پاکستان انڈر 19 ویمنز ٹیم کا آج نائیجیریا سے پریکٹس میچ ہوگا
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
پاکستان انڈر 19 ویمنز ٹیم کا آج نائیجیریا سے پریکٹس میچ ہوگا۔
آئی سی سی انڈر 19 ویمنز ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کیلیے ملائیشیا میں موجود پاکستانی ویمنز انڈر 19 کی کھلاڑیوں نے 4 گھنٹے تک بھر پور پریکٹس کی۔
سلنگور ٹرف کلب گراؤنڈ میں بیٹنگ، بولنگ اور فیلڈنگ کی عملی مشقیں کیں، ہیڈ کوچ محسن کمال کی نگرانی میں کھلاڑیوں نے پریکٹس سیشن میں حصہ لیا۔
اسٹنٹ کوچ حنیف ملک، فیلڈنگ کوچ ناہیدہ خان اور اسٹرنتھنگ و کنڈیشنگ کوچ اسفند یار نے کھلاڑیوں کو ٹپس دیں، پاکستانی ٹیم پیر کو پہلا پریکٹس میچ نائیجیریا کے خلاف کھیلے گی۔
پاکستان کا دوسرا پریکٹس میچ 15 جنوری کو آسٹریلیا کے ساتھ ہو گا، ورلڈ کپ ٹورنامنٹ 18 جنوری سے 2 فروری تک ملائیشیا میں کھیلا جائے گا۔
پاکستانی ٹیم گروپ بی کا پہلا میچ 18 جنوری کو امریکا کے خلاف کھیلے گی، پاکستان کا دوسرا میچ 20 جنوری کو انگلینڈ اور تیسرا میچ 22 جنوری کو آئرلینڈ کے خلاف ہوگا۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: پریکٹس میچ جنوری کو ا
پڑھیں:
غیر قانونی انسانی اسمگلنگ کا شکار پاکستانی شہری لیبیا میں لاپتہ، والدین کی حکومت سے مدد کی اپیل
لیبیا میں لاپتہ ہونے والا محمد وقاص—جنگ فوٹوحکومتِ پاکستان کی جانب سے انسانی اسمگلنگ اور غیر قانونی طور پر یورپ جانے کے خواہشمندوں کے خلاف سخت کارروائیوں کے باوجود یہ مکروہ دھندہ بدستور جاری ہے۔
تازہ ترین اطلاع کے مطابق ضلع جہلم کے نواحی گاؤں موٹا جہانگیر کا رہائشی محمد وقاص ولد محمد اکرم 11 ماہ قبل لیبیا گیا تھا، جہاں سے وہ پراسرار طور پر لاپتہ ہو گیا۔
متاثرہ خاندان کے مطابق محمد وقاص کی عمر 40 برس ہے اور وہ 11 ماہ قبل مقامی ایجنٹوں کے ذریعے بھاری رقم دے کر جہلم سے روزگار کی تلاش میں یورپ جانے کے لیے لیبیا گیا تھا جس کے بعد سے اس کا رابطہ والدین سے منقطع ہے۔
جاپان میں مقیم وقاص کے بھائی چوہدری عنصر کے مطابق کچھ عرصہ قبل یہ اطلاع ملی کہ وہ لیبیا کے حراستی مرکز ’تیجورا‘ میں ہے، تاہم جب اہلِ خانہ اور دیگر ذرائع نے وہاں رابطہ کیا تو اس کا کوئی سراغ نہ مل سکا، اس صورتِ حال نے وقاص کے والدین کو شدید ذہنی اذیت میں مبتلا کر رکھا ہے۔
وقاص کے والد محمد اکرم نے حکومتِ پاکستان، دفترِ خارجہ اور لیبیا میں موجود پاکستانی سفارت خانے سے اپیل کی ہے کہ ان کے بیٹے کی بازیابی کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں۔
انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ انسانی اسمگلنگ میں ملوث ایجنٹوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے تاکہ مزید بے گناہ نوجوان اس دھوکہ دہی اور خطرناک راستے کا شکار نہ ہوں۔
یہ واقعہ اس امر کا تقاضہ کرتا ہے کہ انسانی اسمگلنگ کے نیٹ ورکس کے خلاف سنجیدہ اور مؤثر اقدامات کیے جائیں اور بیرونِ ملک مشکلات میں پھنسے پاکستانیوں کی فوری امداد کو یقینی بنایا جائے۔