تعلیم استحقاق نہیں ، بنیادی حق ہے، یوسف رضا گیلانی
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
اسلام آباد(صباح نیوز) چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ تعلیم استحقاق نہیں بلکہ بنیادی حق ہے ،مسلم اور عالمی برادری تعلیم کے ذریعے لڑکیوں کو بااختیار بنانے کے لیے اپنے عزم کی تجدید کریں۔ مسلم کمیونٹیز میں بچیوں کی تعلیم کے موضوع پر اسلام آباد میں منعقدہ بین الاقوامی کانفرنس سے اتوار کو یہاں خطاب کرتے ہوئے چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ تعلیم کوئی استحقاق نہیں بلکہ بنیادی حق ہے،مسلم اور عالمی برادری تعلیم کے
ذریعے لڑکیوں کو بااختیار بنانے کے لیے اپنے عزم کی تجدید کریں ۔ چیئرمین سینیٹ نے نے کانفرنس کو انتہائی اہم قرار د یتے ہوئے کہا کہ کسی بھی معاشرے کا مستقبل اس کے نوجوانوں بالخصوص لڑکیوں کی تعلیم میں مضمر ہے، پڑھی لکھی اور خواندہ خواتین پائیدار اور خوشحال معاشرے کی بنیاد ہے۔چیئرمین سینیٹ نے مزید کہا کہ بچیوں کو تعلیم کی فراہمی نہ صرف انفرادی زندگیوں کو بدلتا ہے بلکہ معاشی طور پر بااختیار بنا کر پوری کمیونٹی کو ترقی دے کر استحکام کو بھی فروغ دیتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ تاریخ ہمیں یاد دلاتی ہے کہ تعلیم یافتہ مسلم خواتین نے معاشروں کی تشکیل میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ سید یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ اسلام آباد اعلامیہ کا مقصد ایک باہمی تعاون پر مبنی فریم ورک کے تحت لڑکیوں کی تعلیم میں اہم چیلنجوں سے نمٹنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نہ صرف ایک پالیسی بلکہ ایک ترجیح کے طور پر بچیوں کی تعلیم کے لیے پرعزم ہے۔چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ اس سلسلے میں ہم نے تعلیم تک رسائی کو بڑھایا ہے، ہم اس وقت تک نہیں رکیں گے جب تک پاکستان کی ہر بچی کو سیکھنے کا موقع نہیں مل جاتا۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ تعلیم کے کی تعلیم
پڑھیں:
نئے ٹیکس نہیں لگانے پڑیں گے، ایف بی آر چیئرمین کا مؤقف
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
چیئرمین ایف بی آر نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ بجٹ میں ٹیکس سے متعلق جن اقدامات کی منظوری دی گئی تھی، ان پر عمل کیا جا رہا ہے، اس لیے ایف بی آر کو اس وقت مزید نئے ٹیکس لگانے کی ضرورت نہیں ہے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران راشد لنگڑیال نے کہا کہ ایف بی آر کو تمام اداروں کا تعاون حاصل ہے اور مؤثر اقدامات کے باعث ٹیکس وصولیوں میں اضافہ ہوا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ٹیکس اصلاحات میں وقت درکار ہوتا ہے، وفاق کی جانب سے 15 فیصد اور صوبوں سے 3 فیصد ریونیو اکٹھا کرنا ہے، اور ریونیو کے حوالے سے دباؤ زیادہ وفاق پر ہے۔
چیئرمین ایف بی آر کے مطابق انفرادی ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی شرح میں اضافہ ہوا ہے، ٹیکس ریٹرن فائلرز کی تعداد 49 سے بڑھ کر 59 لاکھ ہو گئی ہے جبکہ پہلی بار ٹیکس ٹو جی ڈی پی میں 1.5 فیصد اضافہ ریکارڈ ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں ٹیکس وصولی کو جی ڈی پی کے 18 فیصد تک لے کر جانا ہے، اور ٹیکس اصلاحات کا عمل ایک سال میں مکمل نہیں ہو سکتا۔