بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے بانی پی ٹی آئی کال مسترد کردی، مریم اورنگزیب
اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT
سینئر وزیر پنجاب مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے بانی پی ٹی آئی کال مسترد کردی۔
لاہور سے جاری بیان میں مریم اورنگزیب نےکہا کہ ریکارڈ ترسیلات زر اور یورپ کےلیے قومی ایئرلائن کی پروازوں کے آغاز پر قوم کو مبارک باد پیش کرتے ہیں۔
انہوں نےکہا کہ فتنوں کی سیاہ رات کے خاتمے پر خوشحالی کی صبح قوم کو مبارک ہو، بیرون ملک پاکستانیوں نے 3 اعشاریہ1 ارب ڈالر کی ریکارڈ رقم پاکستان بھیج کر بانی پی ٹی آئی کی کال مسترد کر دی۔
سینئر وزیر پنجاب نے مزید کہا کہ سول نافرمانی کی کال دینے والوں کو بیرون ملک پاکستانیوں نے جواب دے دیا ہے، انہوں نے دسمبر 2024 میں 3 اعشاریہ1 ارب ڈالر بھجوائے، یہ رقم دسمبر 2023ء کے مقابلے میں 29 اعشاریہ 3 فیصد زیادہ ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ ساڑھے 4 سال بعد یورپ کے لئے قومی ایئرلائن کی پروازیں بھی شروع ہوگئی ہیں، یہ وہ بہروپیے تھے جنھوں نے پارلیمان میں بیانات دے کر اپنے قومی اثاثوں کو نقصان پہنچایا۔
مریم اورنگزیب نے یہ بھی کہا کہ ساڑھے 4 سال کے نقصان کا جواب کون دے گا، عثمان بزدار کے پہلے ایک سال اور مریم نواز کے ایک سال کا موازنہ کریں جواب خود مل جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ 2022-2024 ملک کو ڈیفالٹ سے بچایا، مہنگائی میں تاریخی کمی ہوئی، غیر ملکی دوستوں کی واپسی، سی پیک کی بحالی تاریخی منصوبے بنائے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: مریم اورنگزیب پاکستانیوں نے بیرون ملک کہا کہ
پڑھیں:
ملک میں معاشی استحکام آگیا ہے: محمد اورنگزیب
’جیو نیوز‘ گریبوزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ ہم نے میکرو اکنامک استحکام میں اہم کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ ملک میں معاشی استحکام آگیا ہے۔
اسلام آباد میں وزیر پاور اویس لغاری، وزیر آئی ٹی شزا فاطمہ خواجہ سمیت اکنامک ٹیم کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے محمد اورنگزیب نے کہا کہ عالمی ریٹنگ ایجنسیوں نے پاکستان کے معاشی استحکام کا اعتراف کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت معیشت میں بنیادی اصلاحات کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہے۔ ٹیکس نظام، توانائی سمیت دیگر شعبوں میں اصلاحات لائی جا رہی ہیں۔
محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ ہم نے میکرو اکنامک استحکام سے متعلق اہم کام کیا ہے، ہماری معاشی سمت درست ہے، اثرات آپ کے سامنے ہیں، ہمارا ہدف پائیدار معاشی استحکام یقینی بنانا ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ اسٹاف لیول معاہدہ معاشی استحکام کی توثیق ہے، پائیدار معاشی استحکام کے لیے بنیادی اصلاحات ناگزیر ہیں، پنشن اصلاحات، رائٹ سائزنگ بھی بنیادی اصلاحات کا حصہ ہیں۔ چین، امریکا اور خلیج تعاون کونسل نے ہماری مدد کی۔
ٹیکس اصلاحات ایک سال میں مکمل نہیں ہو سکتی، چیئرمین ایف بی آراس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین ایف بی آر راشد لنگڑیال نے کہا کہ ٹیکس سے متعلق بجٹ میں منظور ہونے والے اقدامات پر عمل پیرا ہیں، مؤثر اقدامات کے باعث ٹیکس وصولیوں میں اضافہ ہوا ہے۔
راشد لنگڑیال کا کہنا ہے کہ ٹیکس اصلاحات میں وقت درکار ہوتا ہے، پہلی بار ٹیکس ٹو جی ڈی پی شرح میں 1.5 فیصد اضافہ ہوا ہے، انفرادی ٹیکس گوشوارے جمع کروانے کی شرح میں اضافہ ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں ٹیکس وصولی کو جی ڈی پی کے 18فیصد پر لے کر جانا ہے، ٹیکس اصلاحات ایک سال میں مکمل نہیں ہو سکتی، اس سال انکم ٹیکس گوشواروں میں 18 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
چیئرمین ایف بی آر کا کہنا تھا کہ ٹیکس دہندگان کی تعداد بڑھ کر 59 لاکھ ہوگئی ہے، ایف بی آر کو مزید ٹیکس لگانے کی ضرورت نہیں ہے، وفاق سے 15فیصد اور صوبوں سے 3 فیصد ریونیو اکٹھا کرنا ہے، ریونیو کے لیے صوبوں کے اوپر اتنا دباؤ نہیں جتنا وفاق پر ہے۔
راشد لنگڑیال نے کہا کہ اس سال انفرادی ٹیکس ریٹرنز فائلنگ میں 18 فیصد اضافہ ہوا، ٹیکس ریٹرن فائلرز کی تعداد 49 سے بڑھ کر 59 لاکھ ہو گئی ہے، ایف بی آر کو تمام اداروں کا تعاون حاصل ہے۔
اب حکومت بجلی نہیں خریدے گی: وزیر توانائی اویس لغاریوزیر توانائی اویس لغاری نے کہا کہ گردشی قرض میں کمی کےلیے 1200 ارب روپے کا قرض معاہدہ کیا، ایک سال میں گردشی قرضے میں 700 ارب روپے کی کمی لائی، گردشی قرضے کے خاتمے سے متعلق مؤثر پلان بنایا۔
انہوں نے کہا کہ آئی پی پیز سے متعلق ٹاسک فورس نے نمایاں کام کیا، اب حکومت بجلی نہیں خریدے گی، گزشتہ 18 ماہ میں بجلی کی قیمت میں ساڑھے 10 فیصد تک کمی کی ہے، توانائی کے شعبے کو جدید خطور پر استوار کر رہے ہیں۔
اویس لغاری کا کہنا تھا کہ جہاں موقع ملا عوام کو ریلیف فراہم کرنے کی ہر ممکن کوشش کی، آٹومیٹنگ میٹرنگ میں صارفین کو پری پیڈ کی سہولت بھی میسر ہوگی، توانائی کے شعبے کے تکنیکی مسائل کو حل کر کے اربوں روپے کی بچت کی۔