پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے کہا ہے کہ بینظیر انکم اسپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) کو عالمی سطح پر تسلیم کیا گیا، آپس کی تقسیم کے بجائے دنیا سے مقابلہ کرنا ہوگا۔

کراچی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پی پی پی نے کہاکہ شاید کسی کو معلوم نہ ہو کہ خیرپور میں بھی ایک اسپیشل اکنامک زون ہے جو دنیا کے بہترین اکنامک زونز میں شامل ہے۔

انہوں نے کہاکہ یہ تو سندھ حکومت کا ایک کارنامہ ہے جسے دنیا نے تسلیم کیا، آپ کا مقابلہ کسی اور صوبے یا شہر سے ہے ہی نہیں، ہم تو دنیا سے مقابلے کرنے والے ہیں۔ اس لیے آ پَس کی تقسیم نہیں ہونی چاہیے، دنیا سے مقابلہ کرنا چاہیے۔

بلاول بھٹو نے کہاکہ سندھ حکومت نے قائم علی شاہ کے دور میں یہ اکنامک زون شروع کیا تھا اور ہم سمجھتے ہیں کہ یہ ملک کی کامیابی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں سب سے پہلے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے ادارے سندھ میں شروع کیے گئے۔

انہوں نے کہاکہ بی آئی ایس پی کو عالمی سطح پر تسلیم کیا جاتا ہے اور دنیا کے بڑے ملکوں کے پاس ایسا پروگرام نہیں جیسا آپ کے پاس ہے۔

بلاول بھٹو نے کہاکہ بحیثیت وزیر خارجہ مختلف ممالک کے دورے کیے، وہ ممالک مجھ سے کہتے تھے کہ وہ بی آئی ایس پی کی کاپی کرتے ہیں۔

چیئرمین پی پی پی نے کہاکہ پی ٹی آئی کی حکومت نے بھی مستحقین تک پیسے پہنچانے کے لیے بی آئی ایس پی کا سہارا لیا تاہم نام بدل دیا تھا، جبکہ وزیراعظم شہباز شریف خود بھی اس پلیٹ فارم کو استعمال کر چکے ہیں۔

انہوں نے بی آئی ایس پی کے حوالے سے اس پروگرام کی کارکردگی کی تعریف کی اور کہا کہ یہ پروگرام غریب ترین لوگوں تک امداد پہنچانے کا بہترین ذریعہ ہے۔

بلاول بھٹو نے مزید کہاکہ پیپلز پارٹی نے جس طرح آئین کی کتاب میں حصہ ڈالا وہ قابل ذکر ہے۔

انہوں نے کہاکہ ہم مستحق افراد کے لیے سندھ میں 20 لاکھ گھر تعمیر کررہے ہیں، اس سے قبل قائد عوام ذوالفقار علی بھٹو نے لوگوں کو زمینوں کا مالک بنایا تھا۔

ماحولیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ دنیا کے 10 موسمیاتی تبدیلی سے متاثرہ علاقوں میں ہم بھی شامل ہیں، اس لیے اس مسئلے پر توجہ ضروری ہے۔

انہوں نے کہاکہ پارٹی رہنماؤں سے درخواست کی کہ کسی بھی معاملے پر بات چیت کے لیے میڈیا کے بجائے سی ای سی کا پلیٹ فارم استعمال کیا جائے تاکہ امور بہتر طریقے سے حل ہوں۔

بلاول بھٹو نے غزہ امن معاہدے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہاکہ ڈر ہے کہیں پھر اسرائیل کی طرف سے سیز فائر کی خلاف ورزی نہ کی جائے۔ ہر پاکستانی غزہ کے مسلمانوں کے شانہ بشانہ کھڑا ہے۔

انہوں نے کہاکہ ہمیں یقین ہے کہ پوری امت مسلمہ اس امن معاہدے پر غور کررہی ہوگی، امید ہے کہ غزہ میں سیز فائر جاری رہے گا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ گزشتہ روز سیز فائر معاہدے پر دستخطوں کی تقریب میں صدر ٹرمپ نے وزیراعظم شہباز شریف کو خود خطاب کی دعوت دی، یقینا یہ سب کو اچھا لگا ہوگا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews بلاول بھٹو بی آئی ایس پی پی پی ن لیگ سیاسی کشیدگی چیئرمین پی پی پی سیز فائر معاہدہ غزہ امن منصوبہ وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بلاول بھٹو بی ا ئی ایس پی پی پی ن لیگ سیاسی کشیدگی چیئرمین پی پی پی سیز فائر معاہدہ وی نیوز انہوں نے کہاکہ بلاول بھٹو نے بی ا ئی ایس پی تسلیم کیا سیز فائر پی پی پی دنیا سے کے لیے

پڑھیں:

دبئی میں دنیا کی سب سے بڑی چاندی کی اینٹ کی شاندار نقاب کشائی، عالمی ریکارڈ قائم

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

دبئی میں دنیا کی سب سے بڑی چاندی کی اینٹ کو دنیا کے سامنے پیش کردیا گیا۔

خبر رساں اداروں کے مطابق دبئی ملٹی کموڈٹیز سینٹر کی جانب سے اس منفرد اینٹ کی نقاب کشائی کی گئی۔ یہ دیوہیکل چاندی کی اینٹ نہ صرف اپنے حجم اور وزن کے اعتبار سے منفرد ہے بلکہ متحدہ عرب امارات کی تاریخ سے بھی گہرا تعلق رکھتی ہے۔

