سونے کی قیمت میں 2,900 روپے کا اضافہ، قومی درآمدات میں نمایاں تیزی
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
کراچی:کاروباری ہفتے کے تیسرے دن ملک میں سونے کی قیمت میں نمایاں اضافہ ہوا۔ فی تولہ سونا 2,900 روپے مہنگا ہو کر 2 لاکھ 80 ہزار 800 روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا، جبکہ 10 گرام سونا 2,487 روپے بڑھ کر 2 لاکھ 40 ہزار 741 روپے کا ہوگیا۔
آل پاکستان جیمز اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق یہ اضافہ عالمی مارکیٹ میں سونے کی قیمتوں میں تبدیلی اور مقامی طلب میں اضافے کے باعث ہوا ہے۔
کاروباری ہفتے کے آغاز پر سونے کی قیمت میں کمی دیکھی گئی تھی:
پہلے دن فی تولہ قیمت 1,500 روپے کم ہوئی۔ دوسرے دن مزید 1,400 روپے کمی ریکارڈ کی گئی۔ سونے کی درآمدات میں نمایاں اضافہپاکستان بیورو آف شماریات کے مطابق نومبر 2024 میں سونے کی درآمدات میں 52.
25 فیصد اضافہ ہوا:
ماہرین کا کہنا ہے کہ سونے کی قیمتوں میں اضافہ عالمی معاشی حالات، ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں کمی اور مقامی مارکیٹ میں بڑھتی ہوئی طلب کی وجہ سے ہوا ہے۔ سونے کی درآمدات میں اضافہ معیشت میں بدلتے رجحانات کی عکاسی کرتا ہے۔
ذریعہ: Nai Baat
کلیدی لفظ: سونے کی درا مدات درا مدات میں سونے کی قیمت
پڑھیں:
ڈالر کی قمت میں بڑی کمی کا امکان ہے، ذخیرہ اندوزی نہ کریں، ملک بوستان
کراچی:ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے چیئرمین ملک بوستان نے کہا ہے کہ ڈالر کی قیمت میں اب مزید اضافہ نہیں ہوگا اور عوام ڈالر کی ذخیرہ اندوزی سے گریز کریں کیونکہ ڈالر کی قیمت 270 روپے تک واپس آنے کا امکان ہے۔
ملک بوستان نے کہا کہ حالیہ دنوں میں ڈالر کی قدر میں اضافے کی ایک بڑی وجہ افغانستان اور ایران میں اسمگلنگ ہے، جہاں اسمگلرز کے ایجنٹس قانونی منی چینجرز سے زیادہ نرخ کی پیش کش کر کے مارکیٹ سے ڈالر خرید رہے ہیں اور اس وجہ سے لیگل منی چینجرز کے کاؤنٹرز پر ڈالر کی سپلائی کم ہوگئی ہے اور ڈالر گرے اور بلیک مارکیٹ میں فروخت ہو رہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے حالیہ قانون کے تحت دو لاکھ روپے سے زائد کیش ٹرانزیکشن پر ٹیکس کے نفاذ کے بعد نان فائلرز بلیک مارکیٹ سے ڈالر خرید کر اپنی شناخت چھپا رہے ہیں، جس سے ڈالر کی طلب میں اضافہ ہوا۔
ملک بوستان نے بتایا کہ حکومت کو تجویز دی ہے کہ اسٹیٹ بینک کے سرکلر کے مطابق دو ہزار ڈالر تک کی کیش خریداری پر ٹیکس عائد نہ کیا جائے تاکہ عوام قانونی چینلز سے ڈالر خریدیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ان تجاویز پر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے فوری کارروائی کی ہے اور ایف آئی اے نے کرنسی اسمگلرز کے خلاف چھاپے مارنا شروع کر دیے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ان کارروائیوں کے مثبت اثرات آنا شروع ہو گئے ہیں اور آج اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت 60 پیسے کمی کے بعد 288 روپے پر آ گئی ہے جبکہ انٹر بینک میں ڈالر 285 روپے سے کم ہو کر 284 روپے 76 پیسے پر بند ہوا۔
ملک بوستان نے اُمید ظاہر کی کہ اگر ہنڈی حوالہ کے خلاف اسی طرح کریک ڈاؤن جاری رہا تو ڈالر کی قیمت 280، 270 اور حتیٰ کہ 250 روپے تک بھی گر سکتی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اسٹیٹ بینک نے گزشتہ 9 ماہ کے دوران انٹر بینک سے 9 ارب ڈالر خرید کر اپنے ذخائر 20 ارب ڈالر تک پہنچا دیے ہیں اور اب انٹر بینک سے ڈالر خریدنا بند کر دیا ہے، جس کے بعد ڈالر کی قیمت میں مزید اضافہ نہیں ہوگا بلکہ کمی متوقع ہے۔
ملک بوستان نے عوام کو خبردار کیا ہے کہ وہ افواہوں پر کان نہ دھریں، ڈالر کی ذخیرہ اندوزی سے بچیں اور قانونی ذرائع سے لین دین کو ترجیح دیں کیونکہ روپیہ اس وقت انڈر ویلیو ہے اور ڈالر کی اصل ویلیو 250 روپے بنتی ہے۔