سنجدی کوئلہ کان حادثہ، چار کانکنوں کی لاشیں نکال لی گئیں، ریسکیو آپریشن جاری
اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT
ریسکیو آپریشن کے دوران 4 کارکنوں کی لاشیں نکال لی گئیں، جبکہ 8 کانکنوں کو نکالنے کیلئے ریسکیو آپریشن گزشتہ 20 گھنٹے سے زائد وقت سے جاری ہے۔ باقی کانکنوں کے زندہ بچ جانے کے امکانات بہت کم ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ کوئٹہ کے نواحی علاقے سنجدی میں کوئلے کی کان میں دھماکے کے بعد ریسکیو آپریشن جاری ہے۔ انتظامیہ نے مجموعی طور پر 4 کان کنوں کی لاشیں نکال لی ہے، جبکہ 8 کانکنوں کو نکالنے کیلئے آپریشن جاری ہے۔ چیف انسپکٹر مائنز نے بتایا کہ 8 کان کنوں کو نکالنے کے لئے ریسکیو آپریشن گزشتہ 20 گھنٹے سے زائد وقت سے جاری ہے۔ متاثرہ کان کنوں کا تعلق خیبر پختونخوا سے ہے۔ 8 کانکنوں کے زندہ بچ جانے کے امکانات بہت کم ہیں۔ ڈپٹی ڈائریکٹر ریسکیو کے مطابق کان کن 4 ہزار 200 فٹ گہرائی میں پھنسے ہوئے ہیں۔ کان کے داخلی دروازے سے ملبے کو بھاری مشینری کے ذریعے ہٹایا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ کان میں بجلی کی ایک ہی لائن تھی، جو حادثے میں تباہ ہوگئی۔ متاثرہ کان کے قریب کام کرنے والے کان کنوں کا کہنا ہے کہ دھماکا اتنا شدید تھا کہ کان کا بڑا حصہ بیٹھ گیا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ریسکیو آپریشن کان کنوں جاری ہے
پڑھیں:
کوہاٹ: دریائے سندھ سے سونا نکالنے کا کام شروع
— فاائل فوٹوکوہاٹ میں دریائے سندھ سے سونا نکالنے کا کام شروع کردیا گیا۔
خیبرپختونخوا حکومت کی جانب سے نجی کمپنی کو قانونی طور پر دریائے سندھ سے سونا نکالنے کے لیے اجازت دی گئی ہے، جس کے بعد سے دریائے سندھ کے کنارے پر واقع علاقہ ریسئی سے سونا نکالنے کا کام شروع کردیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق ہیوی مشینری سمیت کھدائی کا سامان تحویل میں لے لیا گیا ہے۔
انتظامیہ کے مطابق بلاک بی اور سی کی لیز ساڑھے 3 ارب میں بولی دے کر خریدی گئی ہے۔
دریائے سندھ سے سونا نکالنے کے کام کے دوران مقامی افراد کو بھی روزگار کے وسیع مواقع میسر ہوں گے۔