پاکستان کا غزہ میں جنگ بندی معاہدے پر رد عمل سامنے آگیا
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
اسلام آباد:
پاکستان نے 15 جنوری 2025 کو ہونے والی غزہ جنگ بندی کا خیر مقدم کیا ہے اور اس پر فوری اور مکمل عمل درآمد کا مطالبہ کیا ہے اور اس امید کا اظہار کیا ہے کہ یہ جنگ بندی مستقل جنگ بندی کا باعث بنے گی اور انسانی امداد کو بڑھانے میں مدد ملے گی۔
ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق اسرائیلی قابض افواج کی طرف سے طاقت کے اندھا دھند استعمال سے بد ترین جانوں اور املاک کا نقصان ہوا ہے اور لاکھوں بے گناہ فلسطینی شہری بے گھر ہو چکے ہیں، اسرائیل کے توسیع پسندانہ عزائم نے پورے خطے کو غیر مستحکم کر دیا ہے۔
پاکستان مسئلہ فلسطین کے منصفانہ، جامع اور پائیدار حل کے لیے اپنی حمایت کا اعادہ کرتا ہے جس کے نتیجے میں جون 1967 سے پہلے کی سرحدووں کی حد بند کے مطابق ایک خودمختار فلسطینی ریاست کا قیام عمل میں آئے جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
غزہ جنگ بندی کی شرائط اور مراحل کیا ہوں گے؟ امریکی اخبار کا بڑا دعویٰ سامنے آگیا
اخبار کے مطابق جنگ بندی پانچ مراحل پر مشتمل ہو گی، جس میں 10 یرغمالیوں کی رہائی اور 18 ہلاک شدہ اسرائیلیوں کی لاشیں واپس کی جائیں گی، اس کے بدلے فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا جائے گا۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ میں 60 روزہ جنگ بندی کے دعوے کے بعد ایک امریکی اخبار نے اس مجوزہ معاہدے کی اہم شرائط اور مراحل کی تفصیلات جاری کی ہیں۔ اخبار کے مطابق جنگ بندی پانچ مراحل پر مشتمل ہو گی، جس میں 10 یرغمالیوں کی رہائی اور 18 ہلاک شدہ اسرائیلیوں کی لاشیں واپس کی جائیں گی، اس کے بدلے فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا جائے گا۔ دوسری طرف اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کی جانب سے یرغمالیوں کی رہائی کی تقریب منعقد نہیں کی جائے گی تاکہ سیاسی فائدہ نہ اٹھایا جا سکے۔ امریکی صدر ٹرمپ نے چند روز قبل کہا تھا کہ اسرائیل نے 60 دن کی جنگ بندی پر شرائط تسلیم کر لی ہیں اور اب قطر اور مصر کی ثالثی میں حتمی تجاویز تیار کی جا رہی ہیں۔قبل ازیں 26 جون کو ایک اسرائیلی اخبار نے دعویٰ کیا تھا کہ غزہ جنگ آئندہ دو ہفتوں میں ختم ہو جائے گی اور حماس کی جگہ چار عرب ممالک غزہ کا انتظام سنبھالیں گے۔