Jang News:
2025-10-15@02:11:52 GMT

جتھوں سے بلیک میلنگ اب برداشت نہیں کی جائے گی، طلال چوہدری

اشاعت کی تاریخ: 14th, October 2025 GMT

جتھوں سے بلیک میلنگ اب برداشت نہیں کی جائے گی، طلال چوہدری

وفاقی وزیر مملکت برائے داخلہ سینیٹر طلال چوہدری نے کہا ہے کہ جتھوں سے بلیک میلنگ اب برداشت نہیں کی جائے گی۔

جیونیوز کے پروگرام آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ میں گفتگو کے دوران طلال چوہدری نے کہا کہ جنہوں نے جرم کیا اور جرم کرایا، ان سب کو بھگتنا پڑے گا۔

ٹی ایل پی ہمیشہ جھوٹ بول کر لوگوں کو گمراہ کرتی ہے، ڈی آئی جی فیصل کامران

ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) فیصل کامران نے کہا ہے کہ تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) ہمیشہ جھوٹ بول کر لوگوں کو گمراہ کرتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت میں انہوں نے 2 مرتبہ ایسے مارچ کی کوشش کی، پہلی بار ان کے مارچ کی ٹائمنگ پاک، بھارت جنگ کی تھی، دوسری بار سیلاب اور پاک افغان جنگ کے دوران مارچ نکالا۔

وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ جتھوں سے بلیک میلنگ اب برداشت نہیں کی جائے گی، ان کے مطالبات تھے کہ قتل اور سنگین جرائم میں گرفتار ان کے لوگ رہا کیے جائیں۔

حکومت کا ٹی ایل پی واقعے پر جعلی خبروں کیخلاف بڑا ایکشن

وفاقی حکومت نے تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) واقعے پر جعلی خبروں کے خلاف بڑا ایکشن شروع کردیا ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ حکومت نے ہرممکن کوشش کی کہ خون خرابہ نہ ہو، افغانستان نے پاکستان پر حملہ کیا لیکن انہوں نے دھرنا ختم نہیں کیا۔

طلال چوہدری نے یہ بھی کہا کہ جب تک قومی قیادت مل کر کام نہیں کرے گی ایسے نفرت انگیز واقعات کو روکنا ممکن نہ ہوگا، ریاست کے نرم رویے کی وجہ سے یہ جتھے یہاں تک پہنچے ہیں۔

مذہبی جماعت کی قیادت کیخلاف منی لانڈرنگ کی تحقیقات شروع

وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے مذہبی جماعت کی قیادت کے خلاف منی لانڈرنگ کی تحقیقات شروع کردیں۔

انہوں نے کہا کہ چھاپے میں کروڑ روپے، سونا اور 70 گھڑیاں برآمد ہوئیں مطلب یہ سب ان کے ذاتی فائدے کےلیے تھا، ان کا مطالبہ تھا کہ جو کیش اور سونا برآمد کیا گیا یہ واپس کیا جائے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ غیر مبہم طور پر یہ بھی مطالبہ تھا کہ جو مارچ پر خرچ آیا ہے وہ بھی دے دیں، غزہ دوائیاں یا امداد بھیجنے سے متعلق ان کا کوئی مطالبہ نہیں تھا، انہوں نے پاکستان کی ایک بڑی مذہبی شخصیت کو بھی شرمندہ کیا۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: طلال چوہدری ٹی ایل پی نے کہا کہ انہوں نے نہیں کی

پڑھیں:

پاکستان مزید اشتعال انگیزی برداشت نہیں کریگا،افغان طالبان کو دو ٹوک انتباہ

پاک افغان سرحد کو غیر مستحکم کرنے کی دانستہ کوشش ، افغان نگران وزیر خارجہ کے بھارت میں دیے گئے بیانات مسترد
افغان طالبان، فتنہ الخوارج اور فتنہ الہندستان کی بلاجواز جارحیت خطے کے امن کیلئے خطرہ ہے،ترجمان دفتر خارجہ

