کرم میں مورچوں کی مسماری کا عمل شروع، آرمی، پولیس اور ایف سی کی موجودگی میں 4 بنکرز تباہ
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
پشاور(نیوز ڈیسک)لوئر کرم میں مورچوں کی مسماری کا عمل شروع کردیا گیا ہے، اس دوران چار مورچوں کو دھماکے سے اڑا دیا گیا، مورچوں کی مسماری کے موقع پر آرمی ، پولیس اور ایف سی کی بھاری نفری تعینات تھی۔ڈپٹی کمشنر کرم اشفاق خان کے مطابق مورچوں کی مسماری کا عمل شروع ہوگیا، آج دن بھر مختلف کارروائیوں کے دوران 4 بنکرز کو مسمار کیا گیا ہے، بنکرز ہٹانے کے لیے آج جرگہ ممبران سمیت مقامی عمائدین سےبات چیت مکمل ہوئی۔ضلع انتظامیہ کا کہنا ہے کہ مورچوں کی مسماری کے موقع پر سخت سیکیورٹی کے انتظامات کیے گئے ہیں۔
کرم میں امن وامان کی بحالی کے سلسلے میں کوہاٹ امن معاہدے پر عمل درآمد شروع کردیا ہے، مورچوں کے مسماری کے لیے پولیس، آرمی اور ایف سی کی بڑی نفری خار کلی بالش خیل میں موجود ہیں۔سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ مزید بنکرز کو بھی مسمار کیا جائے گا۔
حکومت کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 6 روپے فی لیٹر تک اضافے کا امکان
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: مورچوں کی مسماری
پڑھیں:
شنگھائی: صدر زرداری کی موجودگی میں مفاہمت کی 3 یادداشتوں پر دستخط
—تصویر بشکریہ سوشل میڈیاشنگھائی میں صدرِ مملکت آصف علی زرداری نے مفاہمت کی 3 یاد داشتوں پر دستخط کی تقریب میں شرکت کی ہے۔
ان ایم او یوز کا مقصد پاکستان میں زراعت، ماحولیات اور ماس ٹرانزٹ کے شعبوں کی ترقی ہے۔
خاتونِ اوّل آصفہ بھٹو زرداری، بلاول بھٹو زرداری اور سینیٹر سلیم مانڈوی والا بھی تقریب میں شریک ہوئے۔
صدر آصف زرداری کی شنگھائی میں کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کے سیکریٹری چن جینِنگ سے ملاقات ہوئی، خاتونِ اول آصفہ بھٹو زرداری، بلاول بھٹو زرداری، سینیٹر سلیم مانڈوی والا اور سندھ کے وزرا شرجیل میمن و ناصرحسین شاہ بھی ملاقات میں موجود تھے۔
سندھ کے وزراء شرجیل میمن، ناصر حسین شاہ اور پاکستان کے چین میں سفیر بھی اس موقع پر موجود تھے۔
پہلا ایم او یو کنٹرولڈ ایگریکلچر سائنس اینڈ ایجوکیشن پارک، زرعی پیداوار اور خوراک کے تحفظ میں اضافے سے متعلق ہے۔
دوسرا ایم او یو کسانوں کے لیے جدید ٹیکنالوجی اور تربیت فراہم کرنے کے لیے ووکیشنل انسٹیٹیوٹ سے متعلق ہے جبکہ تیسرا ایم او یو ماحول دوست فاضل مادے کی مینجمنٹ کے فروغ سے متعلق ہے۔
اس موقع پر صدرِ مملکت آصف زرداری نے کہا کہ یہ ایم او یوز پاک چین زرعی، تکنیکی اور ماحولیاتی تعاون کو مضبوط بنانے کی عملی کوشش ہیں۔