بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے دورہ مقبوضہ کیخلاف لائن آف کنٹرول آٹھ مقام اور کیل میں شدید احتجاج کیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ آزاد کشمیر بھر کی طرح بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے مقبوضہ کشمیر آمد پر نیلم بھر میں یوم سیاہ منایا گیا۔ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے دورہ مقبوضہ کیخلاف لائن آف کنٹرول آٹھ مقام اور کیل میں شدید احتجاج کیا گیا۔ بھارتی وزیراعظم کیخلاف نعرہ بازی کی گئی۔ اس حوالے سے ایکسٹرا اسسٹنٹ کمشنر چوہدری بشارت کی قیادت میں انجمن تاجران، طلباء، سول سوسائٹی کی کثیر تعداد نے ریونیو کمپلیکس آٹھ مقام سے شہدائے بن تل چوک تک ریلی نکالی۔ شرکاء ریلی نے بھارت کیخلاف شدید نعرہ بازی کرتے ہوئے نریندر مودی کے ناپاک قدم اولیاء اللہ کی سرزمین مقبوضہ کشمیر پر رکھنے پر شدید الفاظ میں مذمت کی۔ تقریب سے ایکسٹرا اسسٹنٹ کمشنر چوہدری بشارت نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نریندر مودی مقبوضہ کشمیر سے الیکشن کی سیاہی مٹانے کی ناکام کوشش کر رہا ہے۔کشمیری آزادی سے کم کسی چیز کو قبول نہیں کریں گے۔ بھارت ظلم و استبداد سے تحریک آزادی کو ختم نہیں کر سکتا۔ مسئلہ کشمیر کا واحد قابل عمل حل اقوام متحدہ کی زیرنگرانی استصواب رائے ہے۔ کشمیری اپنی آزادی کی تحریک کیلئے اپنی مزاحمت جاری رکھیں گے۔ کشمیر سارے کا سارا کشمیریوں کا ہے جس پر بھارت کا قبضہ کسی صورت قبول نہیں کریں گے۔ مقبوضہ کشمیر کے مظلوم مسلمان بھائیوں کیساتھ سیسہ پلائی دیوار کی مانند کھڑے ہیں۔ اسلام اور مسلمانوں کی خاطر کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔

احتجاجی مظاہرہ سے ڈسٹرکٹ بار نیلم کے صدر و ڈسٹرکٹ کونسلر کیل سردار طاہر علی ایڈووکیٹ، اسسٹنٹ ڈائریکٹر ایجوکیشن خواجہ منشاء انجم، چیئرمین یونین کونسل نیلم و سیکرٹری جنرل انجمن تاجران آٹھ مقام خواجہ انیس علی، آفیسر ڈسٹرکٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی محمد اختر ایوب، معمار سید اشفاق بخاری و دیگر نے خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ 5 جنوری 1949ء کی اقوام متحدہ کی قرارداد میں بھی یہی کہا گیا ہے کہ ریاست جموں و کشمیر کے بھارت یا پاکستان کے ساتھ الحاق کے سوال کا فیصلہ آزادانہ اور غیر جانبدارانہ استصواب رائے کے جمہوری طریقے سے کیا جائے گا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے ا ٹھ مقام

پڑھیں:

مقبوضہ کشمیر، بھارتی فوج کا 12 روزہ آپریشن ناکام، فوجی بھوک سے مٹی کھانے پر مجبور

مقبوضہ کشمیر کے ضلع کلگام میں بھارتی فوج کی جانب سے کشمیری مزاحمت کاروں کے خلاف شروع کیا گیا 12 روزہ فوجی آپریشن بری طرح ناکام ہو گیا، جس نے نہ صرف فوجی صلاحیت بلکہ بھارتی حکومت کی پالیسیوں پر بھی سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق، یہ آپریشن حالیہ برسوں میں سب سے طویل اور مشکل کارروائیوں میں سے ایک تھا، مگر آخر میں بھارتی افواج کو خالی ہاتھ پسپا ہونا پڑا۔
مٹی کھانے پر مجبور فوجی، 9 ہلاکتیں، درجنوں زخمی
رپورٹس کے مطابق، اس طویل محاصرے کے دوران بھارتی فوج کے 9 اہلکار ہلاک ہوئے، جبکہ ایک کرنل سمیت 14 شدید زخمی  ہوئے۔
ناکارہ ہیلی کاپٹرز اور ڈرونز کے باوجود کشمیری مجاہدین نہ صرف مزاحمت کرتے رہے بلکہ محاصرہ توڑ کر جنگلات کی طرف نکلنے میں کامیاب بھی ہو گئے ۔
ایک بھارتی فوجی کا آخری پیغام سوشل میڈیا پر وائرل ہوا، جس میں اس نے دردناک انکشاف کیا کہ پانچ دن سے کھانے کو کچھ نہیں… فوجی مٹی کھا کر زندہ ہیں۔
حریت کانفرنس: یہ مودی حکومت کی سیاسی ناکامی ہے
ادھر حریت کانفرنس نے کلگام آپریشن کو بھارتی فوج کی حالیہ سب سے بڑی ناکامی قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مودی حکومت اپنی سیاسی ناکامیوں پر پردہ ڈالنے کے لیے کٹھ پتلی فوجی آپریشنز کروا رہی ہے، جو زمینی حقائق سے مکمل طور پر کٹ چکے ہیں۔
سکیورٹی ذرائع کی تصدیق
کشمیر نیوز آبزرور نے بھارتی سکیورٹی ذرائع کے حوالے سے تصدیق کی ہے کہ مزاحمت کار واقعی آپریشن کے دوران بچ نکلنے میں کامیاب ہو گئے، اور بھارتی فورسز انہیں روکنے میں مکمل طور پر ناکام رہیں۔

Post Views: 5

متعلقہ مضامین

  • مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی یومِ آزادی زبردستی منوانے کے لیے جبر اور خوف کا استعمال
  • مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے یومِ آزادی کو یومِ سیاہ کے طور پر منانے کا اعلان
  • مقبوضہ کشمیر : بھارت کے یومِ آزادی پر یومِ سیاہ منایا جائے گا
  • مقبوضہ کشمیر: بھارت کے یومِ آزادی پر یومِ سیاہ
  • کل مقبوضہ کشمیر میں ہڑتال؛ بھارت کے یوم آزادی پر یوم سیاہ منانے کا اعلان
  • مقبوضہ کشمیر میں کل پاکستان کا یوم آزادی بھرپور انداز میں منانے کااعلان،15اگست کو یوم سیاہ منایا جائیگا
  • مقبوضہ کشمیر، بھارتی فوج کا 12 روزہ آپریشن ناکام، فوجی بھوک سے مٹی کھانے پر مجبور
  • بھارت کا 35 سال پرانا مقدمہ دوبارہ کھولنے کا فیصلہ: کشمیری مسلمانوں کے خلاف نیا پروپیگنڈا؟
  • مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے دو اہلکار پُراسرار طور پر ہلاک
  • بھارت کے یوم آزادی سے قبل مقبوضہ کشمیر میں فوجی محاصرہ مزید سخت