سیاسی انتشار ملک و قوم کے مفاد میں نہیں، کاشف سعید شیخ
اشاعت کی تاریخ: 13th, October 2025 GMT
نئے دفتر کے افتتاح کے موقع پر صوبائی امیر نے کہا کہ کے پی اور پنجاب میں کشیدہ صورتحال جمہوری قوتوں کے مفاد میں نہیں۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی سندھ کے امیر کاشف سعید شیخ نے بڑھتے ہوئے سیاسی انتشار کو ملک و قوم کیلئے تباہی قرار دیتے ہوئے زور دیا ہے کہ سیاسی قیادت سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے انتشار اور سیاست کو بند گلی سے نکال کر صحیح راستے پر ڈالنے کیلئے کردار ادا کرے، کے پی اور پنجاب میں کشیدہ صورتحال جمہوری قوتوں کے مفاد میں نہیں، ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاڑکانہ میں الخدمت فاؤنڈیشن کے نئے تعمیر شدہ دفتر کے افتتاح کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ڈائریکٹر سکھر ریجن ڈاکٹر احمد مجتبیٰ میمن، ڈائریکٹر ہیلتھ سکھر ریجن نصراللہ شیخ، امیر جماعت اسلامی ضلع لاڑکانہ ایڈووکیٹ نادر علی کھوسو، الخدمت کے صدر مولانا یعقوب کمبوہ اور رضاکاروں کی بڑی تعداد بھی موجود تھی۔
کاشف سعید شیخ نے کہا کہ صوبائی حکومت سندھ میں بدامنی اور غربت کا خاتمہ کرکے عوام کو صحت سمیت بنیادی سہولیات فراہم کرکے اپنا فرض پورا کرے، ہم الخدمت فاؤنڈیشن کے ذریعے سندھ کے عوام کی خدمت کر رہے ہیں۔ انہوں نے کراچی سمیت سندھ میں ڈینگی کے کیسز میں تشویشناک اضافے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ عوام میں آگاہی سمیت اس پر قابو پانے کیلئے فوری اور غیر متشدد اقدامات کیے جائیں اور مریضوں کو طبی سہولیات فراہم کی جائیں۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
پنجاب لوکل گورنمنٹ بل 2025ء منظور، اپوزیشن کا احتجاج، ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑدیں
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 اکتوبر2025ء) پنجاب اسمبلی میں بلدیاتی اداروں کے حوالے سے پنجاب لوکل گورنمنٹ بل 2025 ء کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا ،اپوزیشن نے بل پر اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے شدید احتجاج کیا اور نعرے بازی کرتے ہوئے ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ کر ہوا میں اڑا دیں ، پیپلز پارٹی بھی وزیر اعلیٰ مریم نواز کے بیانات پر اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے اجلاس سے واک آئوٹ کیا ،وزیر خزانہ و پارلیمانی امور پنجاب میاں مجتبیٰ شجاع الرحمن نے ڈپٹی اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حافظ فرحت عباس کو چیلنج کیا کہ اگر مذہبی جماعت کے 282لوگ شہید ہوئے تو پھر میں استعفیٰ دیدوں گا وگرنہ حافظ فرحت استعفیٰ دیں، یہ کوئی طریقہ کار نہیں کہ اسمبلی فلور پر کھڑے ہوکر جھوٹ بولیں،1900لوگ زخمی ہوئے تو وہ کہاں گئے ہسپتال تو خالی پڑے ہیں۔(جاری ہے)
