حکومت نے 5 جی ٹیکنالوجی کے سپیکٹرم کی نیلامی کے فریم ورک کو حتمی شکل دے دی
اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT
اسلام آباد: حکومت نے 5 جی ٹیکنالوجی کے سپیکٹرم کی نیلامی کے فریم ورک کو حتمی شکل دے دی۔
دستاویزات کے مطابق وزارت آئی ٹی نے فائیو جی ٹیکنالوجی کا روڈ میپ تیار کر لیا،فائیو جی ٹیکنالوجی جون سے ملک بھر میں لانچ ہوگی۔
سپیکٹرم کی نیلامی 5 مراحل میں مکمل کی جائے گی،فائیو جی سپیکٹرم کی نیلامی کا عمل فروری سے شروع ہوگا،پی ٹی اے کنسلٹنٹ کی سفارشات سپیکٹرم ایڈوائزری کمیٹی کو دے گا۔
دوسرے مرحلے میں ایڈوائزری کمیٹی پالیسی اصلاحات کو حتمی شکل دے گی،کمیٹی مارچ میں فائیو جی سپیکٹرم کی قیمتوں کا تعین اور تجارتی شرائط طے کرے گی۔
اپریل میں وفاقی حکومت کی جانب سے پالیسی ڈائریکٹیو کی منظوری دی جائے گی،پی ٹی اے مئی میں فائیو جی سپیکٹرم کو نیلام کرے گا،فائیو جی کے چار سپیکٹرم نیلامی کے لیے رکھے جائیں گے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: جی ٹیکنالوجی فائیو جی
پڑھیں:
اسلام آباد میں پہلے انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم کی تعمیر کا حتمی فیصلہ، پی سی بی اور سی ڈی اے کا مشترکہ منصوبہ
اسلام آباد میں پہلے باقاعدہ کرکٹ اسٹیڈیم کی تعمیر کا منصوبہ حتمی مراحل میں داخل ہو گیا ہے، اسلام آباد میں ہونے والے اہم اجلاس میں منصوبے کے مجوزہ ڈیزائن کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کا کوئی اسٹیڈیم عالمی معیار کا نہیں، مگر اب کام ہوگا، چیئرمین پی سی بی محسن نقوی
ڈان نیوز کے مطابق بدھ کے روز چیئرمین پی سی بی محسن نقوی کی زیر صدارت اسلام آباد میں اہم اجلاس ہوا، جس میں سی ڈی اے حکام اور کنسلٹنٹس نے اسٹیڈیم کا کونسیپٹ ڈیزائن پیش کیا، اسٹیڈیم سیکٹر ڈی12 کے قریب مارگلہ کی پہاڑیوں کے دامن میں تعمیر کیا جائے گا۔
نئے اسٹیڈیم میں تقریباً 32 ہزار افراد کے بیٹھنے کی گنجائش رکھی گئی ہے اور اسے مارگلہ کے کھلے نظاروں کے ساتھ تعمیر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
10 ہزار گاڑیوں کی پارکنگعام شہریوں کے لیے تقریباً 10 ہزار گاڑیوں کی پارکنگ اسٹیڈیم سے ایک کلومیٹر دور بنائی جائے گی تاکہ ٹریفک دباؤ کم رہے۔ منصوبے کو دبئی کرکٹ اسٹیڈیم کی طرز پر تیار کرنے کا ارادہ ظاہر کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: محسن نقوی نے لاہور، راولپنڈی اور کراچی اسٹیڈیمز کے نئے ڈیزائن کی منظوری دے دی
ذرائع کے مطابق پی سی ون جس کی لاگت پہلے 12 ارب روپے تھی، اب ڈیزائن کی نظرثانی کے بعد 8 ارب روپے تک کر دی گئی ہے۔ منصوبے پر اگلے ہفتے دوبارہ اجلاس ہو گا، جس کے بعد ٹیندرنگ کا عمل شروع کرنے کیلئے سی ڈی اے کو حتمی منظوری دے دی جائے گی۔ تعمیر شروع ہونے کے بعد منصوبہ دو برس میں مکمل کیا جا سکتا ہے۔
راولپنڈی اسٹیڈیم پر دباؤ اور شہری مشکلاتفی الحال جڑواں شہروں میں صرف راولپنڈی اسٹیڈیم ہی انٹرنیشنل میچز کے لیے موجود ہے، لیکن شہر کے وسط میں واقع ہونے کے باعث میچز کے دوران ٹریفک جام، سڑکوں کی بندش اور سکیورٹی انتظامات سے شہری شدید مشکلات کا سامنا کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کچھ لوگوں کی خواہش ہے چیئرمین پی سی بی کے عہدے سے استعفیٰ دے دوں، محسن نقوی
علاقہ مکین فرقان حسین کے مطابق میچز کے دن مری روڈ اور اطراف کے علاقوں میں ٹریڈرز کو بھی بندشوں کے باعث شدید مالی نقصان اٹھانا پڑتا ہے۔
سی ڈی اے اور پی سی بی کا مشترکہ منصوبہسی ڈی اے حکام کے مطابق مجوزہ اسٹیڈیم سی ڈی اے اور پی سی بی کا مشترکہ منصوبہ ہو گا۔ ابتدائی مذاکرات کے مطابق پی سی بی 5 برس میں اسٹیڈیم مکمل کرے گا جبکہ سی ڈی اے 280 کنال زمین 99 برس کی لیز پر فراہم کرے گا۔ آمدن کی تقسیم میں 70 فیصد حصہ پی سی بی جبکہ 30 فیصد سی ڈی اے کو ملے گا۔
شکرپڑیاں اسٹیڈیم منصوبہ کیوں ختم ہوا؟اس سے قبل شکرپڑیاں میں اسٹیڈیم کی تعمیر کا منصوبہ شروع کیا گیا تھا، لیکن سپریم کورٹ نے اسے ختم کردیا تھا۔ شکرپڑیاں کا علاقہ 1960 کے ماسٹر پلان کے مطابق اسپورٹس سینٹر کے لیے مختص تھا، تاہم 1979 کے حکومتی نوٹیفکیشن کے بعد اسے نیشنل پارک میں شامل کردیا گیا جس کے بعد اسٹیڈیم تعمیر کی اجازت ختم ہوگئی۔
اب سی ڈی اے نے نیا مقام سیکٹر ڈی12 کے قریب منتخب کر لیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں