پشاور؛ دوبھائیوں نے فائرنگ کرکے ایک دوسرے کو قتل کردیا
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
پشاور:
پشاور کے علاقے موسم خان گڑھی میں لڑائی جھگڑے کے بعد دوبھائیوں نے ایک دوسرے پر فائرنگ کردی جس سے دونوں جاں بحق ہوگئے.
پولیس نے دونوں نعشیں اٹھا کر پوسٹمارٹم رپورٹ کیلیے منتقل کردی ہیں جبکہ مزید تفتیش شروع کردی ہے۔ تھانہ رحمان بابا پولیس کے مطابق موسم خان گڑھی میں دو بھائیوں مظہر اور ذوالفقار پسران حاجی ملک صنوبر نے ایک دوسرے پر فائرنگ کی ہے جس کے نتیجے میں دونوں گولیاں لگنے سے جاں بحق ہوگئے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ لواحقین نے بتایا ہے کہ مظہر نشے کا عادی تھا جو اکثر اوقات گھر والوں کے ساتھ لڑائی جھگڑے کرتا تھا اور گزشتہ روز بھی جھگڑا ہوا جس کے بعد نوبت فائرنگ تک پہنچ گئی۔
پولیس نے جائے وقوعہ سے خالی خول سمیت دیگر اہم شواہد اکٹھی کرکے تفتیش کا دائرہ وسیع کردیا ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
حافظ آباد: خاتون سے اجتماعی زیادتی کا تیسرا ملزم بھی پولیس مقابلے میں ہلاک
پنجاب کے شہر حافظ آباد کے علاقے مانگٹ اونچا میں شوہر کے سامنے خاتون سے اجتماعی جنسی زیادتی کیس کا تیسرا ملزم بھی پولیس مقابلے میں ہلاک ہوگیا۔پولیس حکام نے بتایا کہ پنج پلہ کے قریب گشت پر مامور پولیس وین پر 3 ملزمان نے فائرنگ کی جبکہ فائرنگ کے تبادلے میں ایک ملزم ہلاک اور 2 فرار ہوگئے. ہلاک ملزم کی شناخت خاور عرف چاند کے نام سے ہوئی۔ڈی پی او حافظ آباد عاطف نذیر نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ خاور انصاری، لیئق اور چاند مانگٹ مقابلے میں ہلاک ہو چکے ہیں، اکرام مانگٹ اور 4 نامعلوم ملزمان کی تلاش جاری ہے۔عاطف نذیر نے بتایا کہ واقعے کی ویڈیو بنانے والے ملزم کی گرفتاری کیلیے چھاپے مار رہے ہیں. کیس کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔
واضح رہے کہ 5 جون کو کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) نے بتایا تھا کہ ملزم خاور انصاری کو دیگر ملزمان کی گرفتاری کیلیے لے جایا جا رہا تھا کہ راستے میں گھات لگائے ملزم کے ساتھیوں نے فائرنگ کی۔فائرنگ کے تبادلے کے دوران خاور انصاری مبینہ طور پر اپنے ہی ساتھیوں کی گولیوں سے مارا گیا، حملہ آور اندھیرے کی آڑ میں فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔25 اپریل کو متاثرہ خاتون اور شوہر رشتہ داروں سے ملنے کے بعد موٹرسائیکل پر گھر واپس جا رہے تھے کہ راستے میں مسلح ملزمان نے انہیں ویران مقام پر روک لیا۔ملزمان نے جوڑے کو اغوا کیا اور متاثرہ خاتون کو قبرستان کے قریب ان کے شوہر کے سامنے نہ صرف اجتماعی جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا جبکہ ویڈیو ریکارڈ کر کے انٹرنیٹ پر اپلوڈ کر دی۔
3 مئی کو پولیس نے 8 ملزمان کے خلاف اغوا، عصمت دری، جنسی زیادتی اور ڈکیتی کے الزامات کے تحت مقدمہ درج کیا جبکہ اس سلسلے میں متعدد افراد کو گرفتار بھی کیا۔متاثرہ جوڑے کے مطابق انہوں نے پولیس کو واقعے کے بارے میں اُس وقت اس لیے نہیں بتایا کہ کہیں ملزمان انہیں قتل نہ کر دیں۔