بیرون ملک پاکستانیوں نے ریکارڈ ترسیلات زر بھجوا کر معیشت کا پہیہ جام کرنے کا نعرہ مسترد کر دیا،وزیراعظم
اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ بیرون ملک پاکستانیوں نے ترسیلات زر میں ریکارڈ اضافہ بھجوا کر ملکی معیشت کاپہیہ جام کرنے کا نعرہ مسترد کر دیا، ترسیلات زر میں ریکارڈ اضافے سے ملکی معیشت کا پہیہ جام کرنے کا نعرہ لگانے والوں کے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے،وزیراعظم کی ترسیلات زر میں ریکارڈ اضافے پر قوم کو مبارکباد ،اپنے ایک بیان میں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بیرون ملک سے بھجوا گئے ریکارڈ ترسیلات زر اس بات کی تصدیق کرتی ہیں کہ بیرون ملک پاکستانی بھائیوں اور بہنوں نے ملک و قوم کی ترقی میں اپنا کردار ادا کرنے کا عزم کر رکھا ہے۔ ترسیلات زر میں ریکارڈ اضافہ ہمارے بیرون ملک پاکستانی بھائیوں اور بہنوں کے ملک و قوم کی ترقی میں اپنا کردار ادا کرنے کے آہنی عزم کی سند ہے۔ بیرون ملک پاکستانیوں نے حکومت پر اعتماد کرتے ہوئے ریکارڈ ترسیلات زر بھجوائے ہیں ۔ حکومت اپنے اوورسیزپاکستانیوں کو تنہاءنہیں چھوڑے گی۔انہوں نے کہا کہ یہ ترسیلات نومبر 2024 کے مقابلے میں 5.
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: ترسیلات زر میں ریکارڈ کے مقابلے میں بیرون ملک کرنے کا
پڑھیں:
انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپیہ مزید تگڑا
کراچی:مسلسل تیسری مانیٹری پالیسی میں شرح مستحکم رکھے جانے اور دو ہفتوں سے زرمبادلہ کے بڑھتے ہوئے ذخائر کے باعث منگل کو 29ویں دن بھی انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا رہا، تاہم اس کے برعکس اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر مستحکم رہی۔
سیلاب سے سپلائی چینز میں خلل کے باوجود معیشت کو کوئی بڑا نقصان نہ ہونے کی اطلاعات اور حکومت کی درخواست پر سی پیک منصوبوں کے لیے چین سے ممکنہ طور پر 2ارب ڈالر کی فنانسنگ منظور ہونے جیسے عوامل کے باعث انٹربینک مارکیٹ میں کاروبار کے تمام دورانیے میں ڈالر تنزلی سے دوچار رہا جس سے ایک موقع پر ڈالر کی قدر 22پیسے گھٹ کر 281روپے 30پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی لیکن متعلقہ ریگولیٹر سمیت دیگر شعبوں کی جانب سے ڈیمانڈ آنے سے کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قدر ایک پیسے کی کمی سے 281روپے 51پیسے کی سطح پر بند ہوئی، اس کے برعکس اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر بغیر کسی تبدیلی کے 283روپے 55پیسے کی سطح پر مستحکم رہی۔
عالمی سطح پر اہم کرنسیوں کے مقابلے میں ڈالر کمزور ہونے، پاکستان میں سیلاب کے بعد ترسیلات زر میں ممکنہ اضافے اور عالمی سطح پر پاکستانی بانڈز کی تجارتی سرگرمیاں بڑھ کر چار سال کی بلند سطح پر آنے کی خبریں انٹربینک مارکیٹ پر اثرانداز رہیں۔