ایف بی آر کا ایک ہزار گاڑیاں خریدنے کا فیصلہ افسوسناک ہے، جے یو پی
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)جمعیت علما پاکستان و ملی یکجہتی کونسل کے صدر ڈاکٹر صاحبزادہ ابوالخیرمحمد زبیر نے کہا ہے کہ ایف بی آر کا ایک ہزار دس گاڑیاں خریدنے کا فیصلہ افسوس ناک ہے جبکہ ملک کی معیشت لڑکھڑا رہی ہے ،آئی ایم ایف بار بار اخراجات کم کرنے کی ہدایت دے رہی ہے اس کے باوجود ایک ہزار دس گاڑیوں کی خریداری پر 6 ارب روپے خرچ کردینا کونسی عقل مندی ہے ۔انہوں نے کہا کہ افسوس کہ اشرافیہ اپنے اخراجات کم کرنے کے لیے تیار نہیں اور ٹیکسوں کا سارا بوجھ غریب عوام پر ڈال کر ان کو زندہ درگور کرنے پر تلی ہوئی ہے جبکہ ہمارے موجودہ حکمراں اشرافیہ کو قابو کرنے میں ناکام ہو گئے ہیں جو ان کی نااہلی کی دلیل ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
الیکٹرک گاڑیوں، موٹر سائیکلوں کے فروغ کیلئے ای بائیک اسکیم متعارف کروانے کا فیصلہ
وفاقی حکومت نے درآمدی بل میں کمی اور ماحولیاتی چیلنجز سے نمٹنے کیلئے ماحول دوست الیکٹرک گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کے فروغ کیلئے ای بائیکس اسکیم متعارف کروانے کا فیصلہ کیا ہے۔
حکومت نے ای بائیک اسکیم کا مسودہ تیار کرلیا ہے جب کہ وزیراعظم شہباز شریف 14 اگست کو الیکٹرک بائیکس اسکیم کا افتتاح کریں گے۔
ذرائع کے مطابق ای بائیکس پر سبسڈی کیلئے حکومت نے موجودہ بجٹ میں 9 ارب روپے مختص کر رکھے ہیں۔
الیکٹرک موٹرسائیکل کیلئے آن لائن رجسٹریشن ہوگی، مقررہ حد سے زیادہ درخواستوں کی صورت میں قرعہ اندازی کی جائے گی۔
حکومت الیکٹرک بائیکس پر 65 ہزار روپے سبسڈی دے گی جبکہ باقی رقم بینک بلاسود فراہم کریں گے۔
حکام کا کہنا ہے کہ الیکٹرک وہیکلزپالیسی کے تحت 2030 تک ملک میں ای بائیکس کی تعداد کم از کم 20 لاکھ تک پہنچائی جائیگی, 53 ہزار950 ای رکشے،99 ہزار 155 کاریں ، دو ہزار دو سو38 بسیں اور دو ہزار نو سو چھیانوے ٹرک بھی دستیاب ہوں گے۔
اگلے پانچ سال میں مجموعی طور پر 22 لاکھ 13 ہزار 115 ای وہیکلز کا ہدف مقرر کیا گیا ہے, پہلے مرحلے میں ملک بھر میں 40 فاسٹ چارجنگ اسٹیشنز قائم ہوں گے، اسلام آباد کو الیکٹرک گاڑیوں کے حوالے سے ماڈل سٹی بنانے کا پلان ہے۔
وفاقی دارالحکومت کے تمام پیٹرول پمپوں پر چارجنگ پوائنٹس دستیاب ہوں گے۔