1,971 کلوگرام وزنی اس اینٹ کا وزن اس سال کی نمائندگی کرتا ہے جس میں یو اے ای کی بنیاد رکھی گئی تھی اور اسی علامتی ربط نے اسے عالمی شہرت دلانے میں مرکزی کردار ادا کیا۔ اس شاہکار نے باضابطہ طور پر گنیز ورلڈ ریکارڈ میں جگہ بنا لی ہے، جس کے بعد یہ اینٹ پورے خطے کے لیے ایک نئی شناخت کا درجہ حاصل کرچکی ہے۔

دبئی پریشیس میٹلز کانفرنس کے دوران 24 نومبر کو اس تاریخی ایونٹ کا انعقاد ہوا، جس میں دنیا بھر سے قیمتی دھاتوں کے ماہرین، مارکیٹ تجزیہ کاروں اور سرمایہ کاروں نے شرکت کی۔ کانفرنس کی سرگرمیوں کے دوران جب اس چاندی کی اینٹ کی نقاب کشائی کی گئی تو ہال میں موجود شرکا حیرت، تجسس اور تحسین کے ملے جلے جذبات کا اظہار کرتے دکھائی دیے۔

قیمتی دھاتوں کی عالمی صنعت میں اس تقریب کو ایک سنگِ میل کی حیثیت حاصل رہی، کیونکہ اس سے نہ صرف خطے کے بڑھتے ہوئے تجارتی حجم کا اظہار ہوتا ہے بلکہ دبئی کی بطور عالمی مارکیٹ لیڈر پوزیشن بھی مزید نمایاں ہوتی ہے۔

ڈی ایم سی سی کے ایگزیکٹو چیئرمین اور سی ای او احمد بن سلیم نے اس موقع پر کہا کہ اس سال کانفرنس کا 13واں ایڈیشن بہت سی نئی کامیابیوں اور تاریخی اقدامات کا حامل رہا۔ چاندی کی اس اینٹ نے نہ صرف تکنیکی مہارت کی بہترین مثال پیش کی بلکہ کاریگری، اختراع اور دبئی کی اقتصادی قوت کا عملی مظاہرہ بھی کیا۔

احمد بن سلیم کا کہنا تھا کہ 1.3 میٹر لمبی یہ اینٹ اپنی ساخت، مضبوطی اور نفاست کے اعتبار سے بھی بے مثال ہے، جو مستقبل کی قیمتی دھاتوں کی مارکیٹ میں دبئی کی حیثیت کو مزید مضبوط کرے گی۔

حکام کا کہنا ہے کہ اس اینگوٹ کے وزن کو متحدہ عرب امارات کی تاسیس کے سال سے جوڑنا محض ایک علامتی اقدام نہیں بلکہ ایک ایسا پیغام ہے جو ملک کی ترقی، جدت اور عالمی برادری میں بڑھتی ہوئی اہمیت کو ظاہر کرتا ہے۔ اس منفرد منصوبے نے دبئی کو ایک بار پھر دنیا بھر میں سرفہرست شہروں کی صف میں لا کھڑا کیا ہے، جو جدید اقتصادی ماڈلز اور قیمتی دھاتوں کی عالمی تجارت کے مراکز میں شمار ہوتے ہیں۔

چاندی کی اس غیر معمولی اینٹ نے نہ صرف قیمتی دھاتوں کی صنعت میں ایک نئی تاریخ رقم کی ہے بلکہ یہ پیغام بھی دیا ہے کہ متحدہ عرب امارات مستقبل میں بھی بڑے اور منفرد منصوبوں کے ذریعے عالمی تجارتی نقشے پر اپنی مضبوط موجودگی برقرار رکھے گا۔

متعلقہ مضامین

  • غزہ معاہدے کی مکمل پاسداری کی، اسلحہ حوالے کرنا قومی مذاکرات سے مشروط ہوگا: حماس
  • عالمی مقابلہ حسن قرآت کے شرکا کے اعزاز میں سینٹر طلحہ محمود کا عشائیہ
  • دبئی میں دنیا کی سب سے بڑی چاندی کی اینٹ کی شاندار نقاب کشائی، عالمی ریکارڈ قائم
  • اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے مذہبی امور سردار محمد یوسف، اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کے ساتھ عالمی قرأت مقابلہ کے شرکاء میں اسناد اور شیلڈز تقسیم کر رہے ہیں
  • اوور 40 ورلڈ ٹی ٹوئنٹی: سیمی فائنل لائن اپ مکمل، پاکستان کا مقابلہ کس سے ہوگا؟
  • دنیا تیزی سے تبدیل، مسلح افواج کو مستقبل کی جنگوں کیلئے تیار رہنا ہوگا، جنرل ساحر شمشاد
  • دنیا تیزی سے تبدیل، مسلح افواج کو مستقبل کی جنگوں کیلئے تیار رہنا ہوگا: جنرل ساحر شمشاد
  • رانا ثنااللہ: عوام کو ریلیف دینا چاہتے ہیں، لیکن آئی ایم ایف کی شرائط روڑ بن گئی ہیں
  • عالمی برادری کو غزہ میں دیرپا جنگ بندی کو یقینی بنانے کے لیے فعال اقدامات کرنے چاہئیں، چینی صدر
  • یہ تقسیم کیوں ؟