لاس اینجلس کے جنگل میں لگی خوفناک آگ نےامریکی صدر جوبائیڈن کے بیٹے کا عالی شان گھر اپنی لپیٹ میں لے لیا
اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT
لاس اینجلس کے جنگل میں لگی خوفناک آگ نےامریکی صدر جوبائیڈن کے بیٹے کا عالی شان گھر اپنی لپیٹ میں لے لیا WhatsAppFacebookTwitter 0 10 January, 2025 سب نیوز
لا س اینجلس(شاہ خالد)امریکی شہر لاس اینجلس کے جنگل میں لگی خوفناک آگ نے سبکدوش ہونے والے صدر جوبائیڈن کے بیٹے ہنٹر کا عالی شان گھر اپنی لپیٹ میں لے لیا۔
ڈیلی میل کی ایک رپورٹ کے مطابق مالیبو میں ہنٹر بائیڈن کا گھر خاک کا ڈھیر بن گیا جبکہ روسی ٹیلی ویژن کی طرف سے شیئر کی گئی تصاویر میں ایک گھر کے سامنے جلی ہوئی کار کو بھی دیکھا جا سکتا ہے۔
ہنٹر بائیڈن کے گھر کا شمار لاس اینجلس کے پرکشش پراپرٹیز میں ہوتا ہے۔ اس میں گیسٹ اسٹوڈیو بھی ہے جس میں ہنٹر نے متعدد پینٹنگز پر کام کیا۔
یاد رہے کہ آج صدر جوبائیڈن نے ایک نیوز کانفرنس میں بتایا کہ انہیں یقین نہیں مگر ان کے بیٹے کو بتایا گیا کہ جائیداد جل گئی ہے۔
لاس اینجلس کے اردگرد بھڑکتی ہوئی جنگل کی آگ ہالی وڈ کی پہاڑیوں تک پھیل گئی۔ آگ نے کم از کم پانچ افراد کی جان لے لی جبکہ سیکڑوں مکانات جل کر خاک ہوگئے۔
علاوہ ازیں، 1 لاکھ سے زائد لوگوں کو نقل مکانی کا حکم دیا گیا، سمندری طوفان سے چلنے والی ہواؤں نے آگ بجھانے کے کاموں میں رکاوٹ ڈالی اور اسے مزید پھیلا دیا۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: لاس اینجلس کے صدر جوبائیڈن
پڑھیں:
ایس آئی یوٹی کی ڈاکٹر کا مثالی اقدام، انتقال کرنے والے بیٹے کے گردے عطیہ کردیے
کراچی:سندھ انسٹیٹیوٹ آف یورولوجی اینڈ ٹرانسپلانٹیشن (ایس آئی یو ٹی) میں گردوں کی ماہر ڈاکٹر نے انسانی خدمت کا مثالی اقدام کرتے ہوئے اپنے بیٹے کے انتقال کے بعد اس کے گردے عطیہ کر دیے، جس کے سبب ایس آئی یو ٹی میں دو مریضوں کو نئی زندگی مل گئی۔
ایس آئی یو ٹی میں ایک نوجوان ڈونر کے گردوں کی کامیاب پیوند کاری کی گئی، جس سے دو مریضوں کو نئی زندگی مل گئی۔
ڈاکٹر مہر افروز کا 23 سالہ سلطان ظفر ڈینٹل سرجری کا طالب علم تھا اور حال ہی میں خطرناک حادثے کا شکار ہوا، ایک ہفتے تک آئی سی یو میں زیر علاج رہا اور بعدازاں ڈاکٹروں نے انہیں دماغی طور پر مردہ (برین ڈیتھ) قرار دیا۔
مرحوم سلطان کی والدہ ایس آئی یو ٹی میں کنسلٹنٹ نیفروالوجسٹ ڈاکٹر مہر افروز نے انتہائی دکھ کی گھڑی میں بھی اپنے بیٹے کے دونوں گردے عطیہ کرنے کا باہمت فیصلہ کیا اور ان کے بیٹے کے عطیہ کردہ گردے دو ایسے مریضوں کو لگائے گئے جو طویل عرصے سے ڈائلیسز پر تھے اور ڈونر نہ ہونے کی وجہ سے انتظار کی فہرست میں شامل تھے۔
ڈاکٹر مہر افروز کے اس انسان دوست قدم کو طبی برادری اور عوامی حلقوں میں بے حد سراہا جا رہا ہے۔
ایس آئی یو ٹی کے ڈائریکٹر پروفیسر عادل رضوی نے ڈاکٹر مہر کے فیصلے کوعظیم انسانی خدمت قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے دو زندگیاں بچا کر معاشرے کے لیے ایک قابل تقلید مثال قائم کی ہے۔
انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ بھی اعضا عطیہ کرنے جیسے عظیم عمل میں آگے بڑھیں تاکہ مزید جانیں بچائی جا سکیں۔