یوں تو گجرانوالہ کی پہچان پہلوانی ہے، مگر اس کھیل میں خواتین کی تعداد نہ ہونے کے برابر تھی، تاہم اب صورتحال کچھ مختلف نظر آتی ہے۔

سحر کا تعلق گجرانوالہ سے ہے اور وہ ایک یونیورسٹی اسٹوڈنٹ ہیں۔ سحر وکالت کی طالبہ ہیں اور کھیلوں کے ساتھ اپنی تعلیم بھی مکمل کر رہی ہیں۔ سحر کے لیے سینکڑوں کلو کا ویٹ اٹھانا کوئی مشکل کام نہیں۔ وہ ویٹ لفٹنگ اور جوڈو جیسے  مشکل کھیلوں میں پاکستان بھر میں گوجرانولہ کی نمائندگی کرتی نظر آتی ہیں۔ سحر نیشنل لیول پر کئی میڈل اپنے نام  کر چکی ہیں اور بین الاقوامی سطح پر بھی پاکستان اور گوجرانولہ کی نمائندگی کرنے کے لیے پُرجوش ہیں۔

سحر کا کہنا ہے کہ ہمارا تعلق پہلوانوں کے شہر سے ہے اور مردوں کی طرح یہاں کی لڑکیاں بھی پہلوانی کے میدان میں گجرانوالہ کا نام روشن کر سکتی ہیں۔ سحر کے مطابق اگر جوش ہو اور یقین پختہ ہو تو  پہلوانی خواتین کے لیے کوئی مشکل کام نہیں، خواتین کو بھی اس میدان میں آنا چاہیے، یہ سوچے بغیر کے لوگ کیا کہیں گے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ سحر کے والد بھی جوڈو کے کھلاڑی رہ چکے ہیں اور وہ اپنی بیٹیوں کے ساتھ نہ صرف پریکٹس  میں موجود ہوتے ہیں، بلکہ خود ان کو پریکٹس بھی کرواتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ لو گ کیا کہتے ہیں اس سے ان کو کوئی فرق نہیں پڑتا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

.

ذریعہ: WE News

پڑھیں:

بھارت کو بین الاقوامی معاہدہ یکطرفہ طور پر ختم کرنے کا کوئی اختیار نہیں

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لندن: وزیر اعظم پاکستان کی ہدایت پر عالمی سطح پر بھارتی جارحیت کے خلاف پاکستان کا مؤقف اجاگر کرنے کے لیے بنائے گئے سفارتی وفد کے سربراہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان ایک ذمہ دار ایٹمی ریاست ہے جو ہمیشہ امن، مذاکرات اور سفارتکاری کو ترجیح دیتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے بارہا دنیا کو باور کروایا ہے کہ تمام مسائل، خاص طور پر پاک بھارت کشیدگی کا حل مسئلہ کشمیر سے جڑا ہوا ہے۔

بلاول بھٹو نے واضح کیا کہ بھارت کی جانب سے پانی روکنے کی کسی بھی کوشش کو پاکستان اعلانِ جنگ تصور کرے گا۔ انہوں نے سندھ طاس معاہدے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بھارت کو یہ بین الاقوامی معاہدہ یکطرفہ طور پر ختم کرنے یا معطل کرنے کا کوئی اختیار نہیں، کیونکہ پاکستان کے لیے پانی ایک بنیادی اور ناگزیر ضرورت ہے جس پر کسی قسم کا سمجھوتہ ممکن نہیں۔

اپنے بیان میں انہوں نے بھارت پر مس انفارمیشن اور ڈس انفارمیشن پھیلانے کا الزام بھی عائد کیا اور کہا کہ بھارت عالمی برادری کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوشش کر رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے پہلگام واقعے پر غیرجانبدار تحقیقات کی پیشکش کی تھی، مگر بھارت نے یہ پیشکش مسترد کر کے ایک اور موقع ضائع کر دیا۔

بلاول بھٹو نے ایک مرتبہ پھر پاک بھارت جنگ بندی کے حوالے سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے کردار کی تعریف کی اور کہا کہ اس نازک موقع پر ٹرمپ کی مداخلت نے صورتحال کو بہتر بنانے میں مدد دی۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ دونوں ایٹمی ممالک کے درمیان تنازعات کے پرامن حل کے لیے کوئی مؤثر مکینزم ہونا چاہیے تاکہ خطے کو غیر یقینی صورتحال سے بچایا جا سکے۔

متعلقہ مضامین

  • جامعہ کراچی میں پانی کی کوئی مرکزی لائن نہیں پھٹی، چیف انجینئر واٹر کارپوریشن
  • بھارت کو بین الاقوامی معاہدہ یکطرفہ طور پر ختم کرنے کا کوئی اختیار نہیں
  • اپر دیر، عارضی پل سے گر کر 2 نوجوان 2 لڑکیاں ڈوب گئیں
  • ہر کوئی مان رہا ہے کہ ملکی معیشت میں بہتری آچکی ہے، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب
  • اپر دیر: دریائے گوالدائی پر بنے عارضی پل سے گر کر 2 نوجوان 2 لڑکیاں ڈوب گئیں
  • پہلگام حملے سے سیز فائر تک کئی سوالات برقرار، بھارت کے پاس کوئی جواب نہیں
  • نہیں لگتا کہ پی ٹی آئی کی کوئی تحریک کامیاب ہوگی، شرجیل میمن
  • پی ٹی آئی کی تحریک کامیاب ہوتی نظر نہیں آ رہی، وفاق سے ڈائیلاگ کرے: شرجیل میمن
  • نہیں لگتا کہ پی ٹی آئی کی کوئی تحریک کامیاب ہوگی:شرجیل میمن
  • پی ٹی آئی کوئی تحریک چلانے کی پوزیشن میں نہیں، انہیں کچھ نہیں ملے گا، رانا ثناء اللّٰہ