امریکی کانگریس میں غیرقانونی تارکین وطن کی گرفتاری کا بل منظور
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی کانگریس میں غیرقانونی تارکین وطن کو گرفتار کرنے کا بل منظور کرلیا گیا،جس کے تحت تارکین وطن کو مجرمانہ سرگرمی کے ثبوت کے بغیر محض شبہے پر حراست میں لیا جاسکے گا۔ذرائع ابلاغ کے مطابق یہ بل امریکی کانگریس کے دوسرے ایوان سینیٹ میں بھیج دیا گیا ہے جو جلد ہی اس پر ووٹنگ کرے گی۔ ایوان نمائندگان کی طرح اس بل کو ری پبلکن کی اکثریت والی سینیٹ میں بھی کچھ ڈیموکریٹک ارکان کی حمایت حاصل ہے ۔ کانگریس میں یہ بل 159 کے مقابلے میں 264 ووٹوں سے پاس کیا گیا تھا،جب کہ 48 ڈیموکریٹک ارکان نے بھی اس بل کی حمایت میں ووٹ دیاتھا۔واضح رہے کہ 10ارکان پر مشتمل سینیٹ میں اس وقت ری پبلکن ارکان کی تعداد 52 ہے جبکہ اس کے ایوان میں پاس ہونے کے لیے 60 ووٹوں کی ضرورت ہوگی۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
17 ارکان کے کمیٹیوں سے استعفے میرے پاس آگئے، آج جمع کراؤں گا، سینیٹر علی ظفر
چیمبر میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی پارلیمانی لیڈر نے کہا کہ ہم احتجاج کے طور پر کمیٹیوں سے استعفے جمع کرا رہے ہیں، کچھ لوگوں کے استعفے بعد میں آئیں گے تو وہ بعد میں جمع کرا دیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ پی ٹی آئی کے پارلیمانی لیڈر سینیٹر علی ظفر نے کہا کہ 17 ارکان کے کمیٹیوں سے استعفے میرے پاس آگئے ہیں آج جمع کراؤں گا۔ چیمبر میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی پارلیمانی لیڈر سینیٹر علی ظفر نے کہا کہ ہم احتجاج کے طور پر کمیٹیوں سے استعفے جمع کرا رہے ہیں، کچھ لوگوں کے استعفے بعد میں آئیں گے تو وہ بعد میں جمع کرا دیں گے۔ سینیٹر علی ظفر کا کہنا تھا کہ اعظم خان سواتی، ڈاکٹر زرقہ سہروردی، عون عباس بپی کے استعفے آج جمع کرا دیئے ہیں، محسن عزیز، فیصل جاوید، مشعال یوسفزئی، فلک ناز چترال کا استعفیٰ بھی میرے پاس موجود ہے۔
انہوں نے کہا کہ فوزیہ ارشد، ڈاکٹر ہمایوں مہمند، نور الحق قادری، ذیشان خانزادہ کا استعفیٰ بھی آگیا ہے، علامہ ناصر عباس کا استعفیٰ بھی آگیا ہے، وہ بھی آج جمع کرادوں گا۔ سینیٹر علی ظفر نے کہا کہ سینیٹر دوست محمد خان، روبینہ ناز، سیف اللہ خان نیازی کا استعفیٰ میرے پاس ہے، پارٹی قیادت کی ہدایت ہے جتنے استعفے آگئے وہ جمع کرائیں، ہم اس پرعمل کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمارے بغیر بھی کمیٹیاں چل سکتی ہیں تاہم ہم اس کا حصہ نہیں ہیں، ہمارے بغیر کمیٹیوں کا کورم بھی پورا ہوسکتا ہے، تاہم ہم نے فائدہ نقصان نہیں دیکھنا۔