Jasarat News:
2025-09-18@00:30:12 GMT

ڈیجیٹل ٹیکنالوجی سے چرند و پرند کا تحفظ

اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT

ڈیجیٹل ٹیکنالوجی سے چرند و پرند کا تحفظ

محکمہ جنگلی حیات سندھ نے جنگلی حیات کے عالمی دن کی مناسبت سے رواں سال کے لیے پرند شماری کی رپورٹ جاری کر دی جس کے مطابق اس سال صرف سندھ کی 29 جھیلوں پر چھ لاکھ 49 ہزار سے زیادہ مسافر پرندے آئے۔ڈیجیٹل ایجادات سے قبل اگر کوئی شکاری کسی جگہ جانور یا پرندے یا شکار کرتا تھا یا پکڑتا تھا تو کسی کو خبر ہی نہیں ہوتی تھی۔ مگر اب ہر کسی کے پاس موبائل فون ہے اور اگر کسی جانور کا شکار ہوتا ہے محکمے کو چند گھنٹوں میں واٹس ایپ پر ویڈیو موصول ہوجاتی ہے۔
عام طور پر سرکاری محکموں میں ڈیجیٹل ایجادات اور پلیٹ فارم کے استعمال پر ممانعت ہوتی ہے۔مگر محکمہ جنگلی حیات سندھ کے نئے قانون میں ڈجیٹل میڈیا اور سوشل میڈیا کے استعمال کی نہ صرف اجازت دیتا ہے، بلکہ ان کی سٹاف کو ڈیجیٹل کی تربیت لینے پر زور دیتا ہے۔‘محکمہ جنگلی حیات نے تقریباً 15 سال قبل سبز کچھوے کے تحفظ کے کراچی کے ٹرٹل بیچ پر آنے والے دو سبز کچھوؤں کی سمندر میں نقل و حرکت رکارڈ کرنے کے لیے ’چاندنی ون‘ اور ’چاندنی ٹو‘ کے نام سے دو جدید ڈیجیٹل سیٹلائیٹ ٹرانسمیٹر لگائے تھے۔بعد میں ان جدید ڈجیٹل سیٹلائیٹ ٹرانسمیٹر پر ان دونوں سبز کچھووں کو ایران کے ساحلوں پر دیکھا گیا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

چین نے امریکی کمپنی اینوڈیا کی چِپس خریدنے پر اپنی ٹیکنالوجی کمپنیوں پر پابندی لگادی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

چین کے انٹرنیٹ ریگولیٹر نے ایک بڑا فیصلہ کرتے ہوئے اپنی ٹیکنالوجی کمپنیوں کو امریکی کمپنی اینوڈیا (Nvidia) کی نئی اے آئی چِپس خریدنے سے روک دیا ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق سائبر اسپیس ایڈمنسٹریشن آف چائنا (سی اے سی) نے علی بابا اور بائٹ ڈانس سمیت دیگر کمپنیوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ اینوڈیا کی خصوصی طور پر چین کے لیے تیار کی گئی RTX Pro 6000D چپ کے آرڈرز اور ٹیسٹنگ کا عمل بند کر دیں۔ یہ ہدایت اس وقت سامنے آئی جب کئی کمپنیوں نے اس پروڈکٹ کے ہزاروں یونٹس خریدنے کا عندیہ دیا اور ٹیسٹنگ بھی شروع کر دی تھی۔

یہ پابندی اس سے پہلے لگائی گئی اینوڈیا کے H20 ماڈل پر عائد قدغن سے بھی سخت تصور کی جا رہی ہے، کیونکہ H20 بڑے پیمانے پر مصنوعی ذہانت کے منصوبوں میں استعمال ہو رہا تھا۔ رپورٹس کے مطابق چینی حکام اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ مقامی چپ ساز ادارے اب ایسے پروسیسرز تیار کر رہے ہیں جو اینوڈیا کے ان برآمدی ماڈلز کے برابر یا بعض صورتوں میں ان سے زیادہ بہتر ہیں۔ اسی لیے چین اب اپنی کمپنیوں کو اینوڈیا پر انحصار ختم کرنے اور مکمل طور پر مقامی سیمی کنڈکٹرز پر منتقل ہونے کی طرف لے جا رہا ہے۔

انوڈیا کے چیف ایگزیکٹو جینسن ہوانگ نے لندن میں میڈیا کو بتایا کہ وہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے چین میں کمپنی کے مستقبل کے حوالے سے بات کریں گے۔ واضح رہے کہ اینوڈیا نے یہ خصوصی چپس اس وقت متعارف کروائی تھیں جب سابق صدر جو بائیڈن نے کمپنی کو اپنے طاقتور ترین پروڈکٹس چین کو برآمد کرنے سے روک دیا تھا۔ اس پابندی کے بعد کمپنی نے نسبتاً کم طاقتور ماڈلز متعارف کرائے تاکہ وہ چین میں اپنا کاروبار جاری رکھ سکے۔

چینی حکام کا کہنا ہے کہ اب ہواوے اور کیمبرکون جیسی مقامی چپ ساز کمپنیاں، اس کے علاوہ بائڈو اور علی بابا جیسے بڑے ادارے، اپنی اے آئی چپ ٹیکنالوجی میں تیزی سے ترقی کر رہے ہیں۔ ان کے مطابق چینی پروسیسرز اس سطح پر پہنچ چکے ہیں جہاں وہ امریکی ماڈلز کا متبادل بن سکتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق یہ اقدام چین کی اس پالیسی کا حصہ ہے جس کے ذریعے وہ امریکا کے ساتھ مصنوعی ذہانت اور سیمی کنڈکٹرز کی دوڑ میں خود کفالت اور بالادستی حاصل کرنا چاہتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • چین نے ٹیکنالوجی کمپنیوں کو امریکی اے آئی چپس خریدنے سے روک دیا
  • راولپنڈی:وفاقی وزیر برائے دفاعی پیداوار محمد رضا حیات سے ایران کے سفیر رضا امیری مقدم ملاقات کررہے ہیں
  • پاکستان اور عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی کے درمیان معاہدہ طے
  • سندھ میں بیراجوں میں پانی کی آمد و اخراج کے تازہ ترین اعداد و شمار جاری
  • چین نے امریکی کمپنی اینوڈیا کی چِپس خریدنے پر اپنی ٹیکنالوجی کمپنیوں پر پابندی لگادی
  • سرویکل ویکسین سے کسی بچی کو کسی بھی قسم کا کوئی خطرہ نہیں: وزیر تعلیم
  • آسٹریلیا : 16 سال سے کم عمر افراد کے سوشل میڈیا استعمال پر پابندی
  • اساتذہ کو روشنی کے نگہبان بنا کر مؤثر تدریس کی حیات نو
  • فلسطینی جنگلی جانور ہیں، امریکی وزیر خارجہ کی بوکھلاہٹ
  • سیلاب کی تباہ کاریاں40فٹ لمبا اژدھا بھی نکل آیا