چین کی جانب سے پاکستانی سیٹلائٹ سمیت تین مصنوعی سیاروں کی کامیاب لانچنگ
اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT
چین کی جانب سے پاکستانی سیٹلائٹ سمیت تین مصنوعی سیاروں کی کامیاب لانچنگ WhatsAppFacebookTwitter 0 17 January, 2025 سب نیوز
بیجنگ :چین نے جیو چھیوان سیٹلائٹ لانچ سینٹر سے لانگ مارچ 2 ڈی کیریئر راکٹ کے ذریعے پاکستان پی آر ایس سی-ای او 1 سیٹلائٹ سمیت تین مصنوعی سیاروں کو بیک وقت کامیابی سے خلا میں بھیج دیا ۔ چینی میڈ یا نے بتا یا کہ بیجنگ وقت کے مطابق جمعہ کے روز دن 12بج کر 7منٹ پر سیاروں کو خلا میں بھیجا گیا۔دوسرے دو مصنوعی سیاروں میں تھیان لو-1 سیٹلائٹ اور بلیو کاربن 1 سیٹلائٹ شامل ہیں۔تینوں سیٹلائٹس مقررہ مدار میں کامیابی سے داخل ہوئے اور لانچ مشن مکمل طور پر کامیاب رہا۔ یہ لانگ مارچ کیریئر راکٹ کی 556 ویں پرواز ہے۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: مصنوعی سیاروں
پڑھیں:
خلائی پروگرام کوخراج تحسین پیش کرنے کیلئے سپارکو ڈے پر یاد گاری ڈاک ٹکٹ جاری
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (رپورٹ:منیر عقیل انصاری) سپارکو ڈے کے موقع پر یادگاری ڈاک ٹکٹ جاری کردیے گئے جو پاکستان کی خلائی تحقیق میں ایک اہم سنگِ میل کی حیثیت رکھتے ہیں۔یہ ٹکٹ آئی کیوب – قمر، پاک سیٹ – ایم ایم 1 اور ای او – 1 کی کامیاب لانچ کو خراجِ تحسین پیش کرنے کےلیے جاری کیے گئے ہیں،
جو ملک کے خلائی پروگرام کےلیے نمایاں کامیابی کی علامت ہیں۔آئی کیوب – قمر، جو 3 مئی 2024 کو چین کے مشن چانگ ای – 6 کے ذریعے لانچ کیا گیا، پاکستان کا پہلا قمری کیوب سیٹلائٹ تھا جس نے چاند کے مدار میں کام کرنے کی صلاحیت کو ثابت کیا اور سورج و چاند کی تصاویر حاصل کیں۔پاک سیٹ – ایم ایم 1، جو 30 مئی 2024 کو لانچ ہوا،
ایک جیو اسٹیشنری کمیونیکیشن سیٹلائٹ ہے جو نشریات، ٹیلی کمیونیکیشن اور انٹرنیٹ خدمات کو بہتر بناتے ہوئے سماجی و معاشی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔پاکستان کا الیکٹرو – آپٹیکل سیٹلائٹ ای او – 1، جو 17 جنوری 2025 کو لانچ کیا گیا، ایک مقامی طور پر تیار کردہ مشاہداتی سیٹلائٹ ہے ۔
جو زراعت، شہری منصوبہ بندی، ماحولیاتی نگرانی اور قدرتی آفات کے ردعمل کےلیے قیمتی تصاویر فراہم کرتا ہے۔سپارکو کے ترجمان کے مطابق سپارکو ڈے پر ان ڈاک ٹکٹوں کا اجرا نہ صرف ان تاریخی مشنز کو خراجِ تحسین ہے بلکہ پاکستان کے خلائی سفر کی مسلسل جدوجہد اور خود انحصاری کی بھی علامت ہے۔