پنجاب اسمبلی کااجلاس 3 گھنٹے 42منٹ کی تاخیر سے ڈپٹی اسپیکر ملک ظیر اقبال چنڑ کی صدارت میں شروع ہوا۔اجلاس کے آغاز پر پاک افغان جنگ میں پاک افواج کے شہدا اور شہید ایس ایچ او ، سردار غضنفر علی لنگا کے بھائی اور میاں مرغوب کی اہلیہ کی روح کے ایصال ثواب کے لئے فاتحہ خوانی کی گئی۔اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی معین ریاض قریشی نے ایوان میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آپ سب کی توجہ دلانا چاہتا ہوں، آج پنجاب جل رہا ہے، آج پنجاب کے اندر امن و امان کی صورتحال خراب ہے، ہر طرف لاشیں بکھری پڑی ہیں، کل مرید کے میں خون کی ہولی کھیلی گئی ہمارے چیئرمین نے سکھایا جہاں ظلم ہو وہاں مظلوم کا ساتھ دیں، ہمارا سیاسی اختلاف ہوسکتا ہے لیکن ہم ظلم کے خلاف کھڑے ہوں گے، خدا کے لیے آپ لوگوں نے جیسے بھی حکومت بنائی آج پنجاب کے عوام آپ کی طرف دیکھ رہے ہیں، کوئی تو ہو جو ہماری آواز بنے،میں درخواست کرتا ہوں خدارا اس ملک پر رحم کریں۔معین ریاض قریشی نے کہا کہ خیبرپختونخوا بہت حساس صوبہ ہے وہاں جس کی اکثریت ہے اسے حکومت بنانے دی جائے، آج تمام حکومتی بزنس معطل کرکے پنجاب میں امن و امان پر بات کی جائے۔صوبائی وزیر برائے پارلیمانی امور میاں مجتبیٰ شجاع الرحمن نے ایوان میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مذہبی جماعت سے درخواست کرتے ہیں کہ یہ کوئی طریقہ نہیں ہے، ہم بات کرنے کے لیے تیار ہیں، ایک مذہبی تنظیم کو انتشار پھیلانا زیب نہیں دیتا، پولیس اور سکیورٹی کے لوگوں پر حملے کیے جا رہے ہیں، ایک انسپکٹر شہید ہو چکا ہے یہ طریقہ کار ٹھیک نہیں ہے، اس واقعے کو اپوزیشن نو مئی سے نہ ملائے نو مئی کو پاکستاں پر حملہ کیا گیا تھا۔نو مئی وہ دن تھا جب پاکستان و ریاست پر حملہ کیا گیا، نو مئی پر بھارتی میڈیا نے کہاکہ وہ ایک سیاسی جماعت نے کردیا جو ہم چاہتے تھے، دفاعی و عسکری اداروں جناح ہاس سکیورٹی فورسز پر حملہ کیا گیا، نو مئی والوں کو قرار واقعی سزا ملے گی، پی ٹی آئی دور میں تحریک لبیک نے پاکستان کو بند کیا تھا تب بھی ان کے بارہ لوگوں کو شہید کیاگیا اس کا لہو کہاں تلاش کریں ہم افہام و تفہیم سے معاملات حل کرنا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مذہبی جماعت نے جس طرح پنجاب میں کارروائی شروع کی اس سے لوگ تنگ ہیں، لوگ ہسپتال ،اسکولوں کالجوں میں جانے سے بیٹھے ہوئے ہیں، پرتشدد طریقوں سے مذہبی تنظیم کو یہ بات زیب نہیں دیتی۔حکومت پنجاب کی جانب سے مذہبی جماعت سے درخواست کریں گے کہ یہ کوئی طریقہ کار نہیں کہ آپ امن و امان خراب کررہے ہیں، افہام و تفہیم سے معاملات حل کریں۔اپوزیشن نے ایجنڈا معطل کرکے پنجاب میں مذہبی جماعت کے خلاف آپریشن پر بحث کا مطالبہ کیا اور منظور نہ ہونے پر ہنگامہ آرائی کرتے ہوئے لاٹھی گولی کی سرکار نہیں چلے گی نہیں چلے گی، شرم کرو حیا کرو عمران کو رہا کرو کے نعرے لگائے۔ اپوزیشن ارکان نے اسپیکر کے ڈائس کا گھیرائو کرلیا، ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ کر اچھال دیں۔حکومتی رکن رانا محمد ارشد نے اپوزیشن کو ڈاکو اور چور قرار دیدیا۔