الیکٹرک وہیکلز چارجنگ اسٹیشنز کا منصوبہ تیزی سے آگے بڑھایا جائے، وزیراعظم کی ہدایت WhatsAppFacebookTwitter 0 15 January, 2025 سب نیوز


اسلام آباد:وزیرِ اعظم میاں محمد شہباز شریف کی قیادت میں آج الیکٹرک گاڑیوں کے چارجنگ اسٹیشن کیلئے بجلی کے خصوصی رعائتی نرخ کا اعلان کر دیا گیا۔
چارجنگ اسٹیشنز کیلئے بجلی کا خصوصی رعائتی نرخ موجودہ 71 روپے فی یونٹ سے کم کرکے 39.

70 روپے فی یونٹ کر دیا گیا ہے۔ اس طرح مُلک کی تاریخ میں پہلی بار الیکٹرک گاڑیوں کیلئے فی یونٹ بجلی قیمت میں 44 فیصد کمی کر دی گئی ہے۔اس کے ساتھ ساتھ مُلک کی تاریخ کی پہلی الیکٹرک گاڑیوں کے چارجنگ اسٹیشنز کے قیام اور بیٹریوں کے متبادل پوائنٹ سے متعلق ریگولیشنز کا بھی نفاذ کر دیا گیا ہے۔ ان ریگولیشنز کا نفاذ پاور ڈویژن کے ادارے نیشنل انرجی کنزویشن اتھارٹی کے تحت کیا گیا ہے جس کا باقاعدہ گزٹ نوٹیفیکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق بجلی کے فی یونٹ ٹیرف برائے چارجنگ اسٹیشنزمیں 71روپے سے 39 روپے 70پیسے کمی کی بدولت اب پیٹرول اور دوسرے ایندھن کے مقابلے سفری اخراجات میں (3)گُناتک بچت ممکن ہوسکے گی اور جس کی بدولت اب کرایوں میں خاطر خواہ کمی کا بھی امکان ہے۔ اس کے ساتھ ہی مُلک میں پیٹرول اور دوسرے ایندھن پر انحصار کم ہونے کی وجہ سے بھاری زرمبادلہ کی بھی بچت ہوگی۔ ایک اندازے کے مُطابق اس وقت مُلک میں کروڑ موٹر سائیکل ہیں اور ان کے سالانہ ایندھن کی مد میں 6ارب ڈالر خرچ ہوتے ہیں۔ ان موٹر سائیکل کی الیکٹرک ٹیکنالوجی پر منتقل جوکہ اوسطاََ پچاس ہزار میں ممکن ہے، کی بدولت نہ صرف ان کو تین سے چار مہینوں میں سرمایہ پر بچت کی مد میں پورے پیسے واپس ہو جائیں گے بلکہ قیمتی زرمبادلہ کی مد میں بھی اربوں ڈالرز کی بچت ہوگی۔

اسی طرح تین پہیوں والی سواری (رکشہ) کی الیکٹرک ٹیکنالوجی کے استعمال سے اندرون شہر سفری اخراجات میں خاطر خواہ کمی کا بھی امکان ہے جس سے نہ صرف کرایوں میں واضع فرق پڑے گا بلکہ مُضر صحت گیسز کے اخراجات کو روکنے میں بھی مدد ملے گی جس سے فضائی آلودگی سے نمٹنے میں مدد ملے گی۔ سفری اخراجات کی کمی اثر اندرون شہر سامان کی ترسیل بھی پڑے گا اور جس کی وجہ سے ضروریاتِ زندگی کی قیمتوں میں بھی مثبت فرق پڑے گا۔
پاور ڈویژن کے اس انقلابی اقدام کی وجہ سے جہاں ایک طرف سفری اخراجات اور اس سے متعلقہ اُمور میں مثبت تبدیلی کا امکان ہے وہاں چارجنگ اسٹیشنز اور بیٹری متبادل پوائنٹ کے گلی گلی قیام کی وجہ سے ایک مثبت کاروبار کا بھی موقع فراہم کیا جارہا ہے۔ رعائتی قیمت کے ساتھ اب صرف 15 دنوں میں چارجنگ اسٹیشنز یا بیٹری پوائنٹ کے قیام کی اجازت لی جاسکتی ہے اس ضمن میں پاور ڈویژن کے ذیلی ادارے NEECA نے ون ونڈو کا قیام کر دیا ہے اور اب صرف ویب سائٹ پر جاکر رجسٹریشن کی جاسکتی ہے۔
اس ضمن میں مسابقتی مارکیٹ کو یقینی بنانے اور مُلکی و غیر مُلکی براہ راست سرمایہ کاری کو ممکن بنانے کیلئے ان ریگولیشنز کو انتہائی آسان بنایا گیا ہے اور رجسٹریشن فیس کو بھی محض 50ہزاررکھا گیاہے۔ ان ریگولیشنز کے نفاذ سے ایک تخمینہ کے تحت سال2030 تک 30فیصد الیکٹرک گاڑیوں کی شمولیت کا ہدف حاصل ہوسکے گا۔
الیکٹرک گاڑیوں اور بیٹری متبادل پوائنٹ سے متعلق ریگولیشنز پانچ مُختلف سطح پر چارجنگ ٹیکنالوجی فراہم کرنے کو سپورٹ کرتے ہیں۔ یہ ضوابط تمام عالمی اور علاقائی الیکٹرک گاڑیوں کے مینوفیکچرز کو مساوی مواقع فراہم کرتے ہیں۔ ان ضوابط کے تحت چارجنگ اسٹیشنز اور بیٹری متبادل پوائنٹ کے تحفظ اور اس سے متعلق اقدامات پر بھی خصوصی توجہ دی گئی ہے جس کی باقاعدہ مانیٹرنگ اور آڈٹ بھی کیا جائے گا۔
رعائتی بجلی نرخ اور الیکٹرک گاڑیوں کے چارجنگ اسٹیشنز سے متعلق ریگولیشنز کے اجراء سے نئے منافع بخش کاروبار اور سرمایہ کاری کے مواقع میسر آئیں گے جس سے نہ صرف ملازمت کے نئے مواقع ملیں گے بلکہ پوری مُلکی معیشت کو بھی تقویت ملے گی۔