پاکستان نے افغان طالبان کے حالیہ حملوں پر پاکستان نے شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ کسی بھی مزید اشتعال انگیزی کا بھرپور اور فیصلہ کن جواب دیا جائے گا۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ افغان طالبان، فتنہ الخوارج اور فتنہ الہندستان کی بلاجواز جارحیت خطے کے امن کے لیے خطرہ ہے اور پاک افغان سرحد کو غیر مستحکم کرنے کی دانستہ کوشش ہے، جو دونوں ممالک کے درمیان پرامن ہمسائیگی اور تعاون کے جذبے کے منافی ہے۔ترجمان کے مطابق پاکستان نے اپنے دفاع کا حق استعمال کرتے ہوئے سرحد کے تمام محاذوں پر مؤثر جواب دیا جس کے نتیجے میں طالبان فورسز اور وابستہ خوارج کو جانی و مالی نقصان پہنچا۔ پاکستان نے جوابی کارروائی میں دہشت گردوں کے ٹھکانے اور انفراسٹرکچر کو نشانہ بنایا جو پاکستان کے خلاف منصوبہ بندی میں استعمال ہو رہے تھے۔انہوں نے واضح کیا کہ کارروائی کے دوران پاکستان نے عام شہریوں کے تحفظ کو اولین ترجیح دی۔ پاکستان مذاکرات، سفارت کاری اور باہمی مفاد پر مبنی تعلقات کا حامی ہے لیکن اپنی سرزمین اور عوام کے تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدام اٹھانے کا حق محفوظ رکھتا ہے۔دفتر خارجہ نے افغان نگران وزیر خارجہ کے بھارت میں دیٔے گئے بیانات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ اصل مسائل سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہے۔ طالبان حکومت دہشت گردوں کی موجودگی اور سرگرمیوں کی ذمہ داری سے خود کو الگ نہیں کرسکتی کیونکہ ان کے شواہد اقوام متحدہ کی رپورٹس میں موجود ہیں۔ترجمان نے کہا کہ افغان طالبان دہشت گردی کے خلاف جنگ مشترکہ جدوجہد ہے، طالبان حکومت کو اپنی سرزمین کسی ملک کے خلاف استعمال نہ ہونے دینے کے وعدے پر عمل کرنا ہوگا اور علاقائی امن کے لیے مثبت کردار ادا کرنا ہوگا۔ پاکستان بارہا فتنہ الخوارج اور فتنہ الہندستان کی سرگرمیوں پر تحفظات ظاہر کرچکا ہے اور توقع رکھتا ہے کہ طالبان حکومت ان عناصر کے خلاف ٹھوس اقدامات کرے گی۔شفقت علی خان نے بتایا کہ پاکستان نے اخوت کے تحت 40 لاکھ افغانوں کی 4 دہائیوں تک میزبانی کی اور اب ان کی موجودگی کو عالمی قوانین کے مطابق منظم کیا جائے گا۔ پاکستان ایک پرامن، مستحکم اور خوشحال افغانستان چاہتا ہے اور امید رکھتا ہے کہ طالبان حکومت وعدوں کی پاسداری کرے گی تاکہ افغان عوام ایک حقیقی نمائندہ حکومت کے تحت آزادانہ زندگی گزار سکیں۔

متعلقہ مضامین

  • ٹی ایل پی کے مطالبات میں فلسطین کا ذکر نہیں تھا، جتھوں سے بلیک میل نہیں ہوں گے، طلال چوہدری
  •  دھرنے ناقابل برداشت ،ریاست کافیصلہ ہے جتھوں سے بلیک میل نہیں ہونا،طلال چوہدری
  • احتجاج میں پرتشدد واقعات، ’ٹی ایل پی کو فوری کالعدم قرار دیا جائے‘
  • پاکستان مزید اشتعال انگیزی برداشت نہیں کریگا،افغان طالبان کو دو ٹوک انتباہ
  • کراچی حساس شہر ہے‘سب سے پہلے یہاں سے افغانیوں کو نکالا جائے‘وفاقی وزیر تعلیم
  • دہشت گردوں کی سہولت کاری ناقابل برداشت
  • اسلام آبادپولیس کا وفاقی دارالحکومت کی اہم سڑکوں پر فلیگ مارچ
  • پاکستان یونائیٹڈ ورکرزفیڈریشن بلوچستان کے جنرل سیکرٹری ممبر ورکرز ویلفیئر فنڈ اسلام آباد پیرمحمدکاکڑ وفاقی وزیر اوورسیز پاکستانی اینڈ ہیومن ریسورس چوہدری سالک حسین سے محنت کشوں کے لیے بہترین خدمات کے اعتراف میں شیلڈ وصول کر رہے ہیں اس موقع پر وفاقی سیکرٹ
  • وفاقی حکومت نے غیر قانونی مقیم افغان شہریوں کو ملازمت یا رہائش دینے پر پابندی عائد کردی