بانی کی رہائی تک پارٹی کا ساتھ ہے پھر اپنی جیب میں رکھیں: شیر افضل
اشاعت کی تاریخ: 12th, January 2025 GMT
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) پی ٹی آئی کے سینئر رہنما شیر افضل مروت اپنی ہی پارٹی کے رویے پر پھٹ پڑے۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے کہا ہے کہ عزت سے بڑی کوئی چیز نہیں، اب کوئی بولے گا تو بھرپور جواب دوں گا۔ بانی پی ٹی آئی کی رہائی تک پارٹی کا ساتھ ہے پھر یہ پارٹی اپنی جیب میں رکھیں۔ پارٹی کے کچھ لوگ چاہتے ہیں ٹی وی پر مت آؤں لیکن اب آؤں گا۔ علیمہ خان کی عزت بانی پی ٹی آئی کی بہن ہونے کی وجہ سے ہے۔ میرے خلاف کوئی بیان دے گا تو جواب دوں گا۔ 26 ویں آئینی ترمیم کے بعد مولانا فضل الرحمنٰ کو اعتماد میں لینا نہیں بنتا تھا۔ سلمان اکرم راجہ اور میرے معاملے میں میری طرف سے سیز فائر ہے۔ پارٹی نے کب میرا ساتھ دیا ہے؟۔ وزیراعلیٰ خیبر پی کے علی امین گنڈا پور پارٹی رہنماؤں سلمان اکرم راجہ اور شیر افضل مروت میں اختلافات ختم کرنے کیلئے سامنے آ گئے۔ علی امین گنڈا پور نے شیر افضل مروت کو خیبر پی کے ہاؤس بلا کر معاملہ حل کرنے کی کوشش کی ہے۔ اس حوالے سے شیر افضل مروت نے کہا کہ پارٹی کے جتنے مسائل ہیں انہیں پارٹی کے اندر حل ہونا چاہئے۔ علی امین گنڈا پور کا فون آیا اور خیبر پی کے ہاؤس میں ملاقات بھی ہوئی ہے۔ شیر افضل مروت نے کہا کہ کوئی شک نہیں بانی پی ٹی آئی کو غلط معلومات پہنچائی جاتی ہیں، مجھے شوکاز دے کر بیدخل بھی کیا گیا تھا، میرا قصور کیا تھا؟ پارٹی کو میری قربانیاں نظر نہیں آئیں؟ میں اب کسی کے عہدے سے بھی متاثر نہں ہوں گا، میں نے کسی کو تکلیف نہیں دی لیکن سب میرے پیچھے پڑتے ہیں۔ مجھے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا چیئرمین نامزد کیا وہ بھی واپس لے لیا۔ بانی پی ٹی آئی کے علاوہ کوئی اور میرا باس بننے کی کوشش نہ کرے۔ سپیکر کی ذمے داری ہے مذاکراتی کمیٹیوں کا اجلاس طلب کر لیا۔ سپیکر کو کسی جانب سے اجلاس کی استدعا کا انتظار نہیں کرنا چاہئے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: بانی پی ٹی آئی شیر افضل مروت پارٹی کے
پڑھیں:
بانی پی ٹی آئی کے نامزد اپوزیشن لیڈر محمود اچکزئی کی تقرری مشکلات کا شکار
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) تحریک انصاف کے بانی کے نامزد قائد حزب اختلاف قومی اسمبلی محمود اچکزئی کی تقرری مزید مشکلات کا شکار ہو گئی۔
آزاد ارکان کی طرف سے تقرری کے لئے عرضداشت کی وصولی کا اعلامیہ اسپیکر چیمبر سے تاحال جاری نہیں ہوا جو گزشتہ ماہ دائر کی گئی تھی۔درخواست ابھی اسپیکر سردار ایاز صادق کے روبرو پیش نہیں ہوئی جو اہم غیر ملکی دورے پر تھے۔
تحریک انصاف کے بانی کے نامزد قومی اسمبلی کے لئے قائد حزب اختلاف پختونخواہ ملی عوامی پارٹی کے محمود خان اچکزئی کا تقرر مشکلات کا شکار ہوگیا ہے۔
گزشتہ ماہ قومی اسمبلی کے ستر سے زیادہ آزاد ارکان کے مبینہ دستخطوں سے ایک عرضداشت اسپیکر سیکریٹریٹ میں دائر کی گئی تھی جس کے بارے میں تاحال کوئی اعلامیہ اسپیکر چیمبر سے جاری نہیں کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق قائد حزب اختلاف کی نشست پر تقرری سے پہلے اسپیکر ایوان میں اس منصب کے خالی ہونے کا اعلان کرینگے جس کے بعد ارکان سے نامزدگی کے لئے درخواستیں طلب کی جائیں گی۔
جن ارکان کی طرف سے عرضداشت پر دستخط کئے گئے ہیں ان کی حیثیت آزاد رکن کی ہے وہ قبل ازیں خو د کو سنی اتحاد کونسل سے وابستہ ظاہر کرتے رہے ہیں جس کے اپنے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا کو دس سال کی سزائے بامشقت سنائی جاچکی ہے اور انہیں نا اہل قرار دیا جاچکا ہے اب خو د بھی قومی اسمبلی کے رکن نہیں رہے۔
قائد حزب اختلاف کے تقرر سے پہلے اسپیکر موصولہ درخواست پر ثبت ارکان کے دستخطوں کی انفرادی طور پر تصدیق کرینگے اگر کسی ایک رکن کے دستخط سیکریٹری میں پیش کردہ دستخطوں سےمختلف ہوئے اور ان کی تصدیق نہ ہوسکی تو پوری درخواست کو مسترد کردیا جائے گا۔