اسلام آباد:

اسلام آباد ہائیکورٹ نے وفاقی دارالحکومت کے 10 کرکٹ اور 10 فٹ بال گراؤنڈز کی نیلامی پر جاری حکم امتناع میں توسیع کردی۔

سی ڈی اے نے کھیلوں کے میدان پچاس پچاس لاکھ روپے کے عوض نیلام کرنے کا اشتہار جاری کیا تھا جس پر اسپورٹس جرنلسٹ ایسوسی ایشن نے عدالت سے رجوع کررکھا ہے۔

جسٹس انعام امین منہاس نے  درخواست پر سماعت کی، اسلام آباد ہائی کورٹ نے سی ڈی اے اور میٹروپولیٹن کارپوریشن کو دوبارہ نوٹس جاری کرکے جواب طلب کرلیا۔ 

درخواست گزار کا کہنا ہے کہ کھیل کے میدان عام شہریوں کے لیے ہیں جنہیں سی ڈی اے بھاری رقم کے عوض نیلام نہیں کرسکتا، قانون کے مطابق میٹروپولیٹن کارپوریشن کھیل کے میدانوں کا انتظام سنبھال سکتی ہے سی ڈی اے نہیں۔

درخواست گزار کا کہنا ہے کہ کھیل کے میدانوں کی نیلامی سے کرکٹ اور فٹ بال گراؤنڈز عام شہریوں کے لیے بند ہونے کا خدشہ ہے۔ 

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: سی ڈی اے

پڑھیں:

جس افسر نے کام کرنا ہے وہ کام کا ہے، جو نہیں کرتا وہ گھر جائے، اسلام آباد ہائیکورٹ

جس افسر نے کام کرنا ہے وہ کام کا ہے، جو نہیں کرتا وہ گھر جائے، اسلام آباد ہائیکورٹ WhatsAppFacebookTwitter 0 14 October, 2025 سب نیوز

اسلام آباد(آئی پی ایس) اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیے ہیں کہ جس افسر نے کام کرنا ہے وہ کام کا ہے، جو نہیں کرتا وہ گھر جائے۔

وفاقی دارالحکومت کے علاقے شاہ اللہ دتہ اور سی 13 کے متاثرین کی درخواستوں پر سماعت میں عدالت نے سی ڈی اے کو متاثرین کی درخواست پر ایک ماہ میں فیصلہ کرنے کی ہدایت کردی۔

عدالت نے کیس میں شامل سی ڈی اے کے ایک ڈپٹی کمشنر کا تبادلہ رکوانے کی متفرق درخواست مسترد کرتے ہوئے وکیل کی استدعا پر برہمی کا اظہار کیا۔ وکیل نے اس حوالے سے استدعا کی تھی کہ اس کیس میں شامل ایک ڈپٹی کمشنر کا تبادلہ ہورہا ہے حتمی فیصلے تک اس افسر کا تبادلہ روکا جائے ۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیے کہ آپ عدالت سے ایک افسر کی سفارش کر رہے ہیں ۔ عدالت کا یہ کام نہیں کہ کسی افسر کی سفارش کرے ۔ عدالت کو کسی افسر کے لیے کوئی ہمدردی نہیں ہے ۔ کیوں نہ معاملہ وزیر اعظم کو بھیجوں کہ آپ کورٹ میں سفارش کروانا چاہ رہے ہیں؟۔

جسٹس محسن اختر نے کہا کہ اگر کوئی ڈیپوٹیشن پر جارہا ہے تو جانے دیں ۔ ایسی چیزوں پر یہاں مت بات کریں ۔ وہ ایک پبلک سرونٹ ہے کسی افسر میں کوئی خصوصیت نہیں ہوتی ۔ جس نے کام کرنا ہے، وہ کام کا ہے، جو نہیں کرتا وہ گھر جائے ۔ آپ اپنے کام کے لیے یہاں آئے ہیں یا کسی افسر کی نوکری بچانے آئے ہیں؟۔

عدالت نے سی ڈی اے کے ڈپٹی کمشنر کے تبادلے کی متفرق درخواست مسترد کردی اور سی ڈی اے کو ایک ماہ میں سی 13 کے متاثرین کی درخواستوں پر فیصلے کی ہدایت کرتے ہوئے کیس کی سماعت آئندہ ماہ تک ملتوی کردی۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبروزیراعلیٰ پنجاب کا سبزیوں کے نرخ میں کمی کیلئے ہنگامی اقدامات کا اعلان وزیراعلیٰ پنجاب کا سبزیوں کے نرخ میں کمی کیلئے ہنگامی اقدامات کا اعلان پیٹرولیم مصنوعات کی قیمت میں بڑی کمی کا امکان شہبازشریف نے ڈونلڈ ٹرمپ کو ’مین آف دی پیس‘ قرار دیدیا وزیراعظم کی صدر ٹرمپ سمیت عالمی رہنماوں سے ملاقاتیں، فلسطین سے یکجہتی کا اعادہ تحریک لبیک پاکستان کے کارکنوں پر تشدد ناقابل برداشت ہے، مولانا فضل الرحمان کا سخت ردعمل روس کا پاکستان اور افغانستان کے درمیان کشیدہ صورتحال پر اظہارِ تشویش TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • سیکرٹری خارجہ آمنہ بلوچ کی اسلام آباد میں مقیم سفیروں کو پاک افغان سرحد پر حالیہ پیش رفت پر جامع بریفنگ
  • سیکرٹری خارجہ آمنہ بلوچ کی اسلام آباد میں مقیم غیر ملکی سفارتی مشنز کے نمائندوں کو پاک افغان سرحد پر حالیہ پیش رفت پر بریفنگ
  • اڈیالہ جیل کے قیدی کی عمران خان کو ملنے والی سہولیات کیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست
  • وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے انتخاب کیخلاف جمعیت علمائے اسلام کی درخواست، سماعت آج ہوگی
  • جس افسر نے کام کرنا ہے وہ کام کا ہے، جو نہیں کرتا وہ گھر جائے، اسلام آباد ہائیکورٹ
  • سندھ ہائیکورٹ: پاکستان کی پہلی ٹرانسجینڈر ڈاکٹر کو لائسنس جاری نہ کرنے پر پی ایم ڈی سی کو نوٹس جاری
  • جس افسر نے کام کرنا ہے وہ کام کا ہے، جو نہیں کرتا وہ گھر جائے، اسلام آباد ہائیکورٹ
  • نومنتخب وزیراعلیٰ  سے حلف؛ پشاور ہائیکورٹ کا گورنر کی دستیابی جاننے کا حکم
  • ڈی آئی جی اسلام آباد محمد جواد طارق کا فیض آباد کا اچانک دورہ، سیکیورٹی انتظامات کا جائزہ