محکمہ داخلہ پنجاب نے اسلحہ لائسنس میں ترمیم و تبدیلی کا عمل آن لائن کر دیا، شہری اسلحہ لائسنس کی وراثتی منتقلی اور ڈپلیکیٹ لائسنس کی درخواست بھی آن لائن جمع کروا سکیں گے۔ محکمہ داخلہ پنجاب کا کہنا ہے کہ اسلحہ لائسنس کی وراثتی منتقلی اور ڈوپلیکیٹ لائسنس کی درخواست بھی آن لائن جمع ہوگی، شہری موجودہ اسلحے کی فروخت اور پاکستان بھر میں لائسنس کی معیاد میں ایکسٹینشن بھی دے سکتے ہیں۔ محکمہ داخلہ کے مطابق پنجاب بھر میں موجود شہری اپنے اسلحہ لائسنس میں موڈیفیکیشن کی درخواست آن لائن دیں گے، اب شہریوں کو اسلحہ لائسنس کے حوالے سے دفاتر کے چکر نہیں لگانا ہوں گے، متعلقہ کاغذات سے لیکر قانونی فیس تک آن لائن جمع کروائی جا سکتی ہے۔ محکمہ داخلہ کا کہنا ہے کہ اسلحہ لائسنس کیلئے آن لائن موڈیول پنجاب آرمز رولز 2023 کے تحت تیار کیے گئے ہیں، آن لائن موڈیول محکمہ داخلہ پنجاب اور نادرا کے اشتراک سے تیار کیا گیا۔تمام ڈپٹی کمشنرز کو اسلحہ لائسنس کیلئے آن لائن موڈیول کے استعمال کے بارے میں مراسلہ جاری کر دیا گیا ہے کہ ڈپٹی کمشنرز اسلحہ لائسنس میں تبدیلی کیلئے آنے والے شہریوں کو آن لائن موڈیول بارے آگاہی دیں۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: محکمہ داخلہ پنجاب اسلحہ لائسنس میں اسلحہ لائسنس کی

پڑھیں:

پنجاب حکومت کا تاریخ میں پہلی بار گن شوٹنگ کلب کی اجازت دینے کا فیصلہ 

حکومت پنجاب نے تاریخ میں پہلی بار گن شوٹنگ کلب کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق اسلحہ لائسنسنگ میں اختیارات کی تبدیلی اور سخت سزاؤں، جرمانوں میں اضافے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے، اسلحہ کے غیر قانونی استعمال، اسمگلنگ اور دہشت گردی کی روک تھام کے لیے پنجاب آرمز آرڈیننس 1965 میں بڑی ترمیمات کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

پنجاب حکومت نے  پنجاب آرمز آرڈیننس 1965 میں بڑی ترمیمات کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس حوالے سے بل پنجاب اسمبلی پہنچ گیا۔

متن کے مطابق پنجاب میں پہلی بار گن کلبوں میں اسلحہ کے ذریعے پریکٹس کی اجازت ہوگی، کلب میں غیر ممنوعہ اسلحہ سے ٹارگٹ شوٹنگ کی تربیت دی جا سکے گی۔

اس میں کہا گیا کہ کلب کے لیے لائسنس لازمی ہوگا، بغیر لائسنس کے5 سے 7 سال قید اور 30 لاکھ روپے تک جرمانا ہوگا، لائسنسنگ کی چھان بین اور مقدمات کی کارروائی کا اختیار  مجسٹریٹ سے ڈپٹی کمشنر کو دے دیا گیا ہے۔

اسلحہ لائسنس جاری کرنے یا منسوخ کرنے جیسے فیصلوں کا اختیار صوبائی حکومت سے اب سیکریٹری ہوم ڈیپارٹمنٹ کے پاس ہوگا۔

متن  کے مطابق کوئی بھی اسلحہ کیس میں رعایت نہیں دی جائے گی، اور پولیس بغیر وارنٹ گرفتاری کر سکے گی، غیر ممنوعہ اسلحہ، رکھنے پر کم از کم 3 سال قید اور  10 لاکھ روپے جرما جبکہ دکھانے یا استعمال پر 7 سال قید اور 20 لاکھ جرمانہ ہوگا۔

ممنوعہ اسلحہ رکھنے پر 4 سے 7 سال قید اور  20 لاکھ جرمانہ جبکہ استعمال پر  7 سے 10 سال قید اور  20 لاکھ جرمانہ ہوگا۔

بڑی مقدار میں اسلحہ 2 ممنوعہ یا 5 غیر ممنوعہ اسلحے کی موجودگی پر 10 سے 14 سال قید اور  30 لاکھ جرمانہ ہوگا۔

بل کے مطابق جرمانوں میں بھی تاریخی اضافہ ، جرمانہ پانچ ہزار سے بڑھا کر ایک لاکھ تیس ہزار ہوگا، جرمانہ ادا نہ کرنے پر 3 ماہ سے 2 سال تک اضافی قید ہوگی۔

متن کے مطابق سیکشن 27 کا خاتمہ کردیا گیا ، جس سے اسلحہ کے حوالے سے کسی بھی قسم کی چھوٹ یا استثنیٰ کو ختم کردیا گیا۔

اسلحہ بنانے یا مرمت کی انڈسٹری کو لائسنس کے بغیر چلانا 7 سال قید اور  30 لاکھ جرمانا ہوگا، بل کا مقصد عوامی حفاظت کو یقینی بناتے ہوئے اسلحہ کے ذمہ دارانہ استعمال کو فروغ دینا، سزاؤں کو سخت کرنا، اور گن شوٹنگ کلبوں کے ذریعے اسلحہ کی تربیت کو ریگولیٹ کرنا ہے۔

بل پنجاب اسمبلی کی متعلقہ کمیٹی کے حوالے کردیا گیا ، کمیٹی دو ماہ تک رپورٹ پیش کرے گی۔

متعلقہ مضامین

  • عادی مجرموں اور فورتھ شیڈول میں شامل افراد کو ٹریکنگ ڈیوائسز پہنانے کا فیصلہ
  • پنجاب حکومت کا گن شوٹنگ کلب کی اجازت دینے کا فیصلہ؟
  • پنجاب حکومت کا عادی مجرموں اور فورتھ شیڈول میں شامل افراد کو ٹریکنگ بینڈز لگانے کا فیصلہ
  • جرائم پیشہ افراد کی نگرانی کیلئے محکمہ داخلہ کا بڑا فیصلہ
  • پنجاب کابینہ: 25 فیصد گندم نہ خریدنے والی فلور ملوں کا لائسنس منسوخ ہو گا، آرڈیننس میں ترمیم منظور
  • قومی اسمبلی کمیٹی برائے داخلہ میں پاکستان سیٹیزن شپ ایکٹ ترمیمی بل منظور،پاکستانیوں کو شہریت نہیں چھوڑنی پڑے گی،ڈی جی پاسپورٹس
  • پنجاب حکومت کا تاریخ میں پہلی بار گن شوٹنگ کلب کی اجازت دینے کا فیصلہ 
  • اسلحہ لائسنس کے حوالے سے حکومت کا بڑا فیصلہ
  • بلوچستان حکومت کا بڑا فیصلہ، لیویز اہلکار اور اثاثے پولیس میں ضم
  • نجی سیکورٹی کمپنیز اور گارڈز کی انسپکشن،37 ہزار ماہانہ اجرت نہ دینے پر مینجر گرفتار