عثمان بزدار دور میں مظفرگڑھ، ڈیرہ غازی خان روڈ میں اربوں روپے کی مبینہ مالی بے ضابطگیاں
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
سابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے دور میں مظفر گڑھ، ڈیرہ غازی خان روڈ میں اربوں روپے کی مبینہ مالی بےضابطگیاں سامنے آگئیں۔
مظفر گڑھ سے ڈیرہ غازی خان روڈ میں اربوں کی مبینہ مالی بے ضابطگیوں سے متعلق آڈیٹر جنرل پنجاب نے رپورٹ صوبائی اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی ) میں جمع کروادی ہے۔
آڈیٹر جنرل نے رپورٹ میں کہا کہ مظفر گڑھ سے ڈیرہ غازی خان روڈ 2017ء سے 2019ء میں تعمیر کی گئی تھی، جس کا افتتاح اُس وقت کے وزیراعظم اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے کیا تھا۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ پروجیکٹ کیلئے غیر رجسٹرڈ فرم سے اسٹیل خریدا گیا، جس سے 13 کروڑ سے زائد ٹیکس کا نقصان ہوا۔
رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ لینڈ ایکوزیشن کلکٹر کو زمین کے حصول اور یوٹیلٹی سروسز کی شفٹنگ کےلیے 73 کروڑ سے زائد ادا کیے گئے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
پی آئی اے واجب الادا 20 ارب روپے وصول کرنے میں ناکام
پی آئی اے واجب الادا 20 ارب روپے سے زائد کی رقم وصول کرنے میں ناکام رہا، آڈٹ رپورٹ میں دسمبر2024 میں معاملے کی نشاندہی کی گئی تھی۔
تفصیلات کے مطابق قومی ایئرلائن پی آئی اے واجب الادا 20 ارب 39 کروڑ روپے کی رقم وصول کرنے میں ناکام رہی۔
ایروناٹیکل چارجز کے بقایا جات کی عدم وصولی پر آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے سخت اعتراض اٹھا دیا ۔
آڈٹ رپورٹ میں کہا گیا کہ دسمبر 2024 میں اس معاملے کی نشاندہی کی گئی تھی، تاہم پی آئی اے کی جانب سے واجبات وصول کرنے کے لیے مؤثر اقدامات نہیں کیے گئے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ 2019-20 سے 20 ارب روپے سے زائد کی عدم وصولی سے متعلق آڈٹ پیراز موجود ہیں لیکن ای سی سی اور ایوی ایشن ڈویژن کے ساتھ متعدد اجلاسوں کے باوجود رقم وصول نہیں ہوسکی۔
رپورٹ کے مطابق 30 جون 2024 کو آڈٹ مکمل ہونے تک بھی مذکورہ واجبات وصول نہیں کیے جا سکے تھے۔
آڈٹ رپورٹ میں کہنا تھا کہ پی آئی اے نے واجبات کی وصولی کے لیے مناسب حکمتِ عملی اختیار نہیں کی اور نہ ہی حتمی آڈٹ رپورٹ کی تکمیل تک ڈی اے سی میٹنگ بلائی گئی۔
آڈیٹرز نے اپنی رپورٹ میں معاملہ حل کرنے کے لیے ایوی ایشن ڈویژن سے براہِ راست رابطہ کرنے کی سفارش کی ہے تاکہ واجب الادا رقم کی وصولی یقینی بنائی جاسکے۔