ڈپٹی اپوزیشن لیڈر حافظ فرحت عباس نے کہا کہ جس طرح آپ نظام چلا رہے ہیں اس طرح چلے گا نہیں، ہم فوج کے ساتھ کھڑے ہیں مگر ساتھ ہی ساتھ ہم مطالبہ کرتے ہیں ہر ادارہ اپنی حدود میں کام کرے، یہ نہیں ہو سکتا آپ ہر چیز میں ٹانگ اڑائیں، جب آپ روزگار چھین لیں گے انصاف ناپید کر دیں گے اور جب یہ دھند چھٹے گی تو پتا چلے گا تب تعین ہوگا آج جو حالات ہیں اس کا ذمہ دار کون ہے، ہر چیز کی طرح اس واقعے کے ذمہ دار بھی یہی لوگ نکلیں گے۔وزیر پارلیمانی امور مجتبیٰ سشجاع الرحمان نے تحریک انصاف پر طنز کیا کہ ان کا لیڈر خاتم النبین نہیں بول سکتا یہ ہمیں اسلام کا درس دیتے ہیں، اس پر اپوزیشن ایوان سے واک آئوٹ کرگئی۔اس موقع پر مجتبیٰ شجاع الرحمن نیحافظ فرحت کے سوال پر جواب دیتے ہوئے اپوزیشن رکن حافظ فرحت کو استعفیٰ کا چیلنج دیدیااور کہا کہ حافظ قرآن ہوتے ہوئے اسمبلی فلور پر جھوٹ بول رہے تھے ،کہاں 282لوگ شہید ہوئے ہیں، چیلنج کرتا ہوں کہ اگر مذہبی جماعت کے 282لوگ شہید ہوئے تو پھر میں استعفیٰ دیدوں گا وگرنہ حافظ فرحت استعفیٰ دیں،19سو لوگ زخمی ہوئے تو وہ لوگ کہاں گئے ہسپتال خالی پڑے ہیں، یہ کوئی طریقہ کار نہیں کہ اسمبلی فلور پر کھڑے ہوکر جھوٹ بولیں۔ انہوں نے کہا کہ رانا ثنااللہ نہیں بلکہ عمران نیازی خود سانحہ ماڈل ٹائون کا ذمہ دار ہے۔امن و امان کی صورتحال یہ ہے کہ پنجاب میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 70فیصد جرائم میں کمی آئی ہے ،کچھ اضلاع زیرو کرائم ریٹ پر چلے گئے ۔جبکہ یہ کے پی کا دعویٰ تو کریں وہاں تو کرپشن کی داستانیں ہیں اور زیرو ڈلیورنس ہے، کے پی کے لوگوں کو انہوں نے یرغمال بنایا ہوا ہے، یہ جنرل فیض جنرل باجوہ کی باقیات ہیں، کے پی حکومت میں فارم سینتالیس والے بیٹھے ہیں ہم سب لوگ الیکشن جیت کر آئے ہیں۔پیپلز پارٹی کے رہنما ممتاز علی چانگ نے ایوان میں تقریر کرتے ہوئے کہا کہ ہم حکومت کا حصہ ہیں لیکن ہمیں حکومت سے تحفظات ہیں، میڈیا کے ذریعے ہمیں پتا لگا وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا پنجاب بھی میرا پیسہ بھی میرا پانی بھی میرا، ہم وزیر اعلیٰ پنجاب کی بطور خاتون عزت کرتے ہیں لیکن ان کی یہ بات غلط تھی، ہم اسمبلی میں جائز بات کرتے ہیں مگر ہمیں رگڑا لگایا جاتا ہے، ہماری پارلیمانی لیڈر کو طالبان سے خطرہ ہے لیکن ان کی سیکیورٹی واپس لے لی گئی، ہمیں سیدھا انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے حالانکہ ہم ان کے اتحادی ہیں۔ممتاز علی چانگ نے کہا کہ ہمارے لیڈروں نے قربانیاں دی ہیں آپ ان کا مقابلہ کرتے ہیں، 2022 میں ہم نے عدم اعتماد میں آپ کا ساتھ دیا، ہمارے ساتھ انتقامی کارروائی نہ کریں، ہم ڈرنے والوں سے نہیں ہیں ہم اصولوں کی بات کریں گے، ہم چاہتے ہیں بلدیاتی الیکشن ہوں لیکن تمام ممبران کے اس بل سے متعلق تحفظات دور ہونے چاہئیں، ہم واک آٹ کر رہے ہیں، جب تک ہمارے تحفظات دور نہیں کیے جاتے ہیں ہم ایوان کا حصہ نہیں بنیں گے۔یہ کہہ کر پیپلز پارٹی بھی پنجاب اسمبلی کے اجلاس سے واک آئوٹ کرگئی،پیپلز ارٹی کے تین ممبران ایوان سے باہر چلے گئے۔پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں حکومت نے مسودہ قانون لوکل گورنمنٹ پنجاب 2025 منظور کروا لیا۔ بل کو وزیر بلدیات ذیشان رفیق نے پیش کیا۔