اسلام آباد:پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کی یورپ کے لیے پروازوں پر پابندی کا خاتمہ ہو گیا ہے، اور آج اسلام آباد سے فرانس کے لیے پی آئی اے کی پہلی پرواز روانہ ہو گی۔ یہ پابندی تقریباً ساڑھے چار سال قبل پاکستان کے پائلٹس کے مشکوک لائسنس کے معاملے کے بعد عائد کی گئی تھی۔ یورپین یونین ایئر سیفٹی ایجنسی (ای اے ایس اے) نے 29 نومبر 2024 کو اس پابندی کے خاتمے کا اعلان کیا، جس کے بعد پی آئی اے کو دوبارہ یورپ کی فضائی حدود میں پروازوں کی اجازت مل گئی ہے۔
جون 2020 میں وزیر ہوا بازی کے بیان کے بعد یہ مسئلہ سامنے آیا کہ پاکستانی پائلٹس کے لائسنس میں کچھ خدشات تھے، جس کی بنیاد پر یورپین یونین ایئر سیفٹی ایجنسی (ای اے ایس اے) نے پی آئی اے کی یورپ کے لیے پروازوں پر پابندی عائد کر دی۔ اس پابندی نے پی آئی اے کی بین الاقوامی آپریشنز کو شدید متاثر کیا، اور اس کا سالانہ 37 فیصد آمدن کا حصہ تقریباً 42 ارب روپے کا تھا۔
پی آئی اے کے ترجمان عبداللہ حفیظ نے کہا کہ پابندی کے دوران پی آئی اے کو تقریباً 200 ارب روپے کا مالی نقصان اٹھانا پڑا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اس پابندی کی وجہ سے پی آئی اے کی ساکھ متاثر ہوئی، لیکن اب اس کی دوبارہ بحالی کی توقع ہے، کیونکہ پی آئی اے نے عالمی فضائی معیار کے مطابق اقدامات اٹھا کر یورپ کی فضائی حدود میں پروازوں کی اجازت حاصل کی ہے۔
پی آئی اے کے لیے یورپ کے راستوں پر پروازوں کی بحالی کے نتیجے میں پاکستانی مسافروں کو براہ راست پروازوں کا موقع ملے گا، جس سے انہیں مہنگے ٹکٹوں اور متبادل پروازوں سے بچنے کا موقع ملے گا۔ ترجمان کے مطابق، یہ قدم پاکستانیوں کے لیے فائدہ مند ہے اور ایئرلائن کی ساکھ کو مزید مستحکم کرے گا۔
پی آئی اے کی یورپ کے لیے پروازوں کی بحالی کے بعد اس کی مالی صورتحال میں بہتری کی امید کی جا رہی ہے، جو نجکاری کے عمل میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔ وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ اس فیصلے سے قومی ایئرلائن کی نجکاری میں بھی فائدہ ہو سکتا ہے۔ پی آئی اے کے ترجمان نے مزید کہا کہ اس وقت کے مقابلے میں پی آئی اے کی بیلنس شیٹ بہتر ہوئی ہے اور اس کی مالی حالت میں مزید بہتری کی توقع ہے، خصوصاً جب یورپی اور برطانوی روٹس سے اضافی آمدن حاصل ہو گی۔
پی آئی اے کی یورپ کے لیے پروازوں کی بحالی نہ صرف پاکستانی مسافروں کے لیے خوش آئند ہے بلکہ ایئرلائن کی ساکھ اور مالی حالت میں بھی بہتری کی امید پیدا کرتی ہے۔ اس فیصلے سے پی آئی اے کو نہ صرف مالی فوائد حاصل ہوں گے بلکہ یہ نجکاری کے عمل میں بھی اہم ثابت ہو سکتا ہے۔

.

ذریعہ: Nai Baat

پڑھیں:

فضائی حدود بند کرنے سے بھارت کو کیا نقصان ہوگا؟

پاکستان نے بھارتی طیاروں کے لیے فضائی حدود بند کرنے کا اعلان کردیا ہے جس سے بھارت کو خاصا مالی نقصان

بھی ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: پانی روکنے کا فیصلہ اعلان جنگ تصور کیا جائے گا، قومی سلامتی کمیٹی کا اعلامیہ جاری

یہ فیصلہ بھارت کے لیے بہت اہمیت کا حامل اس لیے ہے کہ پاکستان کی فضائی حدود بھارت کے لیے مختصر ترین فضائی راستہ ہے چاہے بھارت سے پرواز روس جائے یا یورپ، کنیڈا یا امریکا کا رخ کرے۔

