کراچی؛ پولیس لاپتا ہونے والے دو کمسن بچوں کا تاحال سراغ نہ لگاسکی، وزیراعلیٰ کا نوٹس
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
کراچی:
گارڈن ویسٹ سے 14 جنوری کو لاپتہ ہونے والے دو کمسن پڑوسی بچوں کا پولیس تاحال سراغ نہیں لگا سکی، وزیراعلیٰ سندھ نے نوٹس لیتے ہوئے ایڈیشنل آئی جی سے رپورٹ طلب کرلی۔
تفصیلات کے مطابق گارڈن ویسٹ مکان نمبر 28/3 صدیق وہاب روڈ یسین مسجد کے قریب سے لاپتہ ہونے والے دو بچوں کی گمشدگی کا مقدمہ الزام نمبر 12/2025 گارڈن پولیس نے 364A ، R/w3-TIP ACT-2018 کے تحت درج کر لیا ، مقدمہ زینب یونس زوجہ یونس کی مدعیت میں درج کیا گیا۔
مدعی خاتون نے مقدمہ درج کرانے کے لیے اپنے بیان میں بتایا ہے کہ میں اپنے شوہر اور بچوں کے ہمراہ مزکورہ بالا مکان میں رہائش پزیر ہوں اور AK فٹنس جم گارڈن میں کام کرتی ہوں ، میرا شوہر پٹھان ہے ، 14 جنوری 2025 کو میں جاب پر تھی جب میں قریب دن ایک بجکر 30 منٹ پر گھر آئی تو میرا بیٹا 5 سالہ عالیان عرف علی ولد محمد یونس گھر پر نہیں تھا۔
میرے پوچھنے پر شوہر نے بتایا کہ کچھ ہی دیر قبل باہر کھیلنے کے لیے گیا ہے ، اسی دوران پڑوسن ساحرہ زوجہ عبد الرزاق بھی باہر نکلی اور بتایا کہ ان کا بیٹا 6 سالہ علی رضا ولد عبد الرزاق گھر سے باہر گیا ہے، دونوں ایک ساتھ کھیلنے نکلے ہیں، پھرہم نے ملکر دونوں کی تلاش شروع کی تھی لیکن وہ نہیں ملے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ میرے بیٹے کا رنگ گورا ، گولڈن بال اور بلو جینز پینٹ ، بلو کلر کی شرٹ اور پاؤں میں سینڈل ہیں ، جبکہ علی رضا کا رنگ سانولہ ، سیاہ بال ، وائیٹ ٹراؤزر بلو وائٹ شرٹ پہنے ہے ابتک ان دونوں کا کوئی پتہ نہیں چلا۔
میں عبد الرزاق ولد رب نواز اب تھانے پر رپورٹ کو آئے ہیں، ہمیں شبہ ہے کہ دونوں بچوں کو کوئی نامعلوم شخص یا اشخاص کسی نامعلوم مقصد کے لیے اغوا کر کے لے گئے ہیں قانونی کارروائی کی جائے ، ایف آئی آر درج کرنے کے لیے مدعی کا بیان و کاررروائی گارڈن تھانے کی ڈیوٹی آفیسر ہیڈ کانسٹیبل عامر کی جبکہ ایف آئی آر تفتیشی حکام کے حوالے کر دی۔
دریں اثنا وزیراعلیٰ سندھ نے دو بچوں کے اغوا کا نوٹس لیتے ہوئے کراچی پولیس کو فوری بچوں کو بازیاب کرا کے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔ وزیراعلیٰ نے ایڈیشنل آئی جی سے واقعے کی تفصیلی رپورٹ طلب کرتے ہوئے حکم دیا ہے کہ پولیس بچوں کے والدین سے رابطے میں رہے اور بچوں کو فوری بازیاب کراکر رپورٹ دے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
پنجاب کا ایک اور خاندان چلاس سیلابی ریلے میں پھنس گیا؛ 2 جاں بحق، بچہ لاپتا
دیامر میں کلاؤڈ برسٹ سے سیلابی صورتحال میں لودھراں سے تعلق رکھنے والے ایک ہی خاندان کے 2 افراد جاں بحق ہوگئے اور ایک بچا تاحال لاپتا ہے۔
گزشتہ روز ضلع دیامر میں بابوسر روڈ پر جل سے دیونگ کے درمیان بادل پھٹنے کے نتیجے میں لینڈ سلائیڈنگ اور اچانک آنے والے سیلابی ریلے کے باعث اب تک 5 افراد جان کی بازی ہار گئے۔
قدرتی آفت کے باعث سڑک پر 15 بڑے مقامات پر رکاوٹیں پیدا ہونے سے ٹریفک مکمل طور پر معطل ہوگئی، تقریباً 7 سے 8 کلومیٹر کا علاقہ شدید متاثر ہوا۔
ڈپٹی کمشنر نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 5 ہوگئی ہے جن میں 4 سیاح اور ایک مقامی شہری شامل ہے۔
رپورٹ کے مطابق لودھراں کا خاندان چلاس میں سیلابی ریلے کا نشانہ بن گیا اور اس کے 2 افراد جاں بحق ہوگئے، جاں بحق ہونے والوں میں ڈاکٹرفہداسلام، ان کی بھابی ڈاکٹر مشعل سعد شامل ہیں۔
ڈاکٹر مشعل سعد کا پانچ سالہ بیٹا لاپتا ہے، خاندانی ذرائع کے مطابق ایک ہی خاندان کے 19 افراد کوسٹر پر تفریح کیلئے گئے تھے۔
جاں بحق افراد کے اہلخانہ ڈاکٹرحفیظ اللہ کا بتانا ہے کہ فیملی کے 19 ارکان سیر و تفریح کے لیے گلگت بلتستان گئے تھے،دیامر سیلابی ریلے میں بہہ کر 2 افرادجاں بحق ہوئے، ایک بچہ لاپتہ ہے جب کہ کوسٹر میں موجود دیگر16 افراد حفاظت سے ہیں۔
ڈاکٹرحفیظ اللہ نے مزید بتایا کہ جاں بحق ہونے والوں میں ڈاکٹرمشال اور ان کے دیور فہد کے نام سے ہوئی ہے جن کی لاشیں واپس لانے کی کوشش جاری ہے۔
فہد اسلام اور ان کی بھابھی کی ڈیڈ باڈی ابھی لودھراں نہیں پہنچی، حادثے کے بعد شاہدہ اسلام میڈیکل کالج اسپتال لودھرں میں سوگ کا سماں ہے۔
میڈیکل کالج کے گراؤنڈ میں میں اظہار افسوس کرنے والوں کے لیے شامیانے لگا دیے گئے، شاہدہ اسلام میڈیکل کالج میں سانحہ کے بعد چھٹی کر دی گئی ہے، میڈیکل کالج کانفرنس میں قرآن خوانی کا سلسلہ جاری ہے۔