وزیراعظم کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ، اہم محکمے ضم کرنے کی منظوری
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
اسلام آباد: وفاقی کابینہ نے قومی اقلیت کمیشن ایکٹ 2024، نارکوٹکس ڈویژن کو وزارت داخلہ میں اور ایوی ایشن ڈویژن کو وزارت دفاع میں ضم کرنے کی منظوری دے دی۔
وزیراعظم شہبازشریف کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس اسلام آباد میں ہوا، اجلاس میں 8 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا۔
وفاقی اداروں میں رائٹ سائزنگ کمیٹی کی سفارشات وفاقی کابینہ اجلاس میں پیش کی گئیں۔
ایوی ایشن ڈویژن کو وزارت دفاع کے ماتحت کرنے جبکہ نارکوٹکس ڈویژن کو وزارت داخلہ میں ضم کرنے کی سمری پیش کی گئی۔
وفاقی کابینہ نے قومی اقلیت کمیشن ایکٹ 2024 کی منظوری دے دی، اس کے علاوہ کابینہ نے نارکوٹکس ڈویژن کو وزارت داخلہ میں ضم کرنے اور ایوی ایشن ڈویژن کو وزارت دفاع میں ضم کرنے کی منظوری بھی دی۔
وفاقی کابننہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کے گزشتہ اجلاس کے فیصلوں کی بھی توثیق کی گئی۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ڈویژن کو وزارت وفاقی کابینہ ضم کرنے کی کی منظوری
پڑھیں:
کے پی کابینہ کی منظوری: مردان میں 9 مئی کا توڑ پھوڑ اور فائرنگ کیس واپس لینے کا فیصلہ
خیبرپختونخوا حکومت نے 9 مئی 2023 کو مردان میں پیش آنے والے توڑ پھوڑ اور فائرنگ کے مقدمے کو واپس لینے کی منظوری دے دی ہے۔ اس کیس میں عوامی املاک کو نقصان پہنچانے اور پولیس پر پتھراؤ کے الزامات شامل تھے۔
نجی ذرائع کے مطابق، کیس کی پیروی کے لیے حکومت نے پبلک پراسیکیوٹر کا تبادلہ کر دیا ہے، جبکہ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل انعام اللہ کو اس مقدمے کے لیے اسپیشل پراسیکیوٹر مقرر کیا گیا ہے۔ انعام اللہ نے ایڈیشنل ہوم سیکرٹری کی جانب سے کیس واپس لینے کی سفارش عدالت میں جمع کرا دی ہے۔
عدالت نے معاملے کی سماعت کے لیے15 اکتوبر کی تاریخ مقرر کر دی ہے، جس میں کیس کی واپسی کی قانونی حیثیت پر غور کیا جائے گا۔
یاد رہے کہ 9 مئی کو مردان میں سیاسی کشیدگی کے دوران ہونے والے احتجاج میں پتھراؤ اور فائرنگ کے واقعات پیش آئے تھے، جن میں کارکنان، راہگیر اور پولیس اہلکار زخمی ہوئے تھے۔ اس کیس میں جن افراد کو نامزد کیا گیا تھا، ان میںایم این اے مجاہد خان، ظاہر شاہ طورو اور دیگر شامل ہیں۔
9 مئی کے واقعات ملک بھر میں بڑے پیمانے پر احتجاج اور بدامنی کی علامت بنے تھے، جن کے بعد کئی مقدمات قائم کیے گئے۔ اب خیبرپختونخوا حکومت کی جانب سے اس مخصوص کیس کو واپس لینے کا فیصلہ سیاسی و قانونی حلقوں میں بحث کا موضوع بن رہا ہے۔