ملالہ یوسفزئی دنیا بھر کی لڑکیوں کیلئے رول ماڈل ہیں، یوسف رضا گیلانی
اشاعت کی تاریخ: 12th, January 2025 GMT
چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ ملالہ یوسفزئی تعلیم سے متعلق دنیا بھر کی لڑکیوں کےلیے رول ماڈل ہیں۔
اسلام آباد میں انٹرنیشنل ایجوکیشن کانفرنس سے خطاب میں یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ مسلم ورلڈ لیگ کا شکرگزار ہوں، جنہوں نے ہمیں اکٹھا کیا۔
انہوں نے کہا کہ تعلیم ترقی کی کنجی ہے، ہمارے مذہبی عقائد بھی ہمیں تعلیم کی اہمیت سے روشناس کرواتے ہیں، کانفرنس میں شریک تمام شرکا اور مندوبین کو خوش آمدید کہتا ہوں۔
چیئرمین سینیٹ نے مزید کہا کہ صدر آصف زرداری نے کانفرنس کے شرکاء کےلیے نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے، دنیا بھر سے آئے ماہرین تعلیم اور سفارتکاروں کو خوش آمدید کہتا ہوں۔
اُن کا کہنا تھا کہ ملالہ یوسفزئی کا شکرگزار ہوں، جنہوں نے کانفرنس میں شرکت کی، یہ تعلیم سے متعلق دنیا بھر کی لڑکیوں کےلیے رول ماڈل ہیں۔
یوسف رضا گیلانی نے یہ بھی کہا کہ میڈیا اور آئی ٹی کا خواتین کی تعلیم کے فروغ میں اہم کردار ہے، لڑکیوں کی تعلیم کو درپیش چیلنجز کے حوالے سے کانفرنس کا انعقاد بہت اہم ہے۔
انہوں نے کہا کہ خواتین کو بااختیار بنانے اور بہتر مستقبل کےلیے تعلیم کی اہمیت سے انکار نہیں کیا جاسکتا، کانفرنس کی سفارشات لڑکیوں کی تعلیم کےلیے پالیسی سازی میں اہم ثابت ہوں گی۔
چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ حضور پاک صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم کا فرمان ہے کہ علم حاصل کرنا ہر ایک پر فرض ہے، قائداعظم محمد علی جناح نے بھی تعلیم کی اہمیت اور حصول پر زور دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ مسلم اور عالمی برادری بذریعہ تعلیم لڑکیوں کو بااختیار بنانے کے عزم کی تجدید کریں، کسی بھی معاشرے کا مستقبل اس کے نوجوانوں بالخصوص لڑکیوں کی تعلیم میں مضمر ہے۔
یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ پڑھی لکھی اور خواندہ خواتین پائیدار اور خوشحال معاشرے کی بنیاد ہیں، تاریخ ہمیں یاد دلاتی ہے کہ تعلیم یافتہ مسلم خواتین نے معاشروں کی تشکیل میں اہم کردار ادا کیا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نہ صرف ایک پالیسی بلکہ ایک ترجیح کے طور پر بچیوں کی تعلیم کےلیے پُرعزم ہے، ہم اس وقت تک نہیں رکیں گے جب تک پاکستان کی ہر بچی کو سیکھنے کا موقع نہیں مل جاتا۔
چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ 2011 میں بطور وزیراعظم مجھے ملالہ کو بہادری پر نیشنل یوتھ پیس پرائز دینے کا اعزاز حاصل ہوا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ خواتین کی شمولیت کے بغیر پائیدار ترقی ممکن نہیں ہے۔بطور چیئرمین سینیٹ میں ہر بچے خصوصاً لڑکیوں کو بذریعہ تعلیم بااختیار بنانے کےلیے پُرعزم ہوں، لڑکیوں کی تعلیم کے مقصد کو آگے بڑھانے کیلئے ہمیں ایک جامع نقطہ نظر اپنانا ہوگا۔
یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ شہید محترمہ بےنظیر بھٹو مسلم دنیا کی پہلی خاتون وزیراعظم تھیں، نامور مسلم خواتین تعلیم کے شعبے کےلیے بہترین اداروں کا قیام عمل میں لائیں۔
