وقت کے بعد کام سے لاتعلقی کا حق
  • نئی دلی, آغا روح اللہ نے صحافی ارفاز ڈینگ کے گھر کی مسماری کا معاملہ پارلیمنٹ میں اٹھایا
  • نئی دلیi, آغا روح اللہ نے صحافی ارفاز ڈینگ کے گھر کی مسماری کا معاملہ پارلیمنٹ میں اٹھایا
  • بھارتی وزیراعظم مودی کا روسی شہریوں کو مفت ویزا فراہم کرنے کا اعلان
  • مغربی دباؤ نظر انداز: پیوٹن اور مودی کا تجارت کے فروغ اور دوستی مضبوط کرنے پر اتفاق
  • امریکا میں ایک اور افغان شہری گرفتار، داعش خراساں کو مدد فراہم کرنے کا الزام