وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ بیرون ملک پاکستانیوں نے ترسیلات زر میں ریکارڈ اضافہ بھجوا کر ملکی معیشت کاپہیہ جام کرنے کا نعرہ مسترد کر دیا، ترسیلات زر میں ریکارڈ اضافے سے ملکی معیشت کا پہیہ جام کرنے کا نعرہ لگانے والوں کے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے،وزیراعظم کی ترسیلات زر میں ریکارڈ اضافے پر قوم کو مبارکباد ،اپنے ایک بیان میں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بیرون ملک سے بھجوا گئے ریکارڈ ترسیلات زر اس بات کی تصدیق کرتی ہیں کہ بیرون ملک پاکستانی بھائیوں اور بہنوں نے ملک و قوم کی ترقی میں اپنا کردار ادا کرنے کا عزم کر رکھا ہے۔ ترسیلات زر میں ریکارڈ اضافہ ہمارے بیرون ملک پاکستانی بھائیوں اور بہنوں کے ملک و قوم کی ترقی میں اپنا کردار ادا کرنے کے آہنی عزم کی سند ہے۔ بیرون ملک پاکستانیوں نے حکومت پر اعتماد کرتے ہوئے ریکارڈ ترسیلات زر بھجوائے ہیں ۔ حکومت اپنے اوورسیزپاکستانیوں کو تنہاءنہیں چھوڑے گی۔انہوں نے کہا کہ یہ ترسیلات نومبر 2024 کے مقابلے میں 5.

6 فیصد زیادہ ہیں اور ایک سال میں ان میں 29.3 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ملک معاشی استحکام کے بعد معاشی ترقی کے راستے پر گامزن ہے۔ حکومت پاکستان ملکی ترقی اور عوامی فلاح و بہبود کیلئے پرعزم ہے۔دوسری جانب انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے روپے کی قدر میں معمولی اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔سٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق جمعرات کو ڈالر کے مقابلے روپیہ 278.61 روپے پر بند ہوا تھا۔ انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں اضافہ ہو گیا ہے۔ ڈالر کی قدر میں 12 پیسے کی کمی ہوئی ہے جس کے بعد انٹر بینک میں ڈالر 278 روپے 40 پیسے پر ٹریڈ ہو رہا ہے۔ کرنسی ڈیلرز کے مطابق آج کاروبار کے دوران ڈالر کے مقابلے میں روپیہ میں 12 پیسے کی بہتری دیکھی گئی ہے ۔ عالمی سطح پر امریکی ڈالر نے اس ہفتے ین کے مقابلے میں 0.5 فیصد اضافہ کیا جس کی قیمت 158.03 ین تک پہنچ گئی جبکہ برطانوی پاونڈ کے مقابلے میں 1 فیصد سے زیادہ اضافہ کیا۔ برطانوی پاونڈ 14 ماہ کی کم ترین سطح پر پہنچ گیا جس کی وجہ گِلٹس کی فروخت اور برطانیہ کی مالی صورتحال کے بارے میں خدشات تھے۔

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: ترسیلات زر میں ریکارڈ کے مقابلے میں بیرون ملک کرنے کا

پڑھیں:

انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپیہ مزید تگڑا

کراچی:

مسلسل تیسری مانیٹری پالیسی میں شرح مستحکم رکھے جانے اور دو ہفتوں سے زرمبادلہ کے بڑھتے ہوئے ذخائر کے باعث منگل کو 29ویں دن بھی انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا رہا، تاہم اس کے برعکس اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر مستحکم رہی۔

سیلاب سے سپلائی چینز میں خلل کے باوجود معیشت کو کوئی بڑا نقصان نہ ہونے کی اطلاعات اور حکومت کی درخواست پر سی پیک منصوبوں کے لیے چین سے ممکنہ طور پر 2ارب ڈالر کی فنانسنگ منظور ہونے جیسے عوامل کے باعث انٹربینک مارکیٹ میں کاروبار کے تمام دورانیے میں ڈالر تنزلی سے دوچار رہا جس سے ایک موقع پر ڈالر کی قدر 22پیسے گھٹ کر 281روپے 30پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی لیکن متعلقہ ریگولیٹر سمیت دیگر شعبوں کی جانب سے ڈیمانڈ آنے سے کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قدر ایک پیسے کی کمی سے 281روپے 51پیسے کی سطح پر بند ہوئی، اس کے برعکس اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر بغیر کسی تبدیلی کے 283روپے 55پیسے کی سطح پر مستحکم رہی۔

عالمی سطح پر اہم کرنسیوں کے مقابلے میں ڈالر کمزور ہونے، پاکستان میں سیلاب کے بعد ترسیلات زر میں ممکنہ اضافے اور عالمی سطح پر پاکستانی بانڈز کی تجارتی سرگرمیاں بڑھ کر چار سال کی بلند سطح پر آنے کی خبریں انٹربینک مارکیٹ پر اثرانداز رہیں۔

متعلقہ مضامین

  • جولائی اور اگست کے  درمیان ملکی تجارتی خسارے میں خاطر خواہ اضافہ ریکارڈ
  • ٹیکسٹائل مصنوعات کی برآمدات میں مالی سال 9.9فیصد اضافہ
  • دبئی:پاکستانیوں کیلئے ترسیلات زرآسان،بوٹم اورجنگل بے میں اشتراک
  • پاکستان کی انٹربینک مارکیٹ میں امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں اضافہ ریکارڈ
  • پولینڈ اور پاکستان میں تیل و گیس کے شعبے میں 100 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری میں اضافہ متوقع
  • بینکوں کی جانب سے نجی شعبے کو قرضہ جات کی فراہمی میں 15.1 فیصد اضافہ
  • انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپیہ مزید تگڑا
  • حکومت کا 2600 ارب روپے کے قرض قبل از وقت واپس کرنے اور 850 ارب کی سود بچانے کا دعویٰ
  • بیرون ممالک جانے والے پاکستانیوں کیلئے بری خبر، بڑی وجہ سامنے آگئی
  • وزیراعظم، مسلح افواج کے سربراہان اور دیگر کو کیا تحائف ملے، توشہ خانہ کا 6 ماہ کا ریکارڈ جاری