آئی جی پنجاب کی پولیس ملازمین و اہلخانہ سے ملاقات، مسائل سنے، فوری ریلیف کیلئے احکامات جاری کئے،ترجمان
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 جنوری2025ء) آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے پولیس ملازمین اور انکے اہلخانہ سے سینٹرل پولیس آفس میں پیر کو ملاقات کی۔آئی جی پنجاب نے پولیس ملازمین کے مسائل سنے، فوری ریلیف کیلئے احکامات جاری کئے۔ترجمان پولیس کے مطابق لاہو رکے اسسٹنٹ مظہر رفیق کی سکالرشپ کی درخواست پر ڈی آئی جی ویلفیئر کو ریلیف کے احکامات دیئے۔
اوکاڑہ کے کانسٹیبل عابد علی کے علاج معالجے کی درخواست پر ڈی آئی جی ویلفیئر کو ریلیف کے احکامات جاری کئے۔اوکاڑہ کے ڈرائیور کانسٹیبل جعفر علی ندیم کی علاج معالجے کی درخواست پر ڈی آئی جی ویلفیئر کو ریلیف کی ہدایت کی۔لاہور کے کانسٹیبل عارف حسین کی سکالرشپ کی درخواست پر ڈی آئی جی ویلفیئر کو ریلیف کے احکامات جاری کئے۔(جاری ہے)
سینئر ٹریفک وارڈن ناصر محمود کی سنیارٹی کی درخواست پر ایڈیشنل آئی جی پنجاب کو ریلیف کی ہدایت کی۔
کانسٹیبل سید انوار الحسن کی مالی امداد کی درخواست پر ڈی آئی جی ویلفیئر کو ریلیف کی ہدایت کی۔ہیڈ کانسٹیبل عمران شہزاد کی ٹرانسفر کی درخواست پر ایڈیشنل آئی جی ٹریننگ کو ریلیف کی ہدایت کی۔سینئر کلرک شاہنواز شوکت کی سرکاری فلیٹ کی درخواست پر اے آئی جی ڈویلپمنٹ کو ریلیف کے احکامات جاری کئے۔آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے ڈسپلن، ایڈمن، پروموشن، ویلفیئر سے متعلقہ دیگر درخواستوں پر بھی احکامات جاری کئے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے احکامات جاری کئے
پڑھیں:
لاہور: سی سی ڈی اہلکار بن کر شہری کو اغوا کرنے والے 3 پولیس ملازمین گرفتار
سی سی ڈی اہلکار بن کر شہری کو اغوا کرنے والے 3 پولیس ملازمین کو گرفتار کرکے ان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔
پولیس نے کہا کہ کانسٹیبل توقیر، عاقب اور محمد علی نے شہری کو حبس بے جا میں رکھا، پولیس ملازمین نے خود کو سی سی ڈی کا اہلکار ظاہر کیا، اہلکار 2 شہریوں کو اغواء کرکے پچیس لاکھ تاوان کا مطالبہ کرتے رہے۔
ایف آئی آر کے مطابق ملزمان نے شاہد اور ندیم کو پولیس مقابلے میں مارنے کی دھمکیاں دیں، ملزمان نے مغوی افراد کو زبردستی منشیات فروشی کا اعتراف کرنے کی ویڈیوز بنوائیں، متاثرہ افراد کے اہل خانہ نے 6 لاکھ 75 ہزار روپے دیکر نوجوانوں کو بازیاب کروایا۔
پولیس نے کہا کہ تینوں پولیس ملازمین سے مزید تفتیش جاری ہے، اہلکاروں کے موبائل فون قبضہ میں لیکر ویڈیوز کا جایزہ لیا جارہا ہے۔