5 ماہ جیل میں رہ کر آئی تو نہیں روئی ، بچوں کی خوشی دیکھ کر آنسو آجاتے ہیں،مریم نواز
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 جنوری2025ء)وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ بغیر کسی قصور کے 5 ماہ جیل میں رہ کر آئی ہوں لیکن جیل میں نہیں روئی،پاکستان اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ فلسطین کے دو ریاستی حل کے اپنے موقف کا اعادہ کرتا ہے۔ طلبہ سے خطاب میں وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا کہ جتنا پیار مجھے طلبہ کی طرف سے مل رہا ہے وہ بیان نہیں کر سکتی، میرے مخالفین کہتے ہیں کہ یہ سب کچھ اسٹیجڈ ہوتا ہے، مخالفین یہاں آکر دیکھیں کہ کس طرح ایک ماں نے اپنے بچوں کے ساتھ اپنا رشتہ قائم کر لیا ہے‘۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ بغیر کسی قصور کے 5 ماہ جیل میں رہ کر آئی ہوں، جیل میں نہیں روئی لیکن بچوں کو جب ان کا حق اسکالر شپ کی صورت میں ملتا ہے تو اٴْن بچوں کی خوشی دیکھ کر آنکھوں میں آنسو آجاتے ہیں۔(جاری ہے)
مریم نواز نے کہاکہ اب پنجاب کے بچوں کے ساتھ ایسا نہیں ہوگا کہ کسی کے خواب ادھورے رہ جائیں، اس سال 30 ہزار اسکالر شپ دی ہیں، یہ چھوٹا نمبر ہے، اگلے سال 50 ہزار تک لے کر جائیں گے۔
انہوںنے کہاکہ میں اور پوری پاکستانی قوم فلسطین بالخصوص غزہ میں جنگ بندی کا خیر مقدم کرتے ہیں، امن کے حصول کیلئے قطر، سعودی عرب، امریکہ، مصر اور دیگر دوست ممالک کی انتھک کوششیں ناقابل فراموش ہیں۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ امن و امان کے قیام کیلئے غزہ اور دیگر جنگ زدہ علاقوں میں انسانی امداد کی ترسیل انتہائی اہم ہے،ہمیں امید ہے کہ اس جنگ بندی کا مکمل طور پر احترام کیا جائے گا۔مریم نوازنے کہاکہ پاکستانی عوام فلسطینی بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ کھڑے ہیں اور گزشتہ کئی دہائیوں سیاسرائیلی جارحیت کے خلاف جد و جہد میں اپنی جان و مال کا نذرانہ پیش کرنے والوں کو ہم خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ فلسطین کے دو ریاستی حل کے اپنے موقف کا اعادہ کرتا ہے،1967 سے قبل کی حدود پر مبنی القدس شریف دارالحکومت کے طور پر آزاد فلسطین ہی اس مسئلے کا پائیدار حل ہے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے مریم نواز نے کہاکہ جیل میں
پڑھیں:
پاکستان اور جرمنی جمہوریت، برداشت اور پارلیمانی طرزِ حکمرانی پر یقین رکھتے ہیں، مریم نواز
— اسکرین گریبوزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کا کہنا ہے کہ پاکستان اور جرمنی جمہوریت، برداشت اور پارلیمانی طرزِ حکمرانی پر یقین رکھتے ہیں۔ پارلیمانی تعاون عوامی اعتماد اور باہمی تفہیم کا پُل ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز سے جرمن پارلیمنٹ کی رکن دِریا تُرک نَخباؤر کی ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں دو طرفہ تعلقات، پارلیمانی تعاون، ماحولیات، کلین انرجی اور دیگر منصوبوں پر گفتگو ہوئی۔
وزیر اعلیٰ پنجاب کا کہنا ہے کہ سیلاب کے دوران اظہار ہمدردی و یکجہتی پاک جرمن دیرینہ دوستی کی عکاسی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جرمن تعاون نے پنجاب میں ماحولیات، توانائی اور دیگر شعبوں کے فروغ میں اہم کردار ادا کیا۔ 2024 میں پاکستان اور جرمنی کے درمیان تجارت 3.6 ارب ڈالر تک پہنچنا خوش آئند ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ پنجاب جرمنی کی رینیو ایبل انرجی سمیت مختلف شعبوں میں مزید سرمایہ کاری کا خیرمقدم کرتا ہے، تعلیم حکومت پنجاب کے اصلاحاتی ایجنڈے کا بنیادی ستون ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ پنجاب نصاب کی جدت، ڈیجیٹل لرننگ اور عالمی تحقیقی روابط کے فروغ پر کام کر رہا ہے، 10 ہزار سے زائد پاکستانی طلبہ جرمن جامعات میں زیرِ تعلیم ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ثقافتی تعاون مؤثر سفارت کاری ہے، جرمن اداروں کے ساتھ مشترکہ فن و ثقافت کے منصوبوں کا خیرمقدم کرتے ہیں، پاکستان اور جرمنی امن، ترقی اور انسانی وقار کی مشترکہ اقدار کے حامل ہیں۔
وزیراعلیٰ نے فریڈرک ایبرٹ فاؤنڈیشن کے تحت تربیتی ورکشاپس منعقد کرنے کی تجویز پیش کی، جبکہ نوجوانوں کی روزگاری صلاحیت میں اضافے کے لیے جرمن ماڈل اپنانے کی خواہش کا اظہار بھی کیا۔