اپوزیشن بل کی منظوری کے وقت واک آئوٹ کرکے ایوان سے باہر چلی گئی اور ان کی جانب سے پیش کردہ تمام ترامیم کو مسترد کردیاگیا تاہم بل کی منظوری کے آخر میں اپوزیشن ایوان میں واپس آگئی اور بل پر اپنے تحفظات کااظہار کیا لیکن سپیکر نے ان کے تحفظات کو یکسر مسترد کردیا، جس کے نتیجے میں اپوزیشن نے ایوان میں ایک بار پھر نعرے بازی شروع کردی اور ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ کرہوا میں پھینکتے رہے ۔ اپوزیشن بار بار اجلاس کی کارروائی مذہبی جماعت احتجاج کے باعث موخر کرنے کی اپیل کرتی رہی اور مطالبہ کیا کہ ایجنڈا ملتوی کیا جائے کیونکہ پنجاب میں امن و امان کی صورتحال خراب ہے تاہم قائمقام سپیکر ظہیر اقبال چنڑ نے اپوزیشن کے شور شرابے کے باوجود مسودہ قانون لوکل گورنمنٹ پنجاب 2025ء کی منظوری دیدیاجلاس میں محکمہ سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر کے بارے میں پارلیمانی سیکرٹری رشدہ لودھی نے سوالوں کے جواب دیئے ۔بعد ازاں مسلم لیگ (ن) کے چیف وہپ رانا محمد ارشد نے پاک فوج کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ دس مئی کو افواج پاکستان نے بھارت کو گھر میں شکست دی،مودی شکست برداشت نہ کر سکا تو آبی جارحیت پر اتر آیا،افغانی وزیر خارجہ بھارت گیا تو پاکستان کی سرحدوں پر افواج پاکستان کے بہادر بیٹوں پر حملہ کیاگیا، ازلی دشمن نے افغانستان سے پاکستان پر حملہ کرواکے ہمارے تیس جوانوں کو شہید کروایا، اگراپنے سے دس گنا بڑے بھارت کو اللہ کے فضل سے شکست دے سکتے ہیں تو افغانستان کی جانب سے دہشتگرد حملوں کا بھی بھرپور جواب دے سکتے ہیں، اقوام متحدہ فوری ایکشن لے بھارت کو غنڈہ گردی کی اجازت نہیں دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاک فوج کے جوان سرحدوں کی حفاظت کرنا جانتے ہیں، پاکستان کی سرحدوں پر امریکی اسلحہ استعمال کررہے ہیں تو بھارت یہ نہ بھولے کہ سازشوں کو ناکام بنائیں گے اور بھرپور منہ توڑ جواب دیں گے،ہم افواج پاکستان کے ساتھ ہیں جینا مرنا ان کے ساتھ ہے دشمن کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو اللہ کے فضل و کرم سے کوئی نہیں شکست دے سکتا،افغانی بھائی ہوش کے ناخن لیں غنڈہ گردی مزید برداشت نہیں کی جائے گی۔حکومتی رکن احسن رضا خان نے پاک افغان کشیدگی پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پہلے بھارت سے سرخرو ہوئے اب پاکستان میں دہائیوں سے جو دہشت گردی چل رہی ہے، افغانستان نے پاکستان پر حملہ کیا اس پر افواج پاکستان نے اس کا دفاع کیا بلکہ اندر گھس کر مارا۔ انہوں نے کہا کہ نوازشریف کا جب بھی دور آیا وہ خوبصورت دور تھا ،معیشت آسمان پر اور مہنگائی کا قلع قمع ہوا،نوازشریف آج تک آئین پاکستان سے پیچھے نہیں ہٹے انہوں نے دائرہ میں رہ کر سیاست کی۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں امن و امان آج سے بہتر نہیں ہوسکتا آج قبضہ گروپوں بدمعاشوں کا قلع قمع ہو رہا ہے،کوئی فکر نہ کرے پاکستان ترقی کی طرف گامزن ہے پاکستان خوشحالی کی جانب لوٹ آیا ہے۔ایجنڈا مکمل ہونے پر اجلاس غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کردیا گیا۔