Islam Times:
2025-09-18@14:50:27 GMT

سکردو، جشن مولود کعبہ

اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT

‍‍‍‍‍‍

اسکردو میں مرکزی جشن علی ڈے کمیٹی سکمیدان کے زیرِ اہتمام جامع مسجد سکردو میں منعقد ہوا، جشن میلاد میں ہزاروں مومنین شریک ہوئے۔ منقبت خوانوں کاچو مطہر، یاسین ساقی، اقبال ثاقی، کاچو احتشام، صداقت شگری نے گل ہائے عقیدت پیش کیے۔ متعلقہ فائیلیںاسلام ٹائمز۔ پوری دنیا میں جشنِ مولودِ کعبہ پورے مذہبی جوش و خروش کے ساتھ منایا گیا۔ اسکردو میں مرکزی جشن علی ڈے کمیٹی سکمیدان کے زیرِ اہتمام جامع مسجد سکردو میں منعقد ہوا، جشن میلاد میں ہزاروں مومنین شریک ہوئے۔ منقبت خوانوں کاچو مطہر، یاسین ساقی، اقبال ثاقی، کاچو احتشام، صداقت شگری نے گل ہائے عقیدت پیش کیے اور علمائے کرام شیخ ذوالفقار انصاری، شیخ بشیر بہشتی، نائب امام جمعہ شیخ حسن سروری، انجمن امامیہ کے صدر آغا باقر حسین الحسینی نے امام علی علیہ السلام کی حیاتِ طیبہ پر روشنی ڈالی۔ آغا باقر حسین الحسینی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج کے اس جشن میلاد میں اہل سنت برادری کی نمائندگی بھی موجود ہے، جس کے لئے میں اہلبیت علیہ السّلام کے چاہنے والے تمام مسلک کے علمائے کرام کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، ان علمائے کرام کی اہلبیت علیہ السّلام سے محبت کے باعث یہ علاقہ امن اور آشتی کا گہوارہ ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

حریت رہنما پروفیسر عبدالغنی بھٹ انتقال کر گئے

پروفیسر بھٹ کا تعلق شمالی کشمیر کے علاقے سوپورو کے قریب واقع گاؤں بوتنگو سے تھا جہاں وہ 1935ء میں پیدا ہوئے ان کی وفات کے بعد کشمیری سیاست اور حریت تحریک میں ایک اہم اور معتدل آواز خاموش ہو گئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ حریت کانفرنس کے سینئر رہنما اور معتدل موقف رکھنے والے پروفیسر عبدالغنی بھٹ 89 برس کی عمر میں انتقال کر گئے۔ پروفیسر بھٹ کا تعلق شمالی کشمیر کے علاقے سوپورو کے قریب واقع گاؤں بوتنگو سے تھا جہاں وہ 1935ء میں پیدا ہوئے ان کی وفات کے بعد کشمیری سیاست اور حریت تحریک میں ایک اہم اور معتدل آواز خاموش ہو گئی ہے۔ انہوں نے ابتدائی تعلیم سری پرات کالج سرینگر سے حاصل کی بعد ازاں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے فارسی اور قانون میں گریجویشن کی ڈگریاں حاصل کیں، اپنی عملی زندگی کا آغاز وکالت سے کیا لیکن بعد میں درس و تدریس کے شعبے سے وابستہ ہوئے۔ وہ ایک بہترین استاد مانے جاتے تھے اور مختلف کالجز میں طلبہ کو تدریس کے فرائض سرانجام دیتے رہے، 1986ء میں انہیں سرکاری ملازمت سے برطرف کر دیا گیا، جس کے بعد وہ عملی سیاست میں آئے، سیاسی میدان میں پروفیسر بھٹ نے مسلمانوں کی سیاسی تنظیم مسلمان یونائیٹڈ فرنٹ کی بنیاد رکھی۔ بعدازاں وہ آل پارٹیزحریت کانفرنس کے چیئرمین بھی منتخب ہوئے اور ایک عرصے تک اس پلیٹ فارم سے کشمیری عوام کے مؤقف کی نمائندگی کرتے رہے۔ وہ مسلم کانفرنس جموں و کشمیر کے صدر بھی رہے، اپنی سیاست میں ہمیشہ مکالمے، افہام و تفہیم اور پرامن تصفیے کی بات کرتے رہے، اسی وجہ سے انہیں معتدل موقف رکھنے والے رہنماؤں میں شمار کیا جاتا تھا، مختلف سیاسی و سماجی رہنماؤں نے ان کی وفات کو ایک ناقابلِ تلافی نقصان قرار دیا ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے حریت رہنما پروفیسر عبدالغنی بھٹ کے انتقال پر دلی دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ انکی جدوجہد، عزم اور قربانیاں ہمیشہ تاریخ میں زندہ رہیں گی۔

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل بلاشبہ غزہ میں نسل کشی کر رہا ہے، برنی سینڈر
  • غزہ میں ہسپتال تباہی کے دہانے پر، ڈبلیو ایچ او کے سربراہ
  • حریت رہنما پروفیسر عبدالغنی بھٹ انتقال کر گئے
  • جشن صادقین (ع) و محفل مشاعرہ
  • جامعۃ النجف سکردو میں جشن صادقین (ع) و محفل مشاعرہ
  • مظفرآباد، مرکزی جامع مسجد میں عظیم الشان سیرت النبیؐ کانفرنس
  • استاد امانت علی خان کو مداحوں سے بچھڑے 51 برس گزر گئے
  • مہمان خصوصی کاحشرنشر
  • 26 نومبر احتجاج کیس، پی ٹی آئی کے 3 ایم این ایز کی ضمانت کی درخواستیں خارج
  • صادقین سے مراد آل محمد (ص) ہیں، علامہ مقصود ڈومکی