ترجمان پی آئی اے عبداللہ خان نے وی نیوز کو بتایا کہ یہ فیصلہ بھارت کے لیے بہت اہم ہے کیوں کہ بھارت کا فضائی راستہ پاکستان سے ہو کر جاتا ہے اور یہ مختصر ترین راستہ ہے چاہے روس جانا ہو یا امریکا، یورپ یا کنیڈا جانا ہو۔ انہوں نے مزید کہا کہ اب پاکستان کی جانب سے حدود بند کرنے کا اثر یہ ہوگا کہ بھارت کو گھوم کر جانا ہوگا جس سے اس کو نہ صرف مالی نقصان ہوگا بلکہ اس کے وقت کا بھی خاصا ضیاع ہوگا۔

عبداللہ خان کے مطابق بھارت کی زیادہ تر پروازیں پاکستانی حدود استعمال کرتی ہیں اور اب نئی صورت حال کے پیش نظر اس کی پروازوں کے اوقات میں ایک گھنٹہ تاخیر ہوگی اور ایک گھنٹہ تاخیر کا مطلب ہے کہ اتنا ہی ان کا فیول

ضائع ہوگا۔

مزید پڑھیے: بھارت نے سندھ طاس معاہدہ معطل کیا تو پاکستان شملہ معاہدہ توڑ سکتا ہے، وزیرخارجہ

انہوں نے بتایا کہ ایک اضافی ایک گھںٹے میں 2200 گیلن فیول اضافی لگ جاتا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اگر 4 یا 5 ڈالر کا ایک گیلن ایندھن ہے تو اس کا مطلب ہے کہ فی فلائٹ 7 یا 8 ہزار ڈالر خرچ بڑھ جائے گا۔

ڈائریکٹر سول ایوی ایشن اتھارٹی عبدالقادر کے مطابق بھارت کے فضائی اخراجات میں اضافہ ہوگا کیوں کہ بھارت کا فضائی راستہ پاکستان سے ہو کر جاتا ہے اور بندش کی صورت میں انہیں گھوم کر جانا پڑے گا جو کہ اخراجات میں اضافے کا باعث ہے۔

عبدالقادر نے کہا کہ دہلی اور ممبئی سے یورپ جانے والی پروازیں شدید متاثر ہوں گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس کے ساتھ وسطی ایشیا، شمالی امریکا کی پروازیں متاثر بھی ہوں گی جبکہ ایئر انڈیا، وسٹارا ایئرلائن اور انڈیا کا بین

الاقوامی آپریشن متاثر ہوگا۔

مزید پڑھیں: نریندر مودی کا طیارہ پاکستان میں، غیر ملکی طیارے پاکستانی فضائی حدود میں آتے وقت کیا کرتے ہیں؟

ڈائریکٹر سول ایوی ایشن اتھارٹی کا کہنا تھا کہ ان پروازوں کو اپنا روٹ تبدیل کرکے بحیرہ عرب، ایران اور چین کی طرف منتقل کرنا ہوگا جس سے وقت کے ساتھ ساتھ ایندھن زیادہ لگے گا۔

 

 

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بھارت کو نقصان فضائی حدود فضائی حدود کی بندش

متعلقہ مضامین

  • پاکستانی فضائی حدود بند؛  بھارت کو لینے کے دینے پڑ گئے، یومیہ کروڑوں کا نقصان
  • پاکستانی فضائی حدودکی بندش، بھارتی ایئر لائنز کو بھاری مالی نقصان کا سامنا
  • 2024ء میں ملکی مجموعی معاشی حالات میں بہتری آئی، اسٹیٹ بینک جائزہ رپورٹ جاری
  • فضائی حدود بند کرنے سے بھارت کو کیا نقصان ہوگا؟
  • مہنگائی کا دباؤ کم؛ 2024ء میں ملکی مجموعی معاشی حالات میں بہتری آئی، اسٹیٹ بینک
  • بھارت میں ایشیاکپ، ٹی20 ورلڈکپ اور چیمپئینز ٹرافی کا مستقبل کیا ہوگا؟
  • وفاقی اور گلگت بلتستان حکومتیں بارش متاثرین کی فوری امداد، بحالی کیلئے اقدام کریں: بلاول
  • گردشی قرض کا خاتمہ، بینکوں سے 1275 ارب روپے قرض کیلئے بات چیت جاری ہے، اسٹیٹ بینک
  • ایف ای ڈی کا خاتمہ خوش آئند، پراپرٹی سیکٹر میں بہتری آئے گی ، راجہ سجاد حسین
  • سرکاری ملازمین کے لئے اہم خبرآ گئی