چینی جدیدیت کی نئی ترقی کے ساتھ سب سے پہلے پاکستان کو فائدہ پہنچے گا، جیانگ زیڈونگ
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
اسلام آباد مین نئے سال کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چین کے سفیر نے کہا کہ گزشتہ ماہ خنجراب سوست پاس نے سال بھر کی تقریبات کی یاد تازہ کر دی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان میں چین کے سفیر جیانگ زیڈونگ نے کہا ہے کہ پاک چین سٹریٹجک تعاون مزید گہرا ہوتا رہے گا۔ اسلام آباد مین نئے سال کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چین کے سفیر نے کہا کہ گزشتہ ماہ خنجراب سوست پاس نے سال بھر کی تقریبات کی یاد تازہ کر دی ہے، چین پاکستان کے تاریخی تعلقات ایک نئے دور میں داخل ہوگئے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ چشمہ نیوکلیئر پاور پلانٹ یونٹ 5 براہ راست اور بالواسطہ طور پر 40,000 ملازمتیں پیدا کر سکتا ہے، باضابطہ طور پر شروع ہو چکا ہے، جس سے دونوں ممالک کے درمیان عملی تعاون کے وسیع امکانات ظاہر ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہم پاکستان کے ساتھ ترقیاتی حکمت عملیوں کو مضبوط بنانے، باہمی طور پر فائدہ مند اور تعاون کو گہرا کرنے، سی پیک کی تعمیر کواپ گریڈ ورژن بنانے، دونوں ممالک اور ان کے عوام کو بہتر طور پر فائدہ پہنچانے کے لیے تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چین کی معیشت مستحکم اور بہتری کی جانب گامزن ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سالانہ جی ڈی پی 130 ٹریلین یوآن سے تجاوز کرنے کی توقع ہے۔ انہوں نے کہا کہ اناج کی کل پیداوار پہلی بار 1.
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: انہوں نے کہا نے کہا کہ کے ساتھ چین کے
پڑھیں:
چین نے جرمنی کو پیچھے چھوڑ دیا، پہلی بار دنیا کے 10 بڑے جدت پسند ممالک میں شامل
بیجنگ/جنیوا: جدید ٹیکنالوجی اور تحقیق کی دوڑ میں ایک بڑی پیش رفت سامنے آئی ہے، جہاں چین نے پہلی بار اقوام متحدہ کے جاری کردہ گلوبل انوویشن انڈیکس میں دنیا کے 10 سب سے زیادہ جدت پسند ممالک میں جگہ بنا لی ہے — اور اس عمل میں یورپ کی مضبوط ترین معیشت جرمنی کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے۔
یہ ترقی بیجنگ میں نجی کمپنیوں اور ریاستی اداروں کی جانب سے تحقیق و ترقی (R&D) کے شعبے میں مسلسل بھاری سرمایہ کاری کا نتیجہ ہے۔ اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے ورلڈ انٹلیکچوئل پراپرٹی آرگنائزیشن (WIPO) کی رپورٹ کے مطابق، چین اب دنیا میں سب سے زیادہ تحقیق پر خرچ کرنے والا ملک بننے کے قریب ہے۔
انوویشن انڈیکس کی تازہ فہرست:
سوئٹزرلینڈ
سویڈن
امریکا
جنوبی کوریا
سنگاپور
برطانیہ
فن لینڈ
نیدرلینڈز
ڈنمارک
چین
جرمنی اس سال 11ویں نمبر پر چلا گیا ہے۔
WIPO کی رپورٹ کے مطابق، 2024 میں عالمی سطح پر درج ہونے والی پیٹنٹ (ایجادات) کی درخواستوں میں سب سے زیادہ — تقریباً 25 فیصد چین سے آئیں، جو ایک نیا عالمی ریکارڈ ہے۔ اس کے برعکس امریکا، جاپان اور جرمنی کی مشترکہ پیٹنٹ درخواستوں میں تقریباً 40 فیصد کی معمولی کمی دیکھی گئی ہے۔
چین کی کامیابی کا راز
ماہرین کے مطابق، چین کی یہ ترقی اس کی نجی صنعتوں اور سرکاری اداروں کی مشترکہ حکمتِ عملی کا نتیجہ ہے، جہاں نہ صرف مالی معاونت میں تیزی آئی بلکہ جدید ٹیکنالوجیز، مصنوعی ذہانت، اور توانائی کے شعبوں میں بھی غیر معمولی پیش رفت ہوئی۔
جرمنی کے لیے پیغام
انوویشن انڈیکس کے شریک مدیر ساچا وونش کا کہنا ہے کہ جرمنی کو 11ویں نمبر پر آنے پر زیادہ پریشان ہونے کی ضرورت نہیں، کیونکہ یہ درجہ بندی سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے لگائے گئے تجارتی محصولات جیسے عوامل کو پوری طرح ظاہر نہیں کرتی۔
WIPO کے ڈائریکٹر جنرل ڈیرن تانگ نے کہا کہ جرمنی کے لیے اصل چیلنج یہ ہے کہ وہ اپنی تاریخی صنعتی برتری کو برقرار رکھتے ہوئے، ڈیجیٹل انوویشن میں بھی ایک طاقتور مقام حاصل کرے۔
مستقبل غیر یقینی
رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ عالمی سطح پر انوویشن کا مستقبل کچھ غیر یقینی دکھائی دے رہا ہے، کیونکہ تحقیق و ترقی میں سرمایہ کاری کی رفتار سست ہو چکی ہے۔ اس سال عالمی ترقی کی شرح 2.3 فیصد رہنے کا امکان ہے، جو گزشتہ سال کی 2.9 فیصد کے مقابلے میں نمایاں کمی ہے — اور 2010 کے بعد سب سے کم سطح ہے۔
Post Views: 2