پاک بنگلا دیش مشترکہ بزنس کونسل کیلیے ایم او یو پر دستخط
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک)ایف پی سی سی آئی کے صدر عاطف اکرام شیخ نے کہا ہے کہ ایف پی سی سی آئی کی قیادت میں پاکستانی تجارتی وفد نے بنگلا دیش پاکستان بزنس فورم میں شرکت کی جس کا اہتمام فیڈریشن آف بنگلا دیش چیمبرزآف کامرس اینڈ انڈسٹریز (FBCCI) نے ڈھاکا میں کیا۔ اس فورم میں ایف پی سی سی آئی اور FBCCI کے مابین ایک اعلیٰ سطح کی مفاہمت کی یادداشت (ایم او یو) پر بھی دستخط کیے گئے، جس کے ذریعے دونوں ممالک کے درمیان تجارت کو بہتر پر سہولت اور قابل عمل بنانے کے لیے پاکستان،بنگلا دیش جوائنٹ بزنس کونسل کی تشکیل کی جائے گی۔عاطف اکرام شیخ نے مزید کہا کہ بزنس فورم میں متنوع صنعتوں اور شعبہ جات جیسے کہ الیکٹرونکس، کاریں، صنعتی مشینری، قالین،سیرامکس، سینیٹری مصنوعات، کھیلوں کے سامان اور زیورات وغیرہ سے متعلق کاروباری دلچسپیوں کی نمائندگی ہو ئی۔اس موقع پر، FBCCI کے ایڈمنسٹریٹر محمد حفیظ الرحمن نے بنگلا دیش اور پاکستان کے تجارتی تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے جنوبی ایشیائی علاقائی تعاون کی تنظیم ’’سارک‘‘ اور اسلامی تعاون کی تنظیم کو بروئے کار لانے کی ضرورت پر زور دیا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: بنگلا دیش
پڑھیں:
اسرائیل کا غزہ کیلیے امداد لے جانے والی کشتی پر ڈرون حملے کے بعد قبضہ
اسرائیلی فوج نے انسانی امداد لے جانے والی کشتی ’میڈلین‘ پر کارروائی کرتے ہوئے قبضہ کر لیا اور اس پر موجود تمام رضاکاروں کو بھی اپنی حراست میں لے لیا ہے۔
عرب ذرائع ابلاغ کے مطابق یہ کشتی ’’فریڈم فلوٹیلا کولیشن‘‘کا حصہ تھی جو غزہ کے مظلوم فلسطینیوں تک امدادی سامان پہنچانے کے مشن پر رواں دواں تھی۔
اسرائیلی بحریہ نے میڈلین کو بین الاقوامی سمندری حدود میں روکنے کے بعد اس کا محاصرہ کیا اور بعد ازاں کنٹرول سنبھال لیا۔ کارروائی کے دوران قابض اسرائیلی فوج نے کشتی کا مواصلاتی نظام بھی بند کردیا اور فون بند کرنے کے احکامات دیتے ہوئے لائیو براڈکاسٹ منقطع کرا دی۔
رپورٹس میں یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ اسرائیلی فوج نے ڈرونز کے ذریعے ایک مخصوص سفید اسپرے کا استعمال کیا، جس سے کشتی میں سوار افراد کی جلد پر منفی اثرات مرتب ہوئے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق اسرائیلی فوج کا یہ اقدام انسانی جانوں کے نقصان کا سبب بھی بن سکتا تھا۔
دوسری جانب قابض صہیونی ریاست اسرائیل کی وزارت خارجہ نے اپنے جاری کردہ بیان میں تصدیق کی ہے کہ کشتی کو اشدود کی بندرگاہ منتقل کر دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ فریڈم فلوٹیلا کی اس کشتی میں کئی نمایاں شخصیات موجود تھیں، جن میں عالمی شہرت یافتہ ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ اور یورپی پارلیمنٹ کی فرانسیسی نژاد رکن ریما حسن شامل ہیں۔
میڈلین 6 جون کو اطالوی جزیرے سسلی سے روانہ ہوئی تھی اور اس کا مقصد اسرائیل کے ہاتھوں محصور غزہ کے مظلوم فلسطینیوں تک انسانی امداد پہنچانا تھا، تاہم قابض فوج کی جانب سے کشتی پر قبضے کے بعد اس مشن کو مکمل ہونے سے قبل ہی روک دیا گیا۔