پاکستان کا غزہ میں جنگ بندی معاہدے پر رد عمل سامنے آگیا
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
اسلام آباد:
پاکستان نے 15 جنوری 2025 کو ہونے والی غزہ جنگ بندی کا خیر مقدم کیا ہے اور اس پر فوری اور مکمل عمل درآمد کا مطالبہ کیا ہے اور اس امید کا اظہار کیا ہے کہ یہ جنگ بندی مستقل جنگ بندی کا باعث بنے گی اور انسانی امداد کو بڑھانے میں مدد ملے گی۔
ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق اسرائیلی قابض افواج کی طرف سے طاقت کے اندھا دھند استعمال سے بد ترین جانوں اور املاک کا نقصان ہوا ہے اور لاکھوں بے گناہ فلسطینی شہری بے گھر ہو چکے ہیں، اسرائیل کے توسیع پسندانہ عزائم نے پورے خطے کو غیر مستحکم کر دیا ہے۔
پاکستان مسئلہ فلسطین کے منصفانہ، جامع اور پائیدار حل کے لیے اپنی حمایت کا اعادہ کرتا ہے جس کے نتیجے میں جون 1967 سے پہلے کی سرحدووں کی حد بند کے مطابق ایک خودمختار فلسطینی ریاست کا قیام عمل میں آئے جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
یوکرین روس کیساتھ براہ راست بات چیت کیلئے تیار ہے: صدر زیلنسکی
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کا کہنا ہے کہ روس کے ساتھ براہ راست بات چیت کے لیے تیار ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ولادیمیر زیلنسکی نے کہا کہ روس کے ساتھ بات چیت صرف جنگ بندی کی صورت میں ہوگی۔
یوکرینی صدر کا کہنا ہے کہ جنگ بندی کے بعد کسی بھی فارمیٹ میں بات چیت کے لیے تیار ہیں۔
دوسری جانب یوکرین کے مسئلے پر یورپی رہنماؤں کا اہم اجلاس آج لندن میں ہوگا۔
اس حوالے سے امریکی محکمۂ خارجہ کا کہنا ہے کہ امریکی وزیرِ خارجہ لندن اجلاس میں شرکت نہیں کریں گے، لندن اجلاس میں امریکی مندوب برائے یوکرین کیتھ کیلوگ شریک ہوں گے۔
یوکرینی عہدیدار نے کہا کہ توقع ہے یوکرین کے اتحادی ممکنہ ڈیل پر بات کریں گے۔
ولادیمیر زیلنسکی کا کہنا ہے کہ لندن مذاکرات میں یوکرینی وفد کی پہلی ترجیح غیر مشروط جنگ بندی ہوگی۔
علاوہ ازیں کریملن کے ترجمان دیمتری پیسکوف نے کہا کہ یوکرین تنازع اتنا پیچیدہ ہے کہ فوری جنگ بندی کا حصول ممکن نہیں۔
Post Views: 4