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: چارجنگ اسٹیشنز

پڑھیں:

وزیراعظم کی یقین دہانی پر شکر گزار ہوں، بلاول بھٹو

چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) بلاول بھٹو زرداری نے دریائے سندھ سے نئی نہریں نکالنے کے حکومتی منصوبے پر تحفظات سننے پر وزیراعظم شہباز شریف کا شکریہ ادا کیا ہے۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنے بیان میں چیئرمین پی پی کا کہنا تھا کہ حکومت کی یہ یقین دہانی خوش آئند ہے کہ مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی) کی منظوری اور تمام صوبوں کے درمیان اتفاق رائے کے بغیر کوئی نئی نہر تعمیر نہیں کی جائے گی۔

جب تک مشترکہ مفادات کونسل میں باہمی رضامندی سے فیصلہ نہیں ہوتا مزید نہر نہیں بنائی جائے گی، وزیراعظم

وفاقی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ نہروں کے معاملے پر مزید پیشرفت صوبوں کے اتفاق رائے کے بغیر نہیں ہوگی، وزیراعظم

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے 2 مئی کو سی سی آئی کا اجلاس بلانے کا وعدہ بھی کیا ہے تاکہ اس پالیسی کو باقاعدہ اختیار کیا جاسکے اور کسی بھی متنازعہ تجویز کو تاحال متعلقہ وزارت کو واپس بھیج دیا جائے گا جب تک صوبوں میں اتفاق رائے نہ ہو۔

انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ ناصرف آئینی اصولوں کے مطابق ہے بلکہ صوبوں کے درمیان ہم آہنگی اور اتحاد کو بھی فروغ دیتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • وزیراعظم کی یقین دہانی پر شکر گزار ہوں، بلاول بھٹو
  • نہروں کا منصوبہ رکوانے پر وزیراعلیٰ کی چیئرمین بلاول بھٹو کو مبارکباد
  • مودی کا پہلگام حملہ آوروں اور منصوبہ سازوں کا دنیا کے آخری کونے تک پیچھا کرنے کا عزم
  • افسران کی گاڑیوں اور رہائش گاہوں سے متعلق اہم فیصلہ کر لیا گیا
  • بھارت: حملے کے بعد سیاحوں کا کشمیر سے تیزی سے انخلا
  • پاکستان میں الیکٹرک گاڑیوں  کیلیے سرمایہ کاری؛ انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن کیساتھ معاہدہ
  • لاہور میں تیزی سے بڑھتی ہوئی شہری آبادی نے شدید گرمی کے بحران کو سنگین بنا دیا
  • معدنیات کے خزانے کی مؤثر سرویلنس، مقامی اور غیر ملکی سرمایہ کار کیلئے آسان منصوبہ بنایا جائے: مریم نواز
  • دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کا منصوبہ ختم کیا جائے، مراد علی شاہ نے وفاقی حکومت گرانے کی دھمکی دیدی
  • مفت الیکٹرک اسکوٹی کیسے ملے گی شرائط کیا ہیں؟