انہوں نے کہا کہ صنفی امتیاز سے بالاتر ہوکر سوچنا ہوگا، ہر لڑکی کے حصول تعلیم تک حکومت اپنا مشن جاری رکھے گی۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: لڑکیوں کی تعلیم انہوں نے کہا کہ چیئرمین سینیٹ کی تعلیم کے دنیا بھر
پڑھیں:
نصاب تعلیم کروڑوں طلباء و طالبات کے مستقبل کا فیصلہ ہے، علامہ مقصود ڈومکی
نصاب تعلیم کانفرنس کے سلسلے میں آئی ایس او کے رہنماؤں سے گفتگو کرتے ہوئے علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی نصاب تعلیم کونسل کیجانب سے یہ کانفرنس قومی وحدت، تعلیمی ہم آہنگی اور مذہبی رواداری کے فروغ کیلیے ایک اہم سنگ میل ثابت ہوگی۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری نشر و اشاعت اور نصاب تعلیم کونسل کے کنوینیئر علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ متنازع نصاب تعلیم قبول نہیں ہے۔ نصاب تعلیم کروڑوں طلباء و طالبات کے مستقبل کا فیصلہ ہے۔ ایسے نصاب کا مطالبہ کرتے ہیں جو تمام مکاتب فکر کیلئے قابل قبول ہوں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں منعقد ہونے والی نصاب تعلیم کانفرنس کے سلسلے میں امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مرکزی چیئرمین ڈاکٹر سید حضور مہدی حسینی اور ناظم طلبہ امور پروفیسر سجاد حیدر رضوی سے رابطہ کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی نصاب تعلیم کونسل کے زیر اہتمام 18 جون 2025 کو لاہور میں منعقد ہونے والی صوبائی نصاب تعلیم کانفرنس کے سلسلے میں دعوتی عمل جاری ہے۔ اس حوالے سے کونسل کے سیکرٹری غلام حسین علوی نے امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے مرکزی دفتر کا دورہ کیا اور مرکزی صدر سید فخر عباس نقوی کو کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی۔ انہوں نے کہا کہ یہ کانفرنس پاکستان کے تعلیمی مستقبل کے حوالے سے ایک اہم پیش رفت ثابت ہو گی۔ اسی سلسلے میں علی رضا اعوان ایڈوکیٹ، اسلم ادیب بھنڈر اور ذاکر شفقت کو بھی دعوت نامے پیش کیے گئے ہیں۔ صوبائی نصاب تعلیم کانفرنس میں پنجاب بھر سے ممتاز ماہرین تعلیم، علماء کرام، وکلاء، ذاکرین، بانیان مجالس اور مختلف طبقاتِ فکر کی اہم شخصیات کی شرکت متوقع ہے۔
مرکزی سطح پر دعوتی رابطوں کے ضمن میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری نشر و اشاعت اور نصاب تعلیم کونسل کے کنوینیئر علامہ مقصود علی ڈومکی نے امامیہ آرگنائزیشن پاکستان کے مرکزی چیئرمین ڈاکٹر سید حضور مہدی حسینی اور ناظم طلبہ امور پروفیسر سجاد حیدر رضوی سے رابطہ کرکے انہیں بھی کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا نصاب تعلیم کروڑوں طلباء و طالبات کے مستقبل کا فیصلہ ہے۔ فرقہ وارانہ اور تکفیری نصاب کسی طور پر قبول نہیں۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ نصاب تعلیم کو تمام مسالک اور مکاتب فکر کے لیے قابل قبول بنایا جائے اور 1975 کے متفقہ قومی نصاب کی طرز پر اسے ازسرنو مرتب کیا جائے۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی نصاب تعلیم کونسل کی جانب سے یہ کانفرنس قومی وحدت، تعلیمی ہم آہنگی اور مذہبی رواداری کے فروغ کے لیے ایک اہم سنگ میل ثابت ہوگی۔