بنگلادیشی مسلح افواج کے پرنسپل اسٹاف آفیسر کی عسکری قیادت سے ملاقاتیں، دفاعی تعاون بڑھانے پر گفتگو
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
بنگلادیشی مسلح افواج کے پرنسپل اسٹاف آفیسر کی عسکری قیادت سے ملاقاتیں، دفاعی تعاون بڑھانے پر گفتگو WhatsAppFacebookTwitter 0 14 January, 2025 سب نیوز
راولپنڈی (آئی پی ایس )بنگلا دیش کی مسلح افواج کے پرنسپل اسٹاف آفیسر لیفٹیننٹ جنرل (پی ایس او) قمر الحسن وفد کے ہمراہ پاکستان کے دورے پر ہیں جہاں انہوں نے اعلی عسکری قیادت سے ملاقاتیں کی ہیں۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) بنگلا دیش کی مسلح افواج کے پی ایس او نے آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر سے ملاقات کی اور خطے میں ابھرتی سلامتی کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔
آرمی چیف نے جنوبی ایشیااور خطیمیں امن واستحکام کے فروغ کیلئے مشترکہ کوششوں کی اہمیت کا اعادہ کیا اور کہاکہ دونوں ممالک باہمی تعاون پر مبنی دفاعی اقدامات کے ذریعے علاقائی سلامتی میں اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے۔آئی ایس پی آر نے بتایاکہ فریقین نے دو طرفہ مضبوط دفاعی تعلقات کی اہمیت پر زور دیا۔
ملاقات میں دونوں برادرممالک کے درمیان پائیدار شراکت داری بڑھانے پر اتفاق کیا گیا اور لیفٹیننٹ جنرل قمرالحسن نے پاک فوج کی غیرمعمولی پیشہ ورانہ مہارت کی تعریف کی اور دہشت گردی کیخلاف جنگ میں پاک فوج کی بے پناہ قربانیوں کوسراہا۔ اس سے قبل بنگلا دیش کی مسلح افواج کے پرنسپل اسٹاف آفیسر لیفٹیننٹ جنرل قمرالحسن نے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا سے ملاقات کی اور دوطرفہ دفاعی تعاون اور اسٹریٹیجک امور پر تبادلہ خیال کیا۔
آئی ایس پی آر کا کہنا تھاکہ ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ دفاعی تعاون بڑھانیکے امور پر گفتگو ہوئی اور فریقین نے دونوں ملکوں کے درمیان فوجی تعلقات مضبوط بنانے کی اہمیت پر زور دیا۔فریقین کا اس شراکت داری کو کسی بھی بیرونی رکاوٹ سے محفوظ رکھنے، علاقائی امن، سلامتی اوراستحکام کے فروغ کیلئے تعاون جاری رکھنے کی ضرورت پر اتفاق کیا۔ اس موقع پر جنرل ساحر شمشاد مرزا کا کہنا تھاکہ دونوں ممالک محفوظ اور خوشحال مستقبل کے لیے مشترکہ وژن رکھتے ہیں، اس وژن کی بنیاد مضبوط دفاعی تعاون ہے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: دفاعی تعاون
پڑھیں:
پاکستان، سعودی عرب تعلقات، سرمایہ کاری، تکنیکی تعاون بڑھانے پر متفق
نیویارک‘ اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ خبر نگار خصوصی) پاکستان اور سعودی عرب نے دونوں ممالک کے باہمی مفاد کے لیے تعلقات‘ سرمایہ کاری اور تکنیکی تعاون کو فروغ دینے پر اتفاق کیا ہے۔ نائب وزیراعظم سے سعودی عرب کے وزیر معیشت و منصوبہ بندی کی ملاقات ہوئی۔ دفترخارجہ کے مطابق ملاقات میں پاکستان اور سعودی عرب کے برادرانہ تعلقات مزید مضبوط بنانے پر اتفاق کیا گیا اور پائیدار امن، مشترکہ خوشحالی اور علاقائی ہم آہنگی کے وژن کی توثیق کی گئی۔ اسحاق ڈار نے نیویارک میں تاجروں اور سرمایہ کاروں کے ایک گروپ سے ملاقات کی۔ اس موقع پر انہوں نے پاکستان کے معاشی منظرنامے خاص طور پر خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) جیسے اقدامات میں نمایاں بہتری پر روشنی ڈالی اور زراعت، انفارمیشن ٹیکنالوجی، معدنیات، توانائی اور سیاحت جیسے ترجیحی شعبوں میں سرمایہ کاروں کے لیے سہولت کاری پر زور دیا۔ ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق انہوں نے پاکستان اور امریکہ کے درمیان تجارت، سرمایہ کاری اور معاشی تعلقات کو مضبوط بنانے میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے اہم کردار پر بھی روشنی ڈالی۔ نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے تھائی لینڈ کے وزیر خارجہ ماریس سے ملاقات کی ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں پاکستان کی صدارت کے دوران سائیڈ لائنز پر ہوئی۔ ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے اور مختلف شعبوں میں تعاون کو وسعت دینے پر بات چیت کی۔ دونوں رہنماؤں نے غذائی تحفظ، دفاع اور علاقائی رابطوں کے حوالے سے تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا۔ اس کے علاوہ خطے کی موجودہ صورتحال اور عالمی منظرنامے پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ نیویارک میں پاکستان مشن کی جانب سے منعقدہ استقبالیے سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان کو اس ماہ کیلئے سلامتی کونسل کی صدارت کا اعزاز حاصل ہوا۔ تنازعات کا پر امن حل اور طاقت کے استعمال سے گریز منصفانہ عالمی نظام کیلئے ناگزیر ہے۔ تقریباً ہر خطے میں دیرینہ تنازعات موجود ہیں اور یکطرفہ مفاد کی پاسداری اور عالمی قانون کی پامالی ہو رہی ہے۔ تنازعات کے پرامن حل، مکالمے اور عالمی قانون کی پاسداری سے ہی امن یقینی بنایا جا سکتا ہے۔ پاکستان اقوام متحدہ کو مزید مضبوط اور فعال بنانے کا خواہاں ہے۔ نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے فلسطین سے متعلق سلامتی کونسل اقوام متحدہ کے خصوصی اجلاس سے خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین میں خواتین اور بچوں سمیت 58 ہزار سے زائد افراد شہید کئے جا چکے ہیں۔ سلامتی کونسل مسئلہ فلسطین کے حل میں اپنا کردار ادا کرے۔ مسئلہ فلسطین کا حل 1967ء کی سرحدوں سے پہلے والے دو ریاستی حل میں مضمر ہے۔ مشرق وسطیٰ اور فلسطین پر مباحثے کی صدارت کرنا خوش آئند۔ غزہ میں انسانیت کا قتل عام ہو رہا ہے۔ غزہ میں انسانی امداد کی بلاتعطل فراہمی کو فوری ممکن بنایا جائے۔ سیاسی مذاکرات پر مبنی دو ریاستی حل مسئلہ فلسطین کیلئے ناگزیر ہے۔ مشرق وسطیٰ میں پائیدار امن کیلئے مسئلہ فلسطین حل کرنا ہو گا۔ پاکستان شام میں پائیدار استحکام کی حمایت کرتا ہے۔ ایران پر اسرائیلی جارحیت انتہائی باعث تشویش ہے۔