ملک ریاض عرصہ بعد منظر عام پر آ گئے، دبئی میں دفتر کا افتتاح،تجربہ دبئی میں تاریخی تعمیراتی منصوبہ مکمل کرے گا، انتظامیہ
اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT
ملک ریاض عرصہ بعد منظر عام پر آ گئے، دبئی میں دفتر کا افتتاح،تجربہ دبئی میں تاریخی تعمیراتی منصوبہ مکمل کرے گا، انتظامیہ WhatsAppFacebookTwitter 0 10 January, 2025 سب نیوز
دبئی (آئی پی ایس )معروف رئیل اسٹیٹ ٹائیکون ملک ریاض کافی عرصہ بعد منظر عام پر آ گئے، دبئی میں نئے دفتر کا افتتاح کر دیا۔ بحریہ ٹا ئو ن بی ٹی پراپرٹیز کے نام سے نئے تعمیراتی منصوبے کے آغاز پر شرکا کو بتایا گیا کہ ملک ریاض کا 30 سالہ تجربہ جنوبی دبئی میں تاریخی تعمیراتی منصوبہ مکمل کرے گا، جس میں دبئی کے اعلی معیار کو ملحوظ خاطر رکھا گیا ہے۔
بحریہ ٹان کے مطابق دبئی حکومت کے شکر گزار ہیں جنھوں نے بحریہ ٹان کو کام کرنے کا موقع دیا، منصوبے میں اسپتال، اسکول، اپارٹمنٹس، ولاز اور وہ سب کچھ ہوگا جو انٹرنیشنل رہائشی منصوبے میں شامل ہوتا ہے۔ افتتاحی تقریب میں ریل اسٹیٹ کے شعبہ سے تعلق رکھنے والی اہم شخصیات شریک تھیں، اس موقع پر ملک ریاض حسین نے نئے آفس کا فیتہ کاٹ کر باقاعدہ افتتاح کیا۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: ملک ریاض
پڑھیں:
اسلام آباد میں سڑک دبئی سے مہنگی بنتی ہے اور چار مہینے نہیں چلتی
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 24 جولائی 2025ء ) عوام پاکستان پارٹی کے سربراہ اور سابق وزیراعطم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ اسلام آباد میں سڑک دبئی سے مہنگی بنتی ہے اور چار مہینے نہیں چلتی، پھر وہ پیسہ کہاں جاتا ہے؟ کرپشن انتہا کو پہنچ گئی۔ مختلف ٹی وی ٹاک شوز میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دو سال گزرنے کے بعد اب نو مئی کے فیصلے کوئی قبول نہیں کرے گا۔ اس طرح کے فیصلے پہلے بھی اس ملک میں آئے، نہ انہیں سیاستدان قبول کرتے ہیں اور نہ ہی قانون دان مانتے ہین، نو مئی بڑا واقعہ ہے لیکن جب دو سال گزر جائیں تو کوئی فیصلے قبول نہیں کرے گا، جس ملک کا چیف جسٹس آئینی درخواست سُن ہی نہ سکتا ہو تو وہاں پر پھر کون سا انصاف رہ گیا ہے؟ اور جس ملک میں قانون نہ ہو وہ نہیں چلتا یہ تاریخ کا سبق ہے۔(جاری ہے)
سابق وزیراعظم کہتے ہیں کہ بے شک سارے اختیارات اپنے پاس رکھ لیں، 26 کے بعد 27 ویں ترمیم کر لیں لیکن اگر صلاحیت نہیں تو ملک نہیں چلا سکتے، حکومت ناکام ہے اور اسے خود اپنے آپ سے چیلنج ہے، یہ جتنے برس بھی رہیں ملک آگے نہیں بڑھے گا، آج جتنے چیلنجز پاکستان کو درپیش ہیں یہ پہلے کبھی نہیں تھے، ملک کو آگے لے جانے کی بات کریں کیوں کہ ملک اس وقت ترقی نہیں کر رہا، سیاسی ڈائیلاگ کریں جس میں فوج اور عدلیہ کو بھی شامل کریں۔ ان کا کہنا ہے کہ ملک میں کرپشن حد سے زیادہ ہے گورننس نہیں ہے، پنجاب کی حقیقت بھی وہی ہے جو باقی صوبوں کی ہے، ایک بات ہوئی کہ سفارش کا خاتمہ ہوگیا، درحقیقت کرپشن انتہا کو پہنچ گئی ہے، اسلام آباد میں سڑک دبئی سے مہنگی بنتی ہے اور چار مہینے نہیں چلتی، پھر وہ پیسہ کہاں جاتا ہے؟ اب سیدھا پیسے لگائیں، انصاف بھی پیسے سے ملتا ہے، پولیس، گورننس اور ترقیاتی کام سب پیسے سے ہے، ماضی میں گیس ڈویلپمنٹ چارجز لگائے 6 سو ارب حکومت کو چلے گئے، کاربن لیوی بھی یہی ہے، معاشی اعشارے اسٹاک مارکیٹ غریب کی میز پر کھانا نہیں رکھتے، ترقی نہیں ہو رہی تو ملک آگے نہیں جائے گا۔