Jasarat News:
2025-08-04@13:53:28 GMT

لیاقت یونیورسٹی میں بین الاقوامی کانفرنس کا انعقاد

اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT

حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) لیاقت یونیورسٹی آف میڈیکل اینڈ ہیلتھ سائنسز، جامشورو میں بیسک میڈیکل سائنسز کے پروفیسر ڈاکٹر منور عالم انصاری کی زیر صدارت لمس میں بین الاقوامی کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ اس سلسلے میں 3 روزہ سالانہ بین الاقوامی کانفر نس آن ہیلتھ پروفیشنز ایجوکیشن کا افتتاح کیا گیا۔ اس موقع پر مقامی اور بین الاقوامی مہمانوں کی بڑی تعداد سے خطاب کرتے ہوئے لمس کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر اِکرام الدین اُجن نے کہا کہ صحت کی دیکھ بھال کے لیے تعلیم کے مستقبل کو تشکیل دینے کے عہد کے سلسلے میں 10 جنوری سے جدت کے سفر کا آغاز کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جدید دور میں صحت کی پیشہ ورانہ تعلیم دوراہے پر کھڑی ہے، طبی سائنس کا تیز رفتار ارتقاء نئے تدریسی طریقوں کی ترقی اور ہمارے صحت کی دیکھ بھال کے نظام کے اہم مطالبات ہمیں دوبارہ سوچنے اور بہتر کرنے پر مجبور کرتے ہیں۔ اْْنہوں نے کہا ہم غور کریں کہ اپنے مستقبل کے ہیلتھ کیئر ورکرز کو کس طرح تعلیم دیتے ہیں؟ اور تعلیم میں کیسے بہتری لا سکتے ہیں؟ انہوں نے کہا کہ کانفرنس اپنی 42 ویں پری کانفرنس ورکشاپس کے ساتھ، سائٹس کو فروغ دینے، حکمت کے تبا دلے اور تعلیمی طریقوں کو بلند کرنے کے لیے حکمت عملی تیار کرنے میں اہم قدم ہے۔ وائس چانسلر نے مزید تمام شرکاء کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ وہ بحث میں فعال طور پر حصہ لیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: بین الاقوامی نے کہا

پڑھیں:

وفاقی حکومت نے بلوچستان مارچ کے مطالبات پر عملدرآمد کی یقین دہانی کرائی ہے، لیاقت بلوچ

لاہور:

نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت نے بلوچستان مارچ کے مطالبات پر عمل درآمد کی یقین دہانی کرائی ہے۔

منصورہ میں حق دو بلوچستان کو تحریک کے رہنما مولانا ہدایت الرحمٰن کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے لیاقت بلوچ نے بتایا کہ وفاقی حکومت نے مارچ کے تمام مطالبات پر عملدرآمد کی یقین دہانی کروا دی ہے اور باقاعدہ کمیٹی کے قیام کے لیے وزیرِ اعظم سطح پر پیش رفت کی جا رہی ہے۔

لیاقت بلوچ نے کہا کہ یہ مذاکرات کسی کے اشارے پر نہیں بلکہ خالصتاً عوامی مفاد میں ہوئے اور حکومت نے ہمارا کوئی مطالبہ مسترد نہیں کیا۔

انہوں نے بتایا کہ حکومت پنجاب کے وزرا کے ساتھ لاہور میں مذاکرات ہوئے، جس کے بعد وفاقی حکومت کی جانب سے باضابطہ کمیٹی بھی نوٹیفائی کی گئی۔ مذاکراتی عمل میں سول سوسائٹی، لاہور ہائیکورٹ بار اور دیگر طبقات نے مثبت کردار ادا کیا۔ اُنہوں نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا کہ سکیورٹی چیک پوسٹوں پر عوام کی تضحیک کے خلاف اقدامات کیے جائیں اور بلوچستان میں ماہی گیری و تجارت جیسے مسائل کو فوری حل کیا جائے۔

مولانا ہدایت الرحمن نے کہا کہ ہم نے 25 جولائی کو کوئٹہ سے اسلام آباد مارچ کا آغاز کیا، مگر ہمارا مقصد کسی سے تصادم نہیں تھا۔ ہم پاکستان کے آئین اور جمہوریت پر یقین رکھتے ہیں، فساد نہیں پھیلاتے۔

اُنہوں نے مزید کہا کہ بلوچستان میں چیک پوسٹوں، بارڈر بندش، معدنیات میں مقامی شمولیت اور پینے کے پانی جیسے بنیادی مسائل پر بات ہوئی ہے۔ اگر 6 ماہ میں حکومت نے وعدوں پر عمل نہ کیا تو دوبارہ کوئٹہ سے اسلام آباد مارچ ہوگا۔

رہنماؤں نے واضح کیا کہ بلوچ اور پنجابی عوام کو لڑانے والے ایک ہی ہاتھ ہیں اور پاکستان کی بقا آئین، جمہوریت اور پرامن مزاحمت میں ہے، نہ کہ طاقت اور جبر میں۔

متعلقہ مضامین

  • معروف امریکی یونیورسٹی پاکستان میں کیمپس کھولنے کے لیے تیار
  • سندھ گورنمنٹ اسپتال لیاقت آباد میں 11 سال بعد آرتھوپیڈک یونٹ بحال
  • سر سبز پہاڑ اور صاف پانی انمول اثاثہ ہیں” کے تصور کی عالمی اہمیت پر خصوصی سمپوزیم کا انعقاد
  • پنجاب اسمبلی: ایک سال کے اندر 17 پرائیویٹ یونیوسٹیز کے بل کیسے منظور ہوئے؟
  • پانچ اگست 2019 تاریخ عالم کا سیاہ دن تھا، لیاقت بلوچ
  • خیبر پختونخوا میں پاک فوج کے تعاون سے جرگہ اور امن کانفرنس کا انعقاد
  • حریت کانفرنس نے 5 اگست کو مقبوضہ کشمیر میں ہڑتال کی کال دے دی
  • 5 اگست کو مقبوضہ کشمیر میں ہڑتال کی کال
  • خیبرپختونخوا میں پاک فوج کے تعاون سے جرگہ اور امن کانفرنس کا انعقاد
  • وفاقی حکومت نے بلوچستان مارچ کے مطالبات پر عملدرآمد کی یقین دہانی کرائی ہے، لیاقت بلوچ