ٹی ایل پی کے مطالبات میں فلسطین کا ذکر نہیں تھا، جتھوں سے بلیک میل نہیں ہوں گے، طلال چوہدری
اشاعت کی تاریخ: 14th, October 2025 GMT
وفاقی وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا ہے کہ تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کی جانب سے جو بالواسطہ مطالبات کیے گئے ان میں فلسطین کا کہیں ذکر نہیں تھا، یہ چاہتے تھے کہ سنگین جرائم میں گرفتار ان کے لوگوں کو رہا کیا جائے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ریاست کا فیصلہ ہے کہ جتھوں سے بلیک میل نہیں ہونا بلکہ آگے بڑھنا ہے، تحریک لبیک پاکستان کے دھرنے ناقابل برداشت ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: تحریک لبیک پاکستان کے احتجاج کے پیچھے کیا مقاصد کار فرما تھے؟
انہوں نے کہاکہ افغانستان نے پاکستان پر حملہ تو بھی انہوں نے دھرنا ختم نہیں کیا، پہلی بار جب انہوں نے دھرنا دیا تو ٹائمنگ پاک بھارت جنگ کی تھی۔
طلال چوہدری نے کہاکہ احتجاج کرنے والوں اور ان کی قیادت کو بھگتنا پڑے گا، ریاست کے نرم رویے کی وجہ سے یہ جتھے یہاں تک پہنچے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ 26 نومبر کی طرح اس بار بھی فیک نیوز پھیلائی گئیں، جو لوگ اس عمل میں ملوث ہیں ان کے خلاف بھی کارروائی کی جائےگی۔
قبل ازیں گفتگو کرتے ہوئے ڈی آئی جی آپریشنز لاہور فیصل کامران نے کہاکہ تحریک لبیک کے سربراہ سعد رضوی مفرور ہیں اور جلد قانون کے شکنجے میں ہوں گے۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ حالیہ مظاہروں کے دوران مشتعل مظاہرین کے تشدد سے 60 پولیس اہلکار مستقل طور پر معذور ہو چکے ہیں۔
واضح رہے کہ تحریک لبیک پاکستان کا احتجاج ختم کرانے کے لیے پولیس نے آپریشن کیا تھا، اس دوران ایک ایس ایچ او شہید جبکہ دیگر 4 افراد بھی جاں بحق ہو گئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: سعد رضوی مفرور، مظاہرین کے تشدد سے 60 پولیس اہلکار معذور ہو چکے ہیں، ڈی آئی جی آپریشنز لاہور
اس دوران تحریک لبیک کی جانب سے دعویٰ کیا گیا تھا کہ ان کے 180 سے زیادہ کارکن شہید ہو چکے ہیں، تاہم اس کی کسی آزاد ذرائع سے تصدیق نہیں ہو سکی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews تحریک لبیک پاکستان ٹی ایل پی طلال چوہدری مریدکے آپریشن وفاقی وزیر مملکت داخلہ وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: تحریک لبیک پاکستان ٹی ایل پی طلال چوہدری مریدکے ا پریشن وفاقی وزیر مملکت داخلہ وی نیوز تحریک لبیک پاکستان طلال چوہدری انہوں نے نے کہاکہ
پڑھیں:
تحریکِ لبیک کے احتجاج پر ریاستی جبر ہمارے قومی ضمیر پر طمانچہ ہے، سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس
ایک بیان میں چیئرمین ایم ڈبلیو ایم نے کہا کہ سینکڑوں پاکستانیوں کے قتلِ عام اور مسلسل ریاستی جبر کے بعد یہ فارم 47 کے ذریعے مسلط کردہ حکومت اخلاقی اور سیاسی طور پر اپنے حقِ حکمرانی سے محروم ہو چکی ہے، اب اس مظلوم قوم پر مزید تجربات کی کوئی گنجائش نہیں رہی اس حکومت کو فوراً مستعفی ہو کر گھر جانا چاہیئے۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے چیئرمین سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ تحریکِ لبیک پاکستان کے اقصیٰ مارچ کے شرکاء پر ریاستی جبر، براہِ راست فائرنگ اور بے گناہ افراد کی شہادت کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہوں، نہتے شہریوں پر گولیاں چلانا کسی بھی مہذب، جمہوری اور اسلامی ریاست کے شایانِ شان نہیں، یہ واقعات ہمارے قومی ضمیر اور آئینی اصولوں کے منہ پر طمانچہ ہیں۔ ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ یہ ایک واضح حقیقت ہے کہ موجودہ حکومت نے اپنے ناجائز اقتدار کے تحفظ کے لیے عوامی جانوں کو ارزاں سمجھ لیا ہے، سینکڑوں پاکستانیوں کے قتلِ عام اور مسلسل ریاستی جبر کے بعد یہ فارم 47 کے ذریعے مسلط کردہ حکومت اخلاقی اور سیاسی طور پر اپنے حقِ حکمرانی سے محروم ہو چکی ہے۔
چیئرمین ایم ڈبلیو ایم نے کہا کہ اب اس مظلوم قوم پر مزید تجربات کی کوئی گنجائش نہیں رہی اس حکومت کو فوراً مستعفی ہو کر گھر جانا چاہیئے، کسی بھی باشعور، غیرت مند اور انسان دوست شخص کے لیے اس ظلم و بربریت پر خاموش رہنا ممکن نہیں، افسوس ہے کہ اقتدار کے نشے میں مست اور اسرائیل نواز عناصر ملک کو خانہ جنگی کی طرف دھکیل رہے ہیں، وہ یہ بھول گئے ہیں کہ ظلم کا دوام ممکن نہیں اور طاقت کا زوال ناگزیر ہے، یقین رکھئے کہ ظلم کی یہ سیاہ رات زیادہ دیر قائم نہیں رہ سکتی، حق، عدل اور عوام کی آواز بالآخر غالب آئے گی اور وطنِ عزیز کے دشمن اپنی ہی سازشوں میں رسوا ہوں گے۔