Daily Mumtaz:
2025-04-26@04:37:48 GMT

امریکہ کی بھیانک  غلطی، نیوکلیئر تباہی ہوتے ہوتے رہ گئی

اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT

امریکہ کی بھیانک  غلطی، نیوکلیئر تباہی ہوتے ہوتے رہ گئی

امریکہ کی جوہری سلامتی کے بارے میں ایک انکشاف سامنے آیا، جس نے بہت سے لوگوں کو حیران کردیا ہے۔ کیوبا کے میزائل بحران اورسرد جنگ کے دوران، امریکہ نے مبینہ طور پر اپنے جوہری بم لانچ کوڈز کے حوالے سے ایک چونکا دینے والی ”غلطی“ کی تھی۔
ڈیلی میل کی رپورٹ کے مطابق امریکہ نے 1962 سے 1977 تک اس سادہ کوڈ کا استعمال کیا۔ اس فیصلے کے پیچھے منطق ظاہری طور پر یہ یقینی بنانا تھا کہ فضائیہ کا کوئی غیر مجاز اہلکار جوہری حملہ نہ کر سکے۔
برطانوی اخبار کی رپورٹ کے مطابق جوہری میزائلوں کے انتظام کے ذمے دار ایک سابق فوجی افسر کے مطابق امریکی جوہری بموں کے لیے لانچ پاس کوڈ ایک ناقابل یقین حد تک آسان ترتیب تھا، یہ ’00000000‘ تھا۔
اس آسان کوڈ سے اس بات کے امکانات بڑھ جاتے ہیں کہ کوئی بھی بدنیت شخص جوہری ہتھیار لانچ کرنے کے کچھ امکانات کی ایک سادہ سی کوشش سے بڑی تباہی پھیلا سکتا ہے۔
سائنسدان ڈاکٹر بلیئر نے انکشاف کیا کہ 1970 سے 1974 تک ان کی سروس کے دوران لانچ چیک لسٹ نے خاص طور پر آپریٹرز کو ہدایت کی کہ وہ یقینی بنائیں کہ لاکنگ پینل کوڈ 00000000 رہے گا۔
پروٹوکول نے واضح طور پر اس ترتیب کو تبدیل کرنے سے منع کیا ہے۔ یہ غیر محفوظ اقدام مبینہ طور پر ممکنہ بحران کے دوران تاخیر یا حادثات کو روکنے کے لیے کیا گیا تھا۔
ڈاکٹر بلیئر کے اس انکشافات کے بعد امریکی فضائیہ نے 2014 میں کانگریس کو ایک رپورٹ پیش کی، جس میں اس طرح کے سادہ اور غیر محفوظ کوڈ کے طویل استعمال کی تردید کی گئی۔
انہوں نے ان دعوؤں کی تردید کی کہ پاس کوڈ ایک توسیعی مدت تک 00000000 رہا، اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ نیوکلیئر سیکیورٹی پروٹوکول مضبوط ہیں۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

ایران جوہری مذاکرات میں امید افزا پیش رفت

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 25 اپریل 2025ء) امریکی اور ایرانی وفد کے درمیان ہفتے کے روز عمان میں ہونے والے تکنیکی مذاکرات سے قبل صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعرات کو کہا کہ امریکہ ایران کے ساتھ جوہری معاہدہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے اور اس حوالے سے ہونے والی بات چیت اچھی طرح آگے بڑھ رہی ہے۔

امریکہ کے ساتھ ساتھ جوہری مذاکرات ’’تعمیری‘‘ رہے، ایران

اسی دوران چین کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ژنہوا نے بتایا کہ چین، روس اور ایران نے مشترکہ طور پر بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) سے ایران کے جوہری پروگرام پر تبادلہ خیال کیا ہے۔

ژنہوا نے جمعہ کو اپنی رپورٹ میں بتایا کہ ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا ہے کہ وہ تہران کے جوہری پروگرام پر بات چیت کے لیے یورپ کا سفر کرنے کے لیے تیار ہیں۔

(جاری ہے)

فرانس نے اشارہ دیا کہ اگر تہران سنجیدگی سے کام کر رہا ہے تو یورپی طاقتیں بھی بات چیت کے لیے تیار ہیں۔

ایران جوہری مذاکرات: پوٹن اور عمان کے سلطان میں تبادلہ خیال

اس ہفتے ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی کے بیجنگ کے دورے کے بعد آئی اے ای اے کے نمائندوں اور ایٹمی ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل کے درمیان جمعرات کو مشترکہ اجلاس ہوا۔

ژنہوا نے کہا کہ آئی اے ای اے کی میٹنگ میں ایران کے جوہری پروگرام کے سیاسی اور سفارتی تصفیے کے عمل میں آئی اے ای اے کے کردار پر تفصیل سے بات چیت ہوئی۔ اور چین نے ایران کی امریکہ سمیت تمام فریقوں کے ساتھ بات چیت میں تعاون کا اظہار کیا۔

اس پیش رفت کے حوالے سے صدر ٹرمپ نے ایران کے ساتھ مذاکرات کو اطمینان بخش قرار دیا۔

ٹرمپ نے اوول آفس میں نامہ نگاروں کو بتایا، "میرے خیال میں ہم ایران کے ساتھ ایک معاہدے پر بہت اچھا کر رہے ہیں ۔

۔۔ یہ اچھی طرح اپنی راہ پر آگے بڑھ رہا ہے۔ ہم ایک بہت بہتر، بہت اچھا فیصلہ لے سکتے ہیں اور بہت ساری زندگیاں بچائی جا سکتی ہیں۔" اچھی پیش رفت

ایران اور امریکہ کے درمیان بالواسطہ مذاکرات کا پہلا دور 12 اپریل کو عمان کی ثالثی میں مسقط میں انجام پایا۔ ایران امریکہ بالواسطہ مذاکرات کا دوسرا دور 19 اپریل کو عمان کی ہی ثالثی میں روم میں انجام پایا اور دونوں فریقوں نے مذاکرات جاری رکھنے پر اتفاق کیا اور طے پایا کہ مذاکرات کا یہ سلسلہ عمان میں جاری رکھا جائے۔

امریکہ کے خصوصی ایلچی اسٹیو وٹکوف ہفتے کو روز تیسرے دور کے مذاکرات میں شرکت کریں گے۔

ایک سینئر امریکی اہلکار نے بتایا ہے کہ روم مذاکرات کے دوران وٹکوف اور عراقچی نے بہت اچھی پیش رفت کی ہے۔ عراقچی نے بیجنگ کے اپنے دورے کے دوران وضاحت کی ہے کہ ایران اور امریکہ ممکنہ معاہدے کے اصولوں پر بہتر سمجھوتہ کر چکے ہیں اور اب مزید آگے بڑھنے کا موقع ہے۔

بات چیت کے بعد عمان نے ایک بیان میں کہا کہ ایران اور امریکہ نے ایک ایسے منصفانہ، دیرپا اور پابند معاہدے کے لیے کام کرنے پر اتفاق کیا ہے جو ایران کی ایٹمی ہتھیاروں اور پابندیوں سے مکمل آزادی کو یقینی بنائے اور پرامن جوہری توانائی تیار کرنے کی صلاحیت کو محفوظ رکھے۔

عراقچی یورپ کا دورہ کرنے کے لیے تیار

ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا ہے کہ وہ تہران کے جوہری پروگرام پر بات چیت کے لیے یورپ کا سفر کرنے کے لیے تیار ہیں۔

ستمبر کے بعد سے تہران اور تین یورپی طاقتوں، جرمنی، فرانس اور برطانیہ، جنہیں 'ای تھری' کے نام سے جانا جاتا ہے، ایران کے ساتھ اپنے تعلقات اور جوہری مسئلہ پر کئی دور کی بات کرچکے ہیں۔

عراقچی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا،"حالیہ عرصے میں ای تھری کے ساتھ ایران کے تعلقات سرد و گرم رہے ہیں۔ آپ مانیں یا نہ مانیں اس وقت سرد ہیں۔

"

عراقچی نے مزید لکھا،"میں ایک بار پھر سفارت کاری کی تجویز پیش کرتا ہوں۔ ماسکو اور بیجنگ میں مشاورت کے بعد میں پیرس، برلن اور لندن کے دورے کے ذریعہ پہلا قدم اٹھانے کے لیے تیار ہوں۔ فیصلہ اب ای تھری کو کرنا ہے۔"

جب عراقچی کے بیان کے بارے میں پوچھا گیا تو فرانس کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ ای تھری مذاکرات کی حمایت کرتا ہے لیکن یہ دیکھنا چاہتا ہے کہ ایران کتنا سنجیدہ ہے۔

ترجمان نے ایک نیوز کانفرنس کو بتایا،"اس (تنازع) کا واحد حل سفارتی حل ہے اور ایران کو بھی پوری ایمانداری کے ساتھ اس سمت آگے بڑھنا چاہیے۔ ای تھری نے اپنی تجویز کئی بار پیش کی ہے اور ہم ایرانیوں کے ساتھ بات چیت جاری رکھیں گے۔"

جرمنی اور برطانیہ نے اس معاملے پر فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔

خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ ماہ ایران کو براہ راست ایک نئے جوہری معاہدے کی پیش کش کی تھی اور اپنے جوہری پروگرام کو محدود نہیں کرنے کی صورت میں فوجی کارروائی کی دھمکی دی تھی۔

ادارت: صلاح الدین زین

متعلقہ مضامین

  • سام سنگ نے اپنے اسمارٹ فون کی معلومات غلطی سے لیک کر دیں
  • اسپیس ایکس نے مزید 28 اسٹار لنک انٹرنیٹ سیٹلائٹس لانچ کردیے
  • فوج تیار ہے، پاکستان کےخلاف مہم جوئی کی غلطی نہ دہرائی جائے: اسحاق ڈار
  • ایران جوہری مذاکرات میں امید افزا پیش رفت
  • مودی سرکار کی ناکام پالیسیوں کا خمیازہ؛ مقبوضہ کشمیر کی معیشت تباہی  کا شکار
  • بھارت پانی روکنے سے باز رہے ورنہ ٹارگٹ کی تباہی کیلئے جوہری طاقت بھی استعمال کرسکتے ہیں‌، عسکری قیادت کا بھارت کو پیغام
  • لگتا ہے مودی نے بالا کوٹ کی غلطی سے کچھ نہیں سیکھا ، اسد عمر کا بھارتی بڑھکوں پر ردعمل
  • قانون سازی اسمبلیوں کا اختیار، کمیٹیوں میں عوام کے مسائل حل ہوتے ہیں، محمد احمد خان
  • مذاکرات دھمکیوں کےذریعے نہیں ہوتے: عظمیٰ بخاری
  • رمیز راجہ نے پی ایس ایل میچ کو آئی پی ایل کہہ دیا، ویڈیو وائرل