غیرقانونی تارکینِ وطن کی سپین جانیوالی کشتی میں سوار خاتون نے بچے کو جنم دیدیا
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
روم(نیوزڈیسک)اٹلی کے قریب غیرقانونی تارکینِ وطن کی کشتی میں بچے کی پیدائش ہوئی ہے، کشتی میں سوار آٹھ ماہ کی حاملہ خاتون نے صحت مند بچے کو جنم دیا۔اسپین کے ایک جزیرے کینرے میں ایک غیر قانونی تارک وطن خاتون نے کشتی پر ہی ایک بچے کو جنم دیا، یہ کشتی اسپین کی طرف جا رہی تھی۔
رپورٹ کے مطابق کشتی میں67 افراد کو لیبیا سے غیرقانونی طور پر اٹلی لے جایا جا رہا تھا، جن میں 14 عورتیں، چار بچے اور پیدا ہونے والا نوزائیدہ بچہ بھی شامل تھا۔رپورٹ کے مطابق تیز ہواں کے باعث کشتی اپنا توازن کھو بیٹھی تھی جس کے باعث کشتی پر سوار افراد کی زندگی کو شدید خطرہ لاحق ہوگیا، اسی دوران کشتی میں بچے کی پیدائش ہوئی۔
اس موقع پر اٹالین کوسٹ گارڈز فوری کارروائی کی اور جائے وقوعہ پر پہنچ کر کشتی میں موجود تمام افراد کو ریسکیو کرکے بحفاظت کنارے پر لے آئے۔نومولود بچے اور اس کی والدہ سمیت تمام غیر قانونی تارکینِ وطن کو اٹلی کے کاتانیا جزیرے پہنچا دیا گیا، جہاں ان کا طبی معائنہ اور ضروری امداد فراہم کی گئی ہے۔
مائیگریشن این جی او کامی اندو فرنٹیرس کی ایک حالیہ رپورٹ کے مطابق یکم جنوری2024 سے 5 دسمبر 2024 تک اسپین پہنچنے کی کوشش کے دوران کم از کم 10,457 افراد سمندر میں ہلاک یا لاپتہ ہوئے۔کامیناندو فرنٹیرس نے بتایا کہ یہ اموات 2023 کے مقابلے میں 50 فیصد زیادہ تھیں اور اس کی گنتی کے آغاز 2007 سے اب تک کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس کی بڑی وجہ ناقص کشتیوں کا استعمال، خطرناک پانی اور بچانے کے وسائل کی کمی کو قرار دیا گیا ہے۔یاد رہے کہ شمال مغربی افریقہ کے بحر اوقیانوس کے ساحل پر سات ہسپانوی جزیرے ہیں۔ ان جزیروں پر غیر قانونی طور پر پہنچنے والے تارکین وطن کی تعداد میں مسلسل اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔
رپورٹ کے مطابق مذکورہ تارکین وطن خاص طور پر مالی، سینیگال اور مراکش سے آتے ہیں، گزشتہ سال 46,843 افراد کینیری جزائر کے اس خطرناک راستے سے پہنچے جو 2023 کے 39,910کے مقابلے میں زیادہ تھا۔ یہ اسپین میں غیر قانونی ہجرت کا 73 فیصد بنتا ہے۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: رپورٹ کے مطابق کشتی میں
پڑھیں:
کراچی میں اسپتال کے اخراجات کی ادائیگی کیلیے نومولود بچہ فروخت کرنے کا انکشاف
شہر قائد کے علاقے میمن گوٹھ میں اسپتال کے اخراجات ادا کرنے کیلیے نومولود کو فروخت کرنے کا انکشاف ہوا جسے خاتون نے خرید کر پنجاب میں کسی کو پیسوں کے عوض دے دیا تھا۔
تفصیلات کے مطابق میمن گوٹھ میں قائم نجی اسپتال میں شمع نامی حاملہ خاتون ڈاکٹر سے معائنہ کروانے کیلیے گئی تو وہاں پر ڈاکٹر نے زچگی آپریشن کیلیے رقم کی ادائیگی کا مطالبہ کیا۔
خاتون نے جب ڈاکٹر سے رقم نہ ہونے کا تذکرہ کیا تو انہوں نے بتایا کہ ایک خاتون بچے کی خواہش مند ہے اور وہ بچے کو نہ صرف پالے گی بلکہ آپریشن کے اخراجات بھی ادا کردے گی۔
خاتون کے آپریشن کے بعد لڑکے کی پیدائش ہوئی جسے ڈاکٹر نے مذکورہ خاتون کے حوالے کیا جس پر والد سارنگ نے مقدمہ درج کروایا۔
والد سارنگ نے مقدمے میں بتایا کہ وہ جامشورو کے علاقے نوری آباد کے جوکھیو گوٹھ کا رہائشی ہے۔ مدعی مقدمہ کے مطابق اہلیہ چند ماہ قبل حاملہ ہونے کے باوجود ناراض ہوکر والدین کے گھر چلی گئی تھی۔
’پانچ اکتوبر کو اہلیہ اپنی والدہ کے ساتھ معائنے کیلیے کلینک گئی تو ڈاکٹر زہرا نے آپریشن تجویز کرتے ہوئے رقم ادائیگی کا مطالبہ کیا، رقم نہ ہونے پر ڈاکٹر نے مشورہ دیا کہ وہ ایک عورت کو جانتی ہیں جو غریبوں کی مدد کرتی اور غریب بچوں کو پالتی ہے‘۔
سارنگ کے مطابق ڈاکٹر نے مشورہ دیا کہ وہ عورت نہ صرف بچے کو پالے گی بلکہ آپریشن کے تمام اخراجات بھی ادا کردے گی، جس پر میری اہلیہ نے رضامندی ظاہر کی تو خاتون شمع بلوچ نے آکر اخراجات ادا کیے اور بچہ لے کر چلی گئی۔
والد کے مطابق مجھے جب لڑکے کی پیدائش کا علم ہوا تو اسپتال پہنچا جہاں پر یہ ساری صورت حال سامنے آئی اور پھر اہلیہ نے شمع بلوچ نامی خاتون کا نمبر دیا تاہم متعدد بار فون کرنے کے باوجود کوئی رابطہ نہیں ہوا کیونکہ موبائل نمبر بند ہے۔
شوہر نے مؤقف اختیار کیا کہ مجھے شبہ ہے کہ شمع نامی خاتون نے میرا بچہ کسی اور کو فروخت کر دیا ہے لہذا قانونی کارروائی کی جائے۔ پولیس نے مقدمے کی تفتیش اینٹی وائلنٹ کرائم سیل کے حوالے کیا۔
اینٹی وائلنٹ کرائم سیل نے کارروائی کرتے ہوئے پنجاب سے بچے کو بازیاب کروا کے والدین کے حوالے کردیا جبکہ اسپتال کو سیل کردیا ہے۔ پولیس کے مطابق شمع بلوچ اسپتال کی ملازمہ ہے اور اُس نے ڈاکٹر زہرا کے ساتھ ملکر یہ کام انجام دیا۔
ایس ایس پی ملیر عبدالخالق پیرزادہ کے مطابق بچے کو شمع بلوچ اور ڈاکٹر زہرا نے ملکر پنجاب میں فروخت کردیا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ ڈاکٹر زہرا اور شمع بلوچ کی گرفتاری کیلیے چھاپے مارے گئے ہیں تاہم کامیابی نہ مل سکی، دونوں کو جلد گرفتار کر کے قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