Jasarat News:
2025-06-25@11:22:13 GMT

سپارکو کا تاریخی اقدام: مقامی سیٹلائٹ لانچ کرنے کا اعلان

اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT

سپارکو کا تاریخی اقدام: مقامی سیٹلائٹ لانچ کرنے کا اعلان

پاکستان کے قومی خلائی ادارے سپارکو نے مقامی طور پر تیار کردہ الیکٹرو آپٹیکل سیٹلائٹ “ای او 1” کو 17 جنوری کو لانچ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ یہ سیٹلائٹ چین کے سیٹلائٹ سینٹر سے خلاء میں بھیجا جائے گا۔

سپارکو کے ترجمان کے مطابق، یہ سیٹلائٹ خلائی تحقیق کے میدان میں ایک اہم سنگِ میل ہے اور مختلف شعبوں میں مدد فراہم کرے گا۔ اس سیٹلائٹ کے ذریعے قدرتی آفات میں بروقت ردعمل، زراعت میں ترقی، شہری منصوبہ بندی، اور قدرتی وسائل کی مؤثر نگرانی ممکن ہوگی۔

اس سیٹلائٹ کے ذریعے پاکستان خلائی ٹیکنالوجی میں اپنی صلاحیتوں کو مزید بہتر بنائے گا اور قومی ترقی کے عمل کو تیز کرنے میں مدد ملے گی۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

ناسا کی خلائی دوربین کا ایک پرزہ خراب، مشاہدات وقتی طور پر معطل

ناسا کی ایکس رے دوربین نیوٹرون اسٹار انٹیریئر کمپوزیشن ایکسپلورر یعنی نائیسر کی موٹر میں خرابی پیدا ہو گئی ہے۔ اس خرابی کی وجہ سے یہ دوربین خلا میں موجود ستاروں اور دیگر اجرامِ فلکی کو ٹریک نہیں کر پا رہی، جبکہ ناسا کے انجینئرز اسے ٹھیک کرنے میں مصروف ہیں۔

یہ خرابی 17 جون کو سامنے آئی جب دوربین کی چیزوں کو درست طریقے سے دیکھنے کی صلاحیت کم ہو گئی، فی الحال ناسا نے یہ نہیں بتایا کہ یہ دوربین دوبارہ کب کام شروع کرے گی۔

یہ بھی ہم ہی پڑھیں:

یہ دوربین بین الاقوامی خلائی اسٹیشن پر نصب ہے اور 2017 سے کام کر رہی ہے۔ یہ نیوٹرون ستاروں کی پیمائش، بلیک ہولز اور سرگرم کہکشاؤں کا مشاہدہ کر سکتی ہے۔ اس کے علاوہ، مستقبل میں مریخ جیسے مشن کے لیے خلا میں راستے کی منصوبہ بندی میں بھی مدد دیتی ہے۔

نائیسر دوربین کو پہلے بھی کئی مسائل کا سامنا رہا ہے، مئی 2023 میں اس کی کچھ حفاظتی پرتیں یعنی تھرمل شیلڈز خراب ہو گئیں، جس سے سورج کی روشنی اندر داخل ہونے لگی اور دن کے وقت دوربین کام نہیں کر پاتی تھی۔

جنوری 2024 میں خلا باز نک ہیگ نے ان خراب حصوں پر پیوند لگا کر حالات بہتر کرنے کی کوشش کی، مگر کچھ روشنی پھر بھی اندر آتی رہی، جس سے کارکردگی متاثر ہوئی۔ بعد میں انجینئرز نے دوربین کے نظام میں تبدیلیاں کر کے مسئلہ کافی حد تک حل کیا، اور مارچ میں دوربین نے دوبارہ کام شروع کر دیا۔

مزید پڑھیں:

لیکن مئی 2025 میں ایک اور حفاظتی پرت کو نقصان پہنچا، جس کے باعث ناسا کو دن کے وقت مشاہدات کم کرنا پڑے، ایکسرے دوربینیں ناسا کے سائنسدانوں کو خلا میں پیش آنے والے طاقتور ریڈیو مظاہر کو سمجھنے میں مدد دیتی ہیں۔

اسی دوربین اور ایک اور ٹیلی اسکوپ نے 2020 میں ایک خاص قسم کے مردہ ستارے، جسے میگنیٹار کہا جاتا ہے، سے آنے والی زبردست توانائی کی شعاع کا مشاہدہ کیا۔ یہ شعاع چند لمحوں میں اتنی توانائی خارج کر گئی جتنی سورج ایک سال میں پیدا کرتا ہے۔ یہ توانائی کسی دھماکے کی شکل میں نہیں، بلکہ ایک لیزر جیسی تیز شعاع کی صورت میں خارج ہوئی۔

اکتوبر 2022 میں بھی، ان دونوں دوربینوں نے اسی میگنیٹار سے ایک اور طاقتور شعاع کا مشاہدہ کیا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بین الاقوامی خلائی اسٹیشن خلائی دوربین مشاہدات معطل ناسا

متعلقہ مضامین

  • سمیٹری گروپ نے پاکستان کا پہلا جنریٹیو اے آئی تخلیقی اسٹوڈیو لانچ کردیا
  • ناسا کی خلائی دوربین کا ایک پرزہ خراب، مشاہدات وقتی طور پر معطل
  • دسویں کلاس کے نتائج کب آرہے ہیں،رزلٹ معلوم کرنے کے تین تیز ترین طریقے،جانیں کون کون سے
  • پہلی بار پاکستانی گندم کے بیج خلا میں تجربے کے لئے بھیجےجائیں گے
  • امریکا اپنی طاقت سے اسرائیل کے ذریعے رجیم تبدیل کرواتا ہے: لطیف کھوسہ
  • ڈومیسٹک کرکٹ کو نظر انداز کرنے پر یہ کھیل زوال پذیرہے،صبیح اظہر
  • جنوبی پنجاب کی خواتین کو مفت گائے اور بھینس ملے گی، مریم نواز کا تاریخی اقدام
  • تاریخی موقعہ!
  • پاکستان نے روس اور چین کے تعاون سے بڑا اقدام اٹھا لیا 
  • (ہٹ دھرمی برقرار)بھارت کاسندھ طاس معاہدہ بحال نہ کرنے کا اعلان