سلوواکیا، طالب علم نے چھری کے وار سے خاتون ٹیچر اور ہم جماعت کو قتل کردیا
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
BRATISLAVA:
سلوواکیاکے شمالی علاقے میں واقعے ہائی اسکول میں ایک طالب علم نے چھریوں کے وار سے خاتون ٹیچر اور اپنی ہم جماعت کو قتل دوسرے ہم جماعت کو شدید زخمی کردیا۔
خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق ایمرجنسی سروس کی ترجمان ڈینکا کیپاکوا نے بتایا کہ اسپیسکا اسٹارا ویس میں ہائی اسکول میں پیش آنے والے واقعے کی اطلاع پر ایمرجنسی سروس کے کئی اہلکاروں کو فوری طور پر روانہ کردیا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ واقعے میں دو افراد ہلاک اور تیسرا زخمی ہوگیا ہے، جن کو اسپتال منتقل کردیا گیا اور انہیں شدید زخم آئے ہیں تاہم حالت خطرے سے باہر ہے۔
ایمرجنسی سروس نے بتایا کہ چھریوں کے وار سے دم توڑنے والی خاتون ٹیچر 51 سالہ اور طالبہ کی عمر 18 سال تھی اور زخمی ہونے والی طالبہ کی عمر بھی 18 سال ہے۔
سلوواکیا کے وزیرداخلہ میٹس سوٹاج ایسٹوک نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر بتایا کہ خاتون ٹیچر پر 3 اور طالبہ پر دو ضرب لگے تھے۔
پولیس نے بتایا کہ اسپیسکا اسٹارا ویس میں سنگین جرم کا ارتکاب کرنے والے ملزم 18 سالہ طالب علم کو واقعے کے تھوڑی دیر بعد ہی گرفتار کرلیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق دارالحکومت براسٹیسلیوا سے شمال مشرق کی طرف 376 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع شہر اسپیسکا اسٹارا ویس کی آباد دو ہزار کے لگ بھگ ہے جہاں جائے وقوع پر وزیرتعلیم اور پولیس سربراہ بھی پہنچے۔
سلوواکیا یورپ کے ان ممالک میں شامل ہیں جہاں جرائم کی شرح انتہائی کم ہے تاہم 54 لاکھ نفوس پر مشتمل وسطی یورپی ملک میں گزشتہ برس مئی میں اس وقت کے وزیراعظم رابرٹ فیکو پر قاتلانہ حملہ ہوا تھا۔
صدر پیٹر پیلیگرینی نے بیان میں کہا کہ دنیا کا کوئی مسئلہ چاقو یا کسی ہتھیار سے حل نہیں کیا جاسکتا ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
برطانیہ میں ٹرین پر چاقو سے حملہ، 10 افراد زخمی، دو مشتبہ حملہ آور گرفتار
لندن: برطانیہ کے علاقے کیمرج شائر میں ٹرین کے اندر چاقو کے حملے کے نتیجے میں 10 افراد زخمی ہو گئے، جن میں سے 9 کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔
پولیس کے مطابق یہ واقعہ ڈانکاسٹر سے لندن کنگز کراس جانے والی ٹرین میں پیش آیا، جو شام 6 بج کر 25 منٹ پر روانہ ہوئی تھی۔
واقعے کے بعد پولیس نے ہنٹنگڈن اسٹیشن پر کارروائی کرتے ہوئے دو مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا۔
زخمیوں کو فوری طور پر قریبی اسپتال منتقل کر دیا گیا، جبکہ دیگر مسافروں کو لندن جانے والی بسوں کے ذریعے روانہ کیا گیا۔
پولیس نے اس واقعے کو ’بڑا حادثہ‘ قرار دیا ہے اور بتایا کہ انسدادِ دہشت گردی ماہرین تحقیقات میں معاونت کر رہے ہیں۔
ایک عینی شاہد نے بتایا کہ اُس نے ایک شخص کو خون آلود بازو کے ساتھ بھاگتے اور چیختے ہوئے دیکھا، “ان کے پاس چاقو ہے، بھاگو!” — اس کے فوراً بعد ایک اور شخص زمین پر گرا نظر آیا۔
برطانوی وزیراعظم کیئر اسٹارمر نے اس افسوسناک واقعے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ حملہ “انتہائی پریشان کن” ہے۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ افواہوں سے گریز کریں اور پولیس کی ہدایات پر عمل کریں۔
پولیس نے کہا ہے کہ واقعے کی تحقیقات جاری ہیں، تاہم حملے کی وجوہات تاحال سامنے نہیں